ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی
کہاوت “ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی” ایک گہری معنویت کی حامل ہے جو نہ صرف زندگی کے عمومی اصولوں پر روشنی ڈالتی ہے بلکہ ہمارے سماجی، سیاسی اور معاشی حالات پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ بظاہر پرکشش نظر آنے والی چیزیں ہمیشہ قیمتی اور فائدہ مند نہیں ہوتیں، بلکہ بسا اوقات وہ محض ایک فریب ہوتی ہیں جو حقیقت کو چھپانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔
سیاست میں چمک دمک کا فریب
سیاست میں ہمیں اکثر ایسی شخصیات اور پالیسیاں دیکھنے کو ملتی ہیں جو بظاہر عوام کی خدمت کے دعوے دار ہوتی ہیں لیکن حقیقت میں ذاتی مفادات کو پروان چڑھاتی ہیں۔ سیاسی نعروں، بڑے بڑے وعدوں اور ظاہری چمک دمک کے پیچھے کئی بار مفاد پرستی اور بدعنوانی چھپی ہوتی ہے۔ عوام اکثر جذباتی بیانات اور سطحی چمک دمک سے متاثر ہو کر فیصلے کر لیتے ہیں، لیکن بعد میں انہیں حقیقت کا اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کس دھوکے میں مبتلا ہو گئے۔
میڈیا اور معلومات کی چمک
ڈیجیٹل دور میں، میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہر چمکتی چیز حقیقت نہیں ہوتی۔ افواہیں، غلط خبریں اور پروپیگنڈہ تیزی سے پھیلتا ہے، اور عوام بسا اوقات بنا تحقیق کیے ان پر یقین کر لیتے ہیں۔ خاص طور پر کشمیر جیسے حساس خطے میں، جہاں معلومات کا بہاؤ محدود اور متنازعہ ہو سکتا ہے، ضروری ہے کہ کسی بھی چمکدار خبر یا بیان کی سچائی کو جانچنے سے پہلے اس پر یقین نہ کیا جائے۔
معاشرتی اور ذاتی تعلقات
ہماری روزمرہ زندگی میں بھی یہ کہاوت بے حد اہمیت رکھتی ہے۔ بہت سے لوگ اپنی شخصیت کو ایک خاص چمک دینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ دوسروں کو متاثر کر سکیں، لیکن ان کی حقیقت وقت کے ساتھ سامنے آ جاتی ہے۔ اسی طرح، مالی خوشحالی یا ظاہری شان و شوکت رکھنے والے افراد ہمیشہ سچے اور دیانت دار نہیں ہوتے۔ انسان کو ہمیشہ کردار اور اصلیت کو اہمیت دینی چاہیے نہ کہ محض ظاہری چمک کو۔
معاشی چمک اور حقیقت
پاکستان اور کشمیر میں مختلف ترقیاتی منصوبے، غیر ملکی امداد، اور معاشی ترقی کے دعوے اکثر میڈیا میں خوبصورتی سے پیش کیے جاتے ہیں، لیکن جب گہرائی میں جاکر جائزہ لیا جائے تو حقائق کچھ اور ہی ہوتے ہیں۔ قرضوں کی بڑھتی ہوئی شرح، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل اس حقیقت کو واضح کرتے ہیں کہ جو کچھ چمک رہا ہے، وہ درحقیقت سونا نہیں۔
نتیجہ
یہ کہاوت ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمیں ہر چمکدار چیز کے پیچھے چھپی حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ جذباتی فیصلے کرنے کے بجائے، ہمیں عقلی اور منطقی انداز میں چیزوں کا تجزیہ کرنا چاہیے تاکہ دھوکہ دہی اور فریب سے محفوظ رہ سکیں۔ چاہے وہ سیاست ہو، میڈیا ہو، ذاتی تعلقات ہوں یا معاشی معاملات، حقیقت کی پہچان ہی سب سے بڑی دانائی ہے۔
لہٰذا، ہمیشہ یاد رکھیں: ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی!
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں