لیکوریا، جسے طبّی طور پر Leucorrhea کہا جاتا ہے، خواتین میں عام طور پر پایا جانے والا ایک مسئلہ ہے۔ یہ حالت جب ہوتی ہے جب خواتین کے تولیدی نظام سے غیر معمولی مقدار میں مادہ خارج ہوتا ہے۔ یہ مادہ عام طور پر سفید، دودھیا یا زرد رنگ کا ہو سکتا ہے، اور اس میں بدبو بھی آ سکتی ہے۔ لیکوریا کی علامات میں خارش، جلن، اور پیٹ کے نچلے حصے میں درد شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ مسئلہ بہت سی وجوہات کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جیسے کہ ہارمونز کی تبدیلی، انفیکشن، اور غیر صحت مند زندگی کے معمولات۔
لیکوریا کی سب سے بڑی وجہ زیادہ تر بیکٹیریل یا فنگل انفیکشنز ہیں۔ خواتین کی آنتوں میں موجود بیچیدہ بیکٹیریا یا فنگس جب زیادتی کر لیتی ہے تو یہ مسئلہ شروع ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، ہارمونز کی عدم توازن، جیسے حمل، حیض، یا مینوپاز کے دوران بھی یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ مسئلہ ذیابیطس، دباؤ، یا کسی دوسری بیماری کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔
لیکوریا کا علاج اس کی وجہ کے مطابق کیا جاتا ہے۔ سب سے پہلے خواتین کو صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ روزانہ نیا اور نرم زیر جامہ پہننا ضروری ہے تاکہ پیدا ہونے والے جراثیم سے بچا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ناپاکی کے دوران انتہائی احتیاط برتنی چاہیے تاکہ انفیکشن کی روک تھام ہو سکے۔ اس کے علاوہ، وٹامن C اور زنک سے بھرپور غذا کا استعمال جسم کو انفیکشنز سے بچاتا ہے اور قدرتی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
اگر لیکوریا کی حالت بدتر ہو جائے یا بدبو دار ہو تو فوری طور پر کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ڈاکٹر بعض اوقات اینٹی بایوٹک دوائیں یا اینٹی فنگل ادویات تجویز کر سکتے ہیں جو اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ، قدرتی نسخے جیسے کہ پودینہ، املی، اور دھنیا کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
علاج کے ساتھ ساتھ، خواتین کو ذہنی دباؤ سے بچنے کے لیے مراقبہ یا آرام دہ سرگرمیوں میں مشغول رہنا چاہیے تاکہ ہارمونز کی سطح میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔ اس کے علاوہ، مناسب نیند اور تندرست غذا لیکوریا کے علاج میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر اس بیماری کی علامات برقرار رہیں یا شدت اختیار کریں تو ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے تاکہ پیچیدہ مسائل سے بچا جا سکے۔
لیکوریا کو بروقت علاج سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے، اور اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے تو اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ صحت مند طرز زندگی اپنانا اور صفائی کا خاص خیال رکھنا اس کے علاج میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں