کیرالہ، بھارت – کہتے ہیں کہ “گنجا ہونا کمزوری ہے”، مگر 36 سالہ شفیق ہاشم نے اس مفروضے کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی ٹنڈ کو نہ صرف ایک انوکھا کاروبار بنایا، بلکہ اسے اشتہارات کا ایک منفرد ذریعہ بھی بنا دیا۔
شاندار اور تخلیقی ذہانت کے حامل شفیق نے اپنے گنجے سر کو ایک اشتہاری پلیٹ فارم میں تبدیل کردیا ہے۔ وہ اپنی ٹنڈ کو مختلف برانڈز کے اشتہارات کے لیے کرائے پر دیتے ہیں۔ اس کے بدلے میں، شفیق ہر اشتہار کے لیے 50,000 روپے تک کماتے ہیں۔
شفیق کا کہنا ہے کہ “میرا گنجا سر ایک بل بورڈ کی طرح ہے، جو براہ راست لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرتا ہے۔ مارکیٹنگ کے لیے یہ ایک تخلیقی اور منفرد طریقہ ہے، اور میں خوش ہوں کہ میں اس کو اپنے کاروبار میں تبدیل کر پاتا ہوں۔”
ان کے اس منفرد کاروبار میں مختلف برانڈز، لوگوز، نعرے یا تخلیقی ڈیزائنز شامل ہوتے ہیں، جو ان کے سر پر چمکتے ہیں۔ یہ اشتہارات کی دنیا میں ایک نیا رجحان بن چکا ہے، اور شفیق ہاشم نے ثابت کردیا کہ گنجا ہونا کمزوری نہیں، بلکہ ایک طاقتور مارکیٹنگ ٹول بن سکتا ہے۔
مقامی مارکیٹرز اور برانڈ مالکان شفیق کے اس منفرد کاروباری ماڈل میں دلچسپی لے رہے ہیں، کیونکہ اس طریقے سے انھیں ایک نیا، غیر روایتی، اور موثر اشتہاری طریقہ مل رہا ہے۔ شفیق ہاشم کی اس کامیاب اور انوکھے کاروبار کی کہانی نے نہ صرف ان کے علاقے بلکہ پورے بھارت میں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

