– مکمل رہنمائی
کھانسی ایک عام مگر پیچیدہ مسئلہ ہے جو سردیوں یا موسمی تبدیلیوں کے دوران اکثر لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ جسم کا قدرتی ردعمل ہے جس کا مقصد ہوا کی نالیوں اور پھیپھڑوں سے کسی بھی غیر ضروری چیز کو نکالنا ہوتا ہے۔ کھانسی مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتی ہے، جیسے کہ نزلہ، زکام، انفیکشن، یا موسمی تبدیلیاں۔ کھانسی کی اقسام میں خشک کھانسی (سپرٹ، بغیر بلغم والی کھانسی) اور بلغم والی کھانسی (نم کھانسی) شامل ہیں۔ کھانسی ایک معمولی مسئلہ ہو سکتی ہے، لیکن اگر یہ طویل عرصے تک برقرار رہے یا شدید ہو جائے تو اس کا علاج ضروری ہوتا ہے۔
کھانسی کی وجوہات
کھانسی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ان میں سے کچھ عام وجوہات درج ذیل ہیں:
- نزلہ اور زکام: یہ سب سے عام وجوہات ہیں جن کی وجہ سے کھانسی ہو سکتی ہے۔ سردی کی وجہ سے سانس کی نالیوں میں سوزش پیدا ہوتی ہے، جس سے کھانسی شروع ہو جاتی ہے۔
- انفیکشنز: وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن جیسے فلو، نمونیا، یا برونکائٹس کی وجہ سے بھی کھانسی ہو سکتی ہے۔
- دھند، گردوغبار یا پولن کی الرجی: یہ عوامل سانس کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں اور کھانسی کا سبب بن سکتے ہیں۔
- ماحولیاتی عوامل: گندہ ہوا، دھواں، یا ٹوکسینز بھی کھانسی پیدا کر سکتے ہیں۔
- ایسڈ رفلکس (GERD): یہ حالت معدے کی تیزابیت کے پھیپھڑوں تک پہنچنے سے کھانسی پیدا کر سکتی ہے۔
- تمباکو نوشی: سگریٹ کے دھوئیں میں موجود کیمیکلز پھیپھڑوں کی صحت کو متاثر کرتے ہیں اور مسلسل کھانسی کا سبب بنتے ہیں۔
- دوا کے اثرات: کچھ دوائیں جیسے کہ ACE inhibitors (جو بلڈ پریشر کے لیے استعمال ہوتی ہیں) کھانسی کی ایک عام وجہ بن سکتی ہیں۔
کھانسی کا علاج
کھانسی کا علاج اس کی نوعیت اور وجہ پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر کھانسی کوئی معمولی مسئلہ ہو، تو اسے گھر پر علاج کیا جا سکتا ہے، لیکن اگر یہ طویل عرصے تک برقرار رہے یا اس میں شدت آ جائے، تو ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
- گھریلو نسخے:
- شہد اور گرم پانی: ایک چمچ شہد کو گرم پانی میں حل کر کے پینے سے کھانسی میں آرام آتا ہے۔ شہد قدرتی طور پر کھانسی کو نرم کرتا ہے اور گلے کی سوزش کو کم کرتا ہے۔
- ادرک اور لہسن: ادرک اور لہسن کھانسی کے لیے بہترین قدرتی علاج ہیں۔ ادرک کی چائے پینا یا ادرک اور لہسن کا رس نکال کر پینا کھانسی کو کم کرتا ہے۔
- ادرک اور شہد کا مرکب: ایک چمچ ادرک کے رس میں شہد ملا کر پینے سے کھانسی کی شدت میں کمی آتی ہے۔
- نمکین پانی سے غرارے: نمکین پانی سے گلے کی سوزش کم ہوتی ہے اور کھانسی میں راحت ملتی ہے۔
- دوا کا استعمال:
- کف سیرپ: خشک کھانسی کے لیے خاص طور پر تیار کردہ کف سیرپ یا بلغم پیدا کرنے والی دواوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- اینٹی ہسٹامائنز: اگر کھانسی الرجی کی وجہ سے ہو رہی ہو تو اینٹی ہسٹامائنز (مثلاً Cetirizine) کھانے سے کھانسی میں آرام آتا ہے۔
- دواؤں کے سٹریڈ: بعض اوقات کھانسی کی شدت میں کمی لانے کے لیے سٹیرائڈز (جیسے کہ Prednisone) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- دواؤں کے سٹریڈ: بعض اوقات کھانسی کی شدت میں کمی لانے کے لیے سٹیرائڈز (جیسے کہ Prednisone) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- زیادہ پانی پینا: کھانسی کے دوران زیادہ پانی پینا ضروری ہے تاکہ گلے کی سوزش کم ہو اور بلغم پتلا ہو جائے۔ اس سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔
- دھواں اور دھند سے بچاؤ: اگر کھانسی ماحولیاتی عوامل جیسے کہ دھواں، گردوغبار یا آلودگی کی وجہ سے ہو رہی ہو، تو ان سے بچنے کی کوشش کریں۔ گھر کے اندر رہنا اور ایئر پرفائر کا استعمال کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
- بخار اور سردی کے دوران احتیاط: اگر کھانسی بخار یا سردی کی وجہ سے ہو، تو بخار کو کنٹرول کرنے کے لیے پیراسیٹامول یا اینٹی بایوٹک ادویات کا استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ ادویات صرف ڈاکٹر کی تجویز پر استعمال کریں۔
کھانسی کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر
کھانسی کو روکنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر بھی ضروری ہیں:
- صحتمند طرز زندگی اپنائیں: اچھی غذا، ورزش اور مناسب نیند کھانسی کے امکانات کو کم کرتے ہیں۔
- دھواں یا ماحول میں مضر عناصر سے بچاؤ: تمباکو نوشی یا گردوغبار کے ماحول سے بچنا کھانسی کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔
- ہاتھ دھونا اور صفائی کا خیال رکھنا: انفیکشن کی منتقلی کو روکنے کے لیے ہاتھوں کی صفائی ضروری ہے۔
- مناسب لباس پہننا: سردیوں میں گرم کپڑے پہننا کھانسی اور نزلہ سے بچنے کے لیے ضروری ہے۔
کب ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے؟
اگر کھانسی مسلسل ایک ہفتے سے زیادہ ہو، ساتھ ہی بخار، سینے میں درد یا سانس لینے میں دشواری محسوس ہو، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ یہ علامات کسی سنگین بیماری جیسے نمونیا، برونکائٹس، یا ٹی بی کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔
کھانسی ایک عام بیماری ہو سکتی ہے، لیکن اگر اس کا مناسب علاج نہ کیا جائے تو یہ سنگین مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ گھر کے علاج، ادویات اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تاہم، اگر کھانسی طویل عرصے تک برقرار رہے یا اس کی شدت میں اضافہ ہو، تو ڈاکٹری مشورہ ضروری ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں