Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

صفائی نصف ایمان ہے مضمون

صفائی ایک ایسی خوبی ہے جو نہ صرف انسانی...

بلدیاتی نظام کیا ہے؟

بلدیاتی نظام ایک ایسا انتظامی ڈھانچہ ہے جو مقامی...

قربانی کس پر واجب ہے؟اسلامی رہنمائی

قربانی اسلام کا ایک اہم فریضہ ہے جو حضرت...

خیبر پختونخوا کے بنوں کینٹ میں دو دھماکے، نو ہلاک اور درجنوں زخمی

بنوں، خیبر پختونخوا – منگل کی شام بنوں کینٹ کے علاقے میں دو شدید دھماکے ہوئے، جن میں نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں تین بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ یہ دھماکے کینٹ کی حدود میں ہوئے، جس سے پورے علاقے میں ہیبت طاری ہو گئی ہے۔ حکام تباہی کا جائزہ لینے اور متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔

واقعہ: ایک دوہری المیہ

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، پہلا دھماکا ایک بارود سے بھری گاڑی کے کینٹ گیٹ کے قریب پھٹنے سے ہوا۔ کچھ ہی دیر بعد، دوسری گاڑی کو ایک دیوار کے قریب اڑا دیا گیا، جس سے تباہی میں اضافہ ہو گیا۔ دھماکوں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے کوٹ براہ قبرستان کے قریب واقع ایک مسجد منہدم ہو گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق، مسجد میں موجود نمازی ملبے تلے دب گئے، اور ریسکیو ٹیمیں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ واقعے کی جگہ سے موصول ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی لوگ اور ایمرجنسی عملہ ملبے میں سے زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ دھماکوں کی آوازیں بنوں شہر کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں میں بھی سنی گئیں۔

ہلاکتیں اور ریسکیو آپریشن

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ہلاک شدگان میں تین بچے اور دو خواتین شامل ہیں، جو اس حملے کی بے رحمی کو ظاہر کرتا ہے۔ درجنوں زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، جہاں میڈیکل ٹیمیں انہیں فوری طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  تقدیر کی ہڈیاں: بلوچستان کی قدیم پیشگوئیوں کا راز

مقامی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکے مربوط حملوں کا نتیجہ تھے، تاہم اب تک کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کر دیا ہے اور مجرموں اور ان کے مقاصد کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

دونوں دھماکوں نے بنوں کے رہائشیوں کو صدمے اور غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ نشانہ بننے والا علاقہ، جس میں ایک مسجد اور قبرستان شامل ہے، مقامی کمیونٹی کے لیے مذہبی اور ثقافتی اہمیت کا حامل ہے۔ معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکت نے عوام میں غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔

“بنوں کے لیے یہ ایک سیاہ دن ہے۔ ہم نے ایک بے معنی حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ حملہ آوروں کو انسانیت سے کوئی سروکار نہیں،” ایک مقامی رہائشی نے دھماکوں کے بعد کے مناظر دیکھنے کے بعد کہا۔

انصاف اور سیکیورٹی کے لیے مطالبے

اس حملے نے خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے تشویشات کو دوبارہ اجاگر کر دیا ہے، جو طویل عرصے سے شدت پسندوں کی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ مقامی رہنماوں اور سول سوسائٹی کے اداروں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔

“یہ صرف بنوں پر حملہ نہیں ہے؛ یہ انسانیت پر حملہ ہے۔ حکومت کو اپنے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے چاہئیں،” ایک مقامی انسانی حقوق گروپ کے ترجمان نے کہا۔

یہ بھی پڑھیں:  فلسطین کی موجودہ صورتحال: جنگ، مظالم اور عالمی ردعمل

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img