ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے، جو یہ واضح کرتا ہے کہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اللہ کے آخری نبی اور رسول ہیں، اور ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ یہ عقیدہ ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جزو ہے اور قرآن و حدیث سے واضح طور پر ثابت ہے۔
قرآن و حدیث میں ختم نبوت کی وضاحت
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
“مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَـٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّـۧنَ ۗ وَكَانَ ٱللَّهُ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيمًۭا”
(سورۃ الأحزاب: 40)
ترجمہ: “محمد (ﷺ) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، لیکن وہ اللہ کے رسول اور تمام انبیاء کے خاتم ہیں، اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔”
یہ آیت ختم نبوت کا قطعی ثبوت ہے اور اس پر کسی بھی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
اسی طرح، نبی کریم ﷺ نے متعدد احادیث میں فرمایا:
“میری اور سابقہ انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی نے ایک عمارت بنائی، اس کی خوبصورتی سب کو حیران کرتی تھی، مگر ایک اینٹ کی جگہ خالی تھی۔ لوگ اس کو دیکھ کر کہتے کہ یہ اینٹ کیوں نہیں لگائی گئی؟ پس میں وہ آخری اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں۔”
(صحیح بخاری: 3535، صحیح مسلم: 2286)
ختم نبوت پر یقین کیوں ضروری ہے؟
- ایمان کی تکمیل: ختم نبوت پر یقین کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا۔
- دین اسلام کی حفاظت: اگر ختم نبوت کا عقیدہ مضبوط نہ ہو تو ہر کوئی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کر کے امت میں فتنہ پیدا کرسکتا ہے۔
- قرآن اور حدیث کی گواہی: قرآن اور احادیث نے بارہا وضاحت کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ آخری نبی ہیں۔
ختم نبوت کے خلاف سازشیں اور مسلمانوں کی ذمہ داری
تاریخ گواہ ہے کہ جھوٹے مدعیانِ نبوت ہمیشہ امت کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے فتنوں کا مقابلہ کریں اور اپنی نسلوں کو صحیح عقیدہ سکھائیں۔
نتیجہ
ختم نبوت کا عقیدہ ایمان کی اساس ہے۔ نبی کریم ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، اور جو بھی نبوت کا دعویٰ کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوگا۔ ہمیں اپنے ایمان کو مضبوط کرتے ہوئے اس عقیدے کی حفاظت کرنی چاہیے اور اپنی نسلوں کو بھی اس بارے میں آگاہی دینی چاہیے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں