اللہ تعالیٰ نے ہر نبی کو ایک خاص آزمائش اور منفرد خصوصیات کے ساتھ بھیجا۔ حضرت شعیبؑ ان انبیاء میں شامل ہیں جنہیں اللہ نے اپنی قوم کی اصلاح کے لیے بھیجا اور جن کے بارے میں قرآن میں تفصیل سے ذکر ملتا ہے۔ ایک روایت کے مطابق، حضرت شعیبؑ کی طبیعت اتنی نازک تھی کہ وہ صرف بارش کا پانی پیتے تھے اور عام پانی ان کے لیے موزوں نہیں تھا۔ اس مضمون میں ہم ان کی زندگی، ان کی قوم، اور ان کی آزمائشوں پر روشنی ڈالیں گے۔
حضرت شعیبؑ کون تھے؟ [Hazrat Shoaib A.S, Nabi Allah]
حضرت شعیبؑ مدین اور ایکہ کی طرف بھیجے گئے اللہ کے برگزیدہ نبی تھے۔ وہ حضرت ابراہیمؑ کی نسل سے تھے اور انہیں قومِ مدین کی اصلاح کا فریضہ سونپا گیا۔ ان کی قوم بے ایمانی، دھوکہ دہی اور ناپ تول میں کمی جیسے گناہوں میں ملوث تھی۔
حضرت شعیبؑ صرف بارش کا پانی کیوں پیتے تھے؟ [Shoiab A.S, Rain Water]
اسلامی روایات میں ملتا ہے کہ حضرت شعیبؑ کی طبیعت انتہائی نازک تھی اور وہ عام پانی کے بجائے صرف آسمانی (بارش کے) پانی پر گزارا کرتے تھے۔ یہ اللہ کی طرف سے ان پر ایک خاص نعمت اور آزمائش تھی، کیونکہ ہر نبی کی زندگی میں منفرد حکمتیں پوشیدہ ہوتی ہیں۔
قومِ مدین کے گناہ اور حضرت شعیبؑ کی دعوت [Madian Ki Qaum, Naap Tol Ka Dhoka]
حضرت شعیبؑ کی قوم کئی گناہوں میں مبتلا تھی، جن میں خاص طور پر درج ذیل برائیاں عام تھیں:
- ناپ تول میں کمی – ان کے بازاروں میں دھوکہ دہی عام تھی اور لوگ تجارت میں ناجائز منافع کماتے تھے۔
- راہگیروں سے لوٹ مار – یہ لوگ مسافروں اور تاجروں کو لوٹنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے تھے۔
- شرک اور بت پرستی – اللہ کے بجائے دیگر معبودوں کی پرستش کرتے تھے۔
- ظلم و زیادتی – کمزوروں پر ظلم کرتے اور عدل و انصاف سے دور تھے۔
حضرت شعیبؑ نے اپنی قوم کو اللہ کے عذاب سے خبردار کیا اور انہیں سیدھے راستے پر آنے کی تلقین کی، لیکن وہ نہ مانے۔
قومِ مدین پر اللہ کا عذاب [Madian Ka Azab]
قومِ مدین نے حضرت شعیبؑ کی باتوں کو مسترد کر دیا اور ان کا مذاق اڑایا۔ آخرکار، اللہ نے ان پر سخت عذاب نازل کیا:
- شدید زلزلہ آیا جس سے پوری بستی تباہ ہو گئی۔
- بہت زیادہ گرمی پیدا کی گئی، جس کے بعد ایک خوفناک آگ نازل ہوئی۔
- ایک زوردار چیخ (Sayhah) نے پوری بستی کو ہلاک کر دیا۔
یہی لوگ تھے جن کے بارے میں قرآن میں آیا:
“پس ان کو زلزلہ نے آ پکڑا، سو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔” (سورۃ الاعراف: 91)
قرآن میں حضرت شعیبؑ کا ذکر [Quran Majeed, Shoaib A.S]
قرآن مجید میں حضرت شعیبؑ کا ذکر مختلف سورتوں میں آیا ہے، جن میں خاص طور پر سورۃ الاعراف، سورۃ ہود، اور سورۃ الشعراء شامل ہیں۔ ان سورتوں میں بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت شعیبؑ کو ایک دیانت دار اور نیک نبی کے طور پر بھیجا، لیکن ان کی قوم نے ان کی نافرمانی کی اور نتیجے میں عذاب میں مبتلا ہو گئی۔
سبق اور آج کے دور پر اطلاق [Islamic Teachings, Haqooq ul Ibad]
حضرت شعیبؑ کے واقعے سے ہمیں کئی اہم اسباق ملتے ہیں:
✅ تجارت میں ایمانداری – ناپ تول میں کمی اور دھوکہ دہی ایک بڑا گناہ ہے۔
✅ ظلم اور ناانصافی سے بچاؤ – کسی بھی قوم کا زوال اس وقت ہوتا ہے جب وہ ظلم کو عام کر دیتی ہے۔
✅ اللہ کے عذاب سے عبرت – وہ قومیں جو اللہ کے نبیوں کی نافرمانی کرتی ہیں، وہ دنیا اور آخرت میں سزا پاتی ہیں۔
✅ صاف پانی کی قدر – حضرت شعیبؑ کی زندگی سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ بارش کا پانی اللہ کی ایک خاص نعمت ہے، اور اس کی حفاظت کرنی چاہیے۔
نتیجہ
حضرت شعیبؑ ایک عظیم نبی تھے جنہوں نے اپنی قوم کو اصلاح کی دعوت دی، مگر وہ لوگ اپنی ضد اور غرور میں مبتلا رہے۔ ان کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اللہ کی نافرمانی اور ناانصافی کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ آج کے دور میں بھی اگر ہم ایمانداری، عدل و انصاف اور تقویٰ کو اپنائیں، تو دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں