Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

بہترین اُردو شاعری | Best Poetry in Urdu Text 50+

اُردو شاعری انسان کے جذبات، محبت، دکھ، اور فلسفہ...

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

اداریہ: ماں کی رحلت — اشعار میں سوگ اور یاد کے موتی

اداریہ: ماں کی رحلت — اشعار میں سوگ اور یاد کے موتی
ماں کی موت انسانی زندگی کا وہ سانحہ ہے جس کا درد الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ ایسا خلا ہے جسے وقت بھرنے کی کوشش کرتا ہے، مگر ماں کی چادرِ محبت کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔ اردو شاعری نے اس گہرے دکھ کو اشعار کے قالب میں ڈھال کر اسے ہمیشہ کے لیے امر کر دیا ہے۔ زیرِ نظر مضمون میں ہم ماں کی رحلت پر لکھے گئے چند منتخب اشعار اور ان کے پیغام کو پیش کرتے ہیں۔

۱۔ علامہ اقبال: ماں کی دعاؤں کا سایہ

علامہ اقبال نے ماں کی محبت کو “ربِ ذوالجلال” کی نعمت قرار دیا۔ ان کی شاعری میں ماں کی وفات کے بعد کی تنہائی کا یوں اظہار ملتا ہے:

“وہ میری جاں سے بھی پیاری تھی، اک جلوہ تھی ربِ ذوالجلال کی
وہ چلی گئی تو سمجھا میں نے، یہ دنیا ہے فقط اک ویرانہ”

یہ شعر بتاتا ہے کہ ماں کی موجودگی ہی دنیا کو آباد رکھتی ہے۔

۲۔ فیض احمد فیض: ماں کی گود کا سوگ

فیض نے ماں کی رحلت کو “زندگی کے سب رنگوں کا بکھر جانا” قرار دیا:

“اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں”

یہاں ماں کی یاد کو خوابوں اور کتابوں کے پنوں سے تشبیہ دی گئی ہے۔

۳۔ پروین شاکر: ماں کے بغیر گھر

پروین شاکر نے ماں کے فقدان کو گھر کی ویرانی سے جوڑا:

“وہ جو اک چھوٹا سا گھر تھا، وہیں اب کچھ نہیں رہا
ماں کے ہاتھ کی چاندنی جب اس گھر سے اٹھ گئی”

“چاندنی” ماں کی محبت اور گھر کی رونق کی علامت ہے۔

۴۔ احمد فراز: ماں کی دعاؤں کی کمی

احمد فراز نے ماں کے جانے کے بعد زندگی کی بے ثباتی کو چُھوا:

“اب تو آتی ہے نظر زندگی میں کوئی بات نہیں
ماں کے بعد اس گھر میں واقعی کوئی بات نہیں”

یہ شعر اُس خاموشی کو بیان کرتا ہے جو ماں کے ساتھ چلی جاتی ہے۔

۵۔ ناصر کاظمی: ماں کی یادیں

ناصر کاظمی نے ماں کی یاد کو وقت کے زخم میں مرہم کی طرح پیش کیا:

“وہ جو اک بار مسکرا دیا کرتی تھی
اب وہ مسکراہٹ کتابِ خیال میں رہ گئی”

ماں کی مسکراہٹ کی یادیں اب صرف خوابوں تک محدود ہیں۔

۶۔ جون ایلیا: ماں کی غیر موجودگی کا احساس

جون ایلیا کی شاعری میں ماں کی موت کا غم ایک وجودی سوال بن جاتا ہے:

“ماں مر گئی تو لگا جیسے مر گیا ہوں میں
اب تو بس اک سایہ ہوں، میں کب کا مر گیا ہوں”

یہاں ماں کی موت کو اپنی موت سے تعبیر کیا گیا ہے۔

۷۔ امجد اسلام امجد: ماں کی چادرِ محبت

امجد اسلام امجد نے ماں کی رحلت کو فطرت کے غم سے جوڑا:

“ماں تو وہ درخت تھی جس کی چھاؤں میں ہم پلے
اب تو ہر پتہ ہمارے غم کا ماتم کناں ہے”

ماں کی چھاؤں کے بغیر زندگی کا ہر لمحہ سوگوار ہے۔

۸۔ کشمیری شاعرہ از: رابعہ خورشید

کشمیر کے غم زدہ ماحول میں ماں کی موت کا دکھ اور گہرا ہو جاتا ہے:

“ماں کی آغوش تھی جس میں پناہ ملتی تھی
وہ پناہ اب بھی ہے، مگر وہ آغوش نہیں رہی”

ماں کی موت: ایک عالمگیر سچائی

ماں کی رحلت کا غم ہر خطے، ہر زبان، اور ہر ثقافت میں یکساں ہے۔ خواہ وہ کشمیر کے پہاڑ ہوں یا سندھ کے میدان، ماں کی یاد کے آنسو سب کے لیے مشترک ہیں۔ یہ اشعار نہ صرف ذاتی غم کا اظہار ہیں بلکہ ایک اجتماعی سوگ کی عکاسی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  خوبصورت دوستی پر بہترین اشعار

آخر میں: ماں کی محبت کا تسلسل

ماں مرتی نہیں، وہ صرف نظر سے اوجھل ہو جاتی ہے۔ جیسے منیر نیازی نے کہا:

“ماں کی دعائیں ہوتی ہیں وہ بارشیں
جن کے بعد ہری رہتی ہے مٹی بھی”

ماں کی محبت، اس کی دعائیں، اور اس کی یادیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img