– مکمل رہنمائی
خارش ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا اکثر افراد کو مختلف وجوہات کی بنا پر ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا علامتی ردعمل ہے جو جلد میں تکلیف، جلن یا سنسناہٹ کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے، اور اس کا مقصد جسم کو کسی قسم کی مداخلت یا نقصان سے آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ خارش مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے، جن میں جلد کی خشکی، بیکٹیریل یا فنگل انفیکشنز، الرجی، یا جلدی بیماریوں کا شامل ہونا شامل ہے۔
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ خارش کی وجوہات کیا ہیں۔ اگر خارش کی حالت عارضی ہو اور جلدی دور ہو جائے، تو اس کی وجہ زیادہ تر جلد کی خشکی یا کسی ہلکی سی الرجی ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر خارش برقرار رہے یا شدت اختیار کرے تو یہ کسی انفیکشن یا بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ ان وجوہات میں شامل ہیں:
- الرجی: بعض افراد مخصوص خوراک یا ماحول میں موجود عناصر سے الرجک ہوتے ہیں، جس سے جلد پر خارش شروع ہو جاتی ہے۔
- خشک جلد: موسم سرما میں یا زیادہ سردی کے موسم میں جلد کی خشکی ایک عام وجہ ہوتی ہے جو خارش کا سبب بنتی ہے۔
- فنگل انفیکشنز: فنگس کی وجہ سے جلد پر جلن اور خارش ہوتی ہے، خاص طور پر اگر جسم کے کچھ حصے زیادہ پسینے والے ہوں۔
- بیکٹیریل انفیکشنز: جلد پر بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے بھی خارش پیدا ہو سکتی ہے۔
- جلدی بیماریاں: جیسے کہ ایکزیما، پسوریاسس، اور اسکابیز، یہ تمام بیماریاں خارش کی وجہ بن سکتی ہیں۔
- مچھر یا کیڑے کے کاٹنے: مچھر یا دیگر کیڑے کے کاٹنے کی وجہ سے جلد پر جلن اور خارش ہوتی ہے۔
خارش کا علاج اس کی وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر خارش کی وجہ خشک جلد ہو، تو موئسچرائزنگ لوشنز یا کریمز کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ ایسے لوشنز جن میں ایلو ویرا، شیا بٹر، یا جلیٹن ہو، وہ جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور خارش کو کم کرتے ہیں۔ اگر خارش کی وجہ الرجی ہو، تو اینٹی ہسٹامین ادویات جیسے کہ Cetirizine یا Loratadine استعمال کی جا سکتی ہیں، جو الرجی سے ہونے والی خارش کو کم کرتی ہیں۔
فنگل انفیکشن کی صورت میں اینٹی فنگل کریمز یا لوشنز جیسے کہ Clotrimazole یا Miconazole کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ادویات فنگس کو ختم کرتی ہیں اور خارش کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ بیکٹیریل انفیکشنز کے علاج کے لیے، ڈاکٹر عموماً اینٹی بایوٹک ادویات تجویز کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ، اگر خارش کا سبب کسی جلدی بیماری جیسے ایکزیما یا پسوریاسس ہو، تو ڈاکٹر سٹیرائڈز والی کریمز یا دیگر مخصوص علاج تجویز کر سکتے ہیں، جو جلد کے انفلیمیشن کو کم کرتے ہیں اور خارش کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ خشکی کی صورت میں، دن میں کم از کم دو بار ہلکے صابن کے ساتھ غسل کرنا اور جلد کو خشک کرنے کے بعد موئسچرائزنگ کریم کا استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔
اگر خارش کا سبب کیڑے یا مچھر کے کاٹنے ہوں، تو کیڑے کے کاٹنے پر لگانے کے لیے اینٹی ہسٹامین یا اینٹی الرجی کریمز کا استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ جلن اور خارش کم ہو سکے۔
ایک اور اہم علاج جو خارش کے لیے موثر ثابت ہو سکتا ہے وہ ہے نمکین پانی سے نہانا۔ اس سے جلد کی صفائی ہوتی ہے اور خارش کو آرام ملتا ہے۔ اگر خارش بہت زیادہ بڑھ جائے اور مسلسل رہنے لگے، تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ اس کے اصل سبب کا پتا چل سکے اور مناسب علاج کیا جا سکے۔
نیز، ذہنی دباؤ بھی خارش کے ایک اہم اسباب میں سے ایک ہے۔ اگر ذہنی دباؤ یا اضطراب ہو، تو اس کی وجہ سے بھی جلد پر خارش ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے مراقبہ، یوگا یا پرسکون ماحول میں رہنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ اگر خارش کا سبب ایک طویل وقت سے برقرار ہو، تو طبی امداد لینا ضروری ہے۔
آخرکار، یہ کہنا ضروری ہے کہ خارش کا علاج اس کی وجہ کے مطابق کیا جانا چاہیے۔ مناسب تشخیص اور علاج کے ساتھ، خارش کو جلد ہی قابو کیا جا سکتا ہے، اور مریض کو سکون مل سکتا ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں