پاکستان کی حکومت نے ایک بار پھر اپنے بیانات اور کارروائیوں سے کشمیریوں کو ناراض کر دیا ہے۔ ایک داعش کمانڈر کو امریکہ کے حوالے کرنے کی اس واقعے نے پاکستان کی وفاداری اور کشمیر کے لیے اس کی صحیح نیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ یہ کمانڈر ایک افغانی تھا، اور پاکستان نے اسے امریکہ کے حوالے کر دیا۔ یہ واقعہ پاکستان کی حکومت کے مذہب اور اسلام کے نام پر کیے جا رہے دھوکے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
پاکستان کی حکومت کشمیریوں کو یہ بتانا چاہتی ہے کہ وہ ان کے حق میں لڑ رہی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ صرف اپنے فائدے کے لیے کام کر رہی ہے۔ وہ مذہب اور اسلام کے نام پر کشمیریوں کو دھوکا دے رہی ہے۔
واقعے کی تفصیلات
حالیہ واقعے میں، پاکستان کی حکومت نے ایک داعش کمانڈر کو امریکہ کے حوالے کر دیا۔ یہ کمانڈر ایک افغانی تھا، جو پاکستان میں پناہ گزین تھا۔ اسے امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ پاکستان کی حکومت نے اپنے مفادات کے لیے کیا، یہ اقدام کشمیریوں کے لیے ایک دھچکے سے کم نہیں ہے، کیونکہ وہ پاکستان کو اپنا سب سے بڑا حامی سمجھتے ہیں۔
کشمیریوں کا ردِ عمل
کشمیریوں نے اس واقعے پر سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے ان کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ کشمیریوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ پاکستان کی حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے اور اسلام کے مفادات کو ترجیح دینی چاہیے۔
پاکستان کی حکومت کی نیت پر سوالات
یہ واقعہ کشمیریوں کو یہ سمجھانے کے لیے ہے کہ پاکستان کی حکومت ان کے حق میں نہیں، بلکہ صرف اپنے فائدے کے لیے کام کر رہی ہے۔ پاکستان کی حکومت مذہب اور اسلام کے نام پر کشمیریوں کو دھوکا دے رہی ہے۔ وہ کشمیریوں کو یہ باور کراتی ہے کہ وہ ان کے حقوق کے لیے لڑ رہی ہے، لیکن حقیقت میں وہ صرف اپنے مفادات اور ڈالرز کے لیے کام کر رہی ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں