سری نگر، جموں و کشمیر — ممبئی کا چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈہ ۱۹۲۸ میں بنا، لیکن اس سے تین سال پہلے ۱۹۲۵ میں کشمیر کی وادی کے آسمان نے ایک تاریخی نظارہ دیکھا۔ سری نگر کے علاقے باتامالو میں واقع چنڈماری-ٹٹو گراؤنڈ (موجودہ باتامالو انٹرنیشنل ہوائی اڈہ) پر پہلا ہوائی جہاز اترا، جو نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ پورے ہندوستان میں ہوا بازی کے دور کا ایک پہلا سنگ میل تھا۔
تاریخ کی پہلی پرواز
۱۵ مئی ۱۹۲۵ کو ٹٹو گراؤنڈ (چنڈماری، باتامالو) پر ایک ہوائی جہاز نے لینڈ کیا، جسے مقامی لوگوں نے حیرت سے دیکھا۔ ریاستی آرکائیوز کی دستاویز “روزنامہ تاریخ کشمیر” (مصنف: مفتی محمد سعادت، صفحہ ۶۲۰) کے مطابق یہ واقعہ ۱۹۲۲ کی بجائے ۱۹۲۵ میں پیش آیا۔ اس پرواز کا مقصد کشمیری عوام کو ہوا بازی کے جدید تصور سے متعارف کروانا تھا، مگر لوگوں نے ہوائی جہاز کو ایک “اڑنے والا جن” سمجھ لیا!
لوک داستانوں کا رنگ
محقق ڈاکٹر اشرف کشمیری کے مطابق، دیہاتیوں نے ہوائی جہاز کو تھکاوٹ دور کرنے کے لیے “گھاس” اور “ہڈیاں” پیش کیں، بالکل اسی طرح جیسے پہلی بار سائیکل وادی میں پہنچی تو اسے بھی چارہ ڈالا گیا۔ یہ واقعہ کشمیری معاشرے کی سادگی اور مہمان نوازی کو ظاہر کرتا ہے۔
طارا چند وزیر: وادی کے پہلے ہواباز
طارا چند وزیر (ریکھا وزیر کے دادا) وہ پہلے کشمیری تھے جنہوں نے ہوائی جہاز میں پرواز کی ہمت کی۔ ان کی یہ بہادری مقامی گیتوں اور “لڈی شاہ” و “بانڈ” (خانہ بدوش گانے والوں) کی زبانی گونجنے لگی۔ ایک گیت کا ٹکڑا:
“ہوائی جہاز آیا ملکِ کشمیر، یہیں بوز تہمِی کر توبہ تکثیر۔ گودنیچی لٹی کھچی، شیم سندر لال ڈھر تے طارق وزیر!”
(ترجمہ: کشمیر میں ہوائی جہاز آیا، سن کر لوگ خوف زدہ ہوئے۔ پہلے مسافر شیم سندر لال ڈھر اور طارق وزیر بنے!)
تاریخی غلطیوں کی تصحیح
کچھ مورخین نے اس پرواز کو ۱۹۲۲ سے منسوب کیا تھا، لیکن ریاستی آرکائیوز نے ۱۹۲۵ کو درست تاریخ قرار دیا ہے۔ یہ تصحیح خطے کی تاریخ کو محفوظ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
ترقی کی راہ میں رکاوٹ؟
مضمون کے اختتام پر “ہمارے لیڈران کا شکریہ جو ہمیں پیچھے لے گئے” جملہ کشمیر کے تاریخی کارناموں اور موجودہ پسماندگی کے تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔
ورثے کو زندہ رکھنے کی اپیل
ڈاکٹر اشرف کشمیری کا کہنا ہے کہ آج سری نگر کا شیخ العالم ہوائی اڈہ مصروف ہے، لیکن باتامالو کی یہ کہانی ہمیں بتاتی ہے کہ “کشمیر ہمیشہ سے ترقی کی صلاحیت رکھتا تھا، بس راستہ بدل دیا گیا۔”
تفصیلات کے لیے رابطہ کریں: ڈاکٹر اشرف کشمیری، ای میل: drashrafshafikashmiri@gmail.com
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں