فجر کی نماز اور اس کی سنتوں کی ادائیگی اسلام میں بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ بہت سے افراد مختلف وجوہات کی بنا پر فجر کی سنتیں وقت پر ادا نہیں کر پاتے اور ان کے دل میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا فجر کی سنت کی قضا ممکن ہے؟ اس مضمون میں ہم اس کے احکام، طریقہ اور اسلامی نقطۂ نظر پر تفصیل سے بات کریں گے۔
فجر کی سنت کی اہمیت
فجر کی سنتیں اسلام میں انتہائی فضیلت رکھتی ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے فجر کی دو سنتوں کی خاص تاکید فرمائی ہے۔ ایک حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا ہے:
“فجر کی دو رکعتیں دنیا و مافیہا سے بہتر ہیں۔” (مسلم: 725)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ فجر کی سنتیں ادا کرنا انتہائی اہم ہے اور ان کی قضا بھی ممکن ہے، بشرطیکہ شریعت کے احکام کے مطابق کی جائے۔
فجر کی سنت کی قضا کا حکم
اگر کوئی شخص فجر کی سنتیں کسی وجہ سے وقت پر ادا نہ کر سکے، تو کیا ان کی قضا کی جا سکتی ہے؟ علمائے کرام کے مطابق اس کا جواب مختلف صورتوں پر منحصر ہے:
-
اگر فجر کی نماز سے پہلے آنکھ کھل جائے
- اگر جماعت کھڑی ہونے میں کچھ وقت باقی ہے، تو سنتیں ادا کرکے نماز پڑھنا افضل ہے۔
- اگر جماعت نکلنے کا اندیشہ ہو، تو پہلے فرض پڑھیں اور بعد میں سنتیں ادا کریں۔
-
اگر فجر کی نماز کے بعد یاد آئے
- بعض احادیث میں ذکر ہے کہ اگر فجر کی نماز قضا ہو جائے اور بعد میں ادا کی جائے، تو سنتیں بھی اس کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہیں۔
- فجر کے وقت کے ختم ہونے کے بعد اشراق کے وقت (سورج نکلنے کے 15-20 منٹ بعد) سنتوں کی قضا کرنا جائز ہے۔
-
اگر ظہر کے وقت یاد آئے
- بعض فقہاء کے مطابق فجر کی سنتوں کی قضا ظہر سے پہلے بھی ہو سکتی ہے، لیکن بہتر یہی ہے کہ اشراق کے وقت ادا کر لی جائے۔
فجر کی سنت کی قضا کرنے کا صحیح طریقہ
اگر کوئی شخص فجر کی سنتیں قضا کرنا چاہے تو درج ذیل طریقہ اختیار کرے:
✔️ دو رکعت سنت نفل کی نیت کریں
✔️ عام فجر کی سنتوں کی طرح پڑھیں
✔️ فجر کی نماز کے فوراً بعد یا اشراق کے وقت ادا کریں
نتیجہ
فجر کی سنت کی قضا ممکن ہے اور احادیث و فقہ کے مطابق اس کے لیے اشراق کے وقت کو بہترین وقت سمجھا جاتا ہے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ نماز کی پابندی کرے اور اگر کسی وجہ سے فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں تو ان کی قضا ضرور کرے۔
یہ مضمون “فجر کی سنت کی قضا” کے کلیدی الفاظ کے ساتھ SEO کے اصولوں کے مطابق لکھا گیا ہے تاکہ یہ سرچ انجن میں بہتر درجہ حاصل کر سکے اور زیادہ سے زیادہ قارئین تک پہنچے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں