Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

بہترین اُردو شاعری | Best Poetry in Urdu Text 50+

اُردو شاعری انسان کے جذبات، محبت، دکھ، اور فلسفہ...

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

شبِ برات کی فضیلت قرآن و حدیث کی روشنی میں

شبِ برات کی فضیلت 

🔹 قرآن کریم میں شب برات کا ذکر؟
بعض مفسرین کے مطابق سورہ الدخان (44:3-4) میں ذکر کردہ “مبارک رات” سے مراد شب برات ہے:

“ہم نے اس (کتاب) کو ایک مبارک رات میں نازل کیا، بے شک ہم ڈرانے والے ہیں۔ اسی رات میں ہر حکمت والے کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔”

البتہ، دوسرے مفسرین کا کہنا ہے کہ یہاں شبِ قدر کا ذکر ہے، اس لیے قرآن میں شبِ برات کا ذکر واضح نہیں۔

🔹 حدیث کی روشنی میں شب برات کی اہمیت
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“جب شعبان کی پندرہویں رات آتی ہے تو اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے اور قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر لوگوں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔” (ترمذی: 739)

شب برات پر مختلف مکاتب فکر کی آراء

اہلِ سنت (دیوبندی و بریلوی) کا نظریہ

  • دیوبندی علماء عمومی طور پر شب برات کو عبادت اور توبہ کی رات مانتے ہیں، لیکن مخصوص اعمال جیسے چراغاں، اجتماعی عبادات یا خاص نوافل کو بدعت قرار دیتے ہیں۔
  • بریلوی مکتب فکر شب برات کو خاص عبادات اور مغفرت کی رات سمجھتا ہے، اس رات عبادات، قبرستان کی زیارت، نوافل اور دعا کی تاکید کی جاتی ہے۔

اہلِ حدیث کا نظریہ

  • اہلِ حدیث علماء شب برات کی فضیلت سے مکمل انکار نہیں کرتے، لیکن وہ اسے کسی مخصوص عبادت کے لیے لازم نہیں سمجھتے اور بعض روایات کو ضعیف قرار دیتے ہیں۔

فقہ جعفریہ (شیعہ) کا نظریہ

  • اہل تشیع کے نزدیک 15 شعبان امام مہدی (عج) کی ولادت کی رات ہے اور اس رات کو خصوصی عبادات، توبہ اور دعا کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:  حضرت علیؑ اور حضرت فاطمہؑ کی شادی: اسلامی تاریخ کا مبارک نکاح

شب برات میں مستحب اعمال

✔️ نوافل کی ادائیگی:

  • شب برات میں نوافل پڑھنا مستحب ہے، بعض علماء نے 6 رکعات، 8 رکعات اور 12 رکعات کی تاکید کی ہے۔

✔️ استغفار اور توبہ:

  • یہ رات مغفرت کی رات ہے، اس لیے استغفار، توبہ اور دعاؤں کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیے۔

✔️ درود و سلام کی کثرت:

  • نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے کی بڑی فضیلت ہے، اس رات میں یہ عمل زیادہ برکت کا سبب بنتا ہے۔

✔️ قبرستان کی زیارت:

  • نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ وہ اس رات قبرستان تشریف لے جاتے اور مرحومین کے لیے دعا کرتے۔

✔️ روزہ رکھنا:

  • نبی کریم ﷺ شعبان کے مہینے میں اکثر روزے رکھتے تھے، اس لیے 15 شعبان کے دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔

شب برات کے متعلق مشہور غلط تصورات

یہ رات عبادت کے بغیر نہیں گزارنی چاہیے، لیکن اس میں کوئی مخصوص طریقہ عبادت لازم نہیں۔
یہ رات گناہوں کی معافی کا موقع ہے، لیکن جو لوگ حقوق العباد میں کوتاہی کرتے ہیں، انہیں مکمل معافی نہیں ملتی۔
شب برات میں حلوہ پکانے یا دیگر ثقافتی رسومات کا کوئی اسلامی ثبوت نہیں ملتا، یہ عوامی روایات کا حصہ ہیں۔

نتیجہ

شب برات کی فضیلت پر تمام مکاتب فکر متفق ہیں، لیکن اس رات کی مخصوص عبادات کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ یہ رات عبادت، استغفار، دعا اور اللہ کے قرب کا بہترین موقع ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس رات کو مغفرت کے لیے استعمال کریں۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img