Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

کشمیر: معصوم بچی کا جنازہ میدانِ جنگ بنا، فرقہ وارانہ تشدد نے المیہ جنم دے دیا

نکیال (پاکستان زیر انتظام کشمیر): دریڑی پلانی گاؤں نکیال...

کھانسی کا علاج

– مکمل رہنمائی کھانسی ایک عام مگر پیچیدہ مسئلہ...

خارش کا علاج

– مکمل رہنمائی خارش ایک عام مسئلہ ہے جس کا...

قبض کا مؤثر علاج

قبض ایک عام مگر پیچیدہ بیماری ہے جو نہ صرف نظامِ ہاضمہ کو متاثر کرتی ہے بلکہ پوری صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔ طبّی طور پر قبض اُس حالت کو کہا جاتا ہے جب آنتوں کی حرکت سست ہو جائے اور پاخانہ سخت یا خشک ہو کر خارج ہونے میں دشواری پیدا کرے۔ عام طور پر جب کسی شخص کو ہفتے میں تین یا اس سے کم بار پاخانہ آئے، یا آتے وقت زور لگانا پڑے، تو یہ قبض کی علامات ہو سکتی ہیں۔ قبض وقتی بھی ہو سکتی ہے اور دائمی بھی، اور اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ دیگر بیماریوں کو جنم دے سکتی ہے جیسے بواسیر، پیٹ پھولنا، منہ کا ذائقہ خراب ہونا، بدہضمی اور سر درد۔

قبض کی سب سے بڑی وجہ غیر متوازن غذا ہے۔ فائبر سے خالی خوراک، پانی کی کمی، جنک فوڈ، چائے یا کافی کا حد سے زیادہ استعمال، اور جسمانی سرگرمیوں کی کمی آنتوں کی قدرتی حرکت کو متاثر کرتی ہے۔ اسی طرح ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، مخصوص دواؤں کا استعمال یا سفر کے دوران وقت پر باتھ روم نہ جانا بھی قبض کا سبب بن سکتے ہیں۔ کچھ افراد میں قبض کی شکایت رمضان یا سفر میں زیادہ ہو جاتی ہے، کیونکہ اُن کی خوراک اور پانی پینے کا معمول بدل جاتا ہے۔

قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے سب سے اہم قدم خوراک اور طرزِ زندگی میں تبدیلی ہے۔ فائبر سے بھرپور غذا جیسے تازہ پھل، سبزیاں، دالیں، دلیہ اور گندم کی بھوسی کا استعمال آنتوں کو متحرک کرتا ہے۔ پانی کی مقدار بڑھا دینا قبض کے علاج میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ روزانہ کم از کم 8 سے 12 گلاس پانی پینا ضروری ہے تاکہ آنتوں کو نرم رکھا جا سکے۔ نہار منہ نیم گرم پانی یا شہد ملا پانی بھی آنتوں کو حرکت دینے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پیٹ کی چربی کم کرنے اور گیس ختم کرنے کے آسان اور مؤثر طریقے

ایک اور مفید گھریلو نسخہ اسپغول کا استعمال ہے۔ رات سونے سے پہلے ایک چمچ اسپغول کو نیم گرم دودھ یا پانی میں ملا کر پینا قبض کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس کے علاوہ انجیر، خشک آلو بخارا، اور املی کا استعمال بھی پرانے زمانے سے قبض کے علاج کے لیے مؤثر مانا جاتا ہے۔ یہ تمام قدرتی غذائیں آنتوں کو نرم کرنے اور نظامِ ہاضمہ کو فعال رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

ورزش بھی قبض کے علاج میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی، ہلکی پھلکی ایکسرسائز یا یوگا آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے۔ خاص طور پر صبح کے وقت واک کرنا یا اسکواٹس جیسی ورزشیں نظامِ انہضام کو متحرک کرتی ہیں۔ جو افراد بیٹھ کر کام کرتے ہیں، انہیں ہر گھنٹے بعد تھوڑا چلنا پھرنا چاہیے تاکہ آنتوں پر دباؤ نہ پڑے۔

اگر گھریلو نسخوں اور خوراک کی تبدیلی کے باوجود بھی قبض برقرار رہے تو طبّی مشورہ لینا ضروری ہے۔ بعض اوقات مخصوص دوائیں، آئرن سپلیمنٹس یا دیگر میڈیکل مسائل قبض کا سبب بنتے ہیں، جیسے تھائیرائڈ کی خرابی یا ذیابیطس۔ ڈاکٹری مشورے سے ہلکی پھلکی جلاب آور دوائیں وقتی طور پر استعمال کی جا سکتی ہیں، لیکن ان کا مستقل استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

نفسیاتی عوامل بھی قبض سے جُڑے ہوتے ہیں۔ ذہنی دباؤ، بے چینی، اور ادھوری نیند بھی ہاضمے پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ذہن کو پُرسکون رکھنے کے لیے مراقبہ، دعا، یا مثبت سرگرمیوں میں مشغول رہنا نہ صرف ذہنی سکون دیتا ہے بلکہ جسمانی نظام کو بھی بہتر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  ابتدائی حمل کی احتیاطی تدابیر: ماں اور بچے کی صحت کے لیے ضروری ہدایات

یاد رکھیں، قبض کو نظر انداز کرنا کئی مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ اگر آپ کا پاخانہ روزانہ نہیں آ رہا، پیٹ بھاری یا پھولا ہوا محسوس ہو رہا ہے، یا معدے میں درد رہتا ہے تو فوری طور پر قدرتی علاج شروع کریں۔ متوازن غذا، پانی، ورزش اور وقت پر نیند قبض کے خلاف بہترین ہتھیار ہیں۔ دائمی قبض والے افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ طویل عرصہ تک دواؤں پر انحصار نہ کریں بلکہ اپنی خوراک اور عادتوں میں مستقل بہتری لائیں۔

آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ قبض ایک قابلِ علاج مسئلہ ہے، لیکن صرف اس صورت میں جب ہم وقت پر اس کی علامات کو سنجیدگی سے لیں اور اپنے طرزِ زندگی کو بہتر بنائیں۔ قدرتی علاج، مناسب خوراک، اور جسمانی سرگرمی سے نہ صرف قبض کا خاتمہ ممکن ہے بلکہ زندگی میں ایک نیا سکون بھی آتا ہے۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img