ووٹ دینا ایک جمہوری عمل ہے جو کسی بھی ملک کے سیاسی نظام کا بنیادی جزو ہے۔ لیکن اسلامی نقطہ نظر سے ووٹ دینے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا ووٹ دینا شرعی لحاظ سے فرض، جائز یا ممنوع ہے؟ اس مضمون میں ہم قرآن و حدیث، فقہ اسلامی اور معاصر علماء کی آراء کی روشنی میں ووٹ دینے کے اسلامی احکام کا جائزہ لیں گے۔
ووٹ کی شرعی حیثیت
اسلامی شریعت کا بنیادی مقصد عدل و انصاف کا قیام اور معاشرتی بہتری ہے۔ ووٹ دینا ایک ایسا ذریعہ ہے جس کے ذریعے عوام اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں، جو ملکی قوانین اور پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس تناظر میں، علماء کا عمومی اتفاق ہے کہ ووٹ ایک امانت ہے اور اس کا صحیح استعمال ضروری ہے۔
ووٹ ایک امانت ہے
اسلام میں امانت داری کو ایک بنیادی اخلاقی قدر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتے ہیں:
“إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَىٰ أَهْلِهَا” (النساء: 58)
“بے شک، اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے اہل لوگوں کے سپرد کرو۔”
علماء اس آیت کی روشنی میں کہتے ہیں کہ ووٹ دینا ایک امانت ہے، اور اسے اہل افراد کے حوالے کرنا شرعی فریضہ ہے۔
کیا ووٹ دینا واجب ہے؟
فقہاء کی مختلف آراء ہیں کہ آیا ووٹ دینا اسلامی نقطہ نظر سے واجب، مستحب، یا مباح (جائز) ہے۔
1. ووٹ دینا واجب ہے
بعض علماء کے نزدیک ووٹ دینا واجب ہے کیونکہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جو امت مسلمہ کے فلاح و بہبود سے جڑی ہوئی ہے۔ اگر مسلمان اچھے اور دیانتدار حکمران منتخب کرنے میں سستی کریں تو اس کا نقصان پوری قوم کو ہوگا۔ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:
“إذا وسد الأمر إلى غير أهله فانتظر الساعة” (بخاری)
“جب معاملات نااہل لوگوں کے سپرد کر دیے جائیں تو قیامت کا انتظار کرو۔”
لہٰذا، اگر اچھے اور دیانت دار افراد کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ نہ دیا جائے تو یہ قیامت کی نشانیوں میں سے ہوگا۔
2. ووٹ دینا مستحب (پسندیدہ) ہے
کچھ علماء کے نزدیک ووٹ دینا مستحب ہے، یعنی اگر کوئی ووٹ نہیں دیتا تو اس پر گناہ نہیں ہوگا، لیکن اگر وہ کسی اچھے امیدوار کو منتخب کرتا ہے تو یہ ایک نیکی ہے اور اسے اس کا اجر ملے گا۔
3. ووٹ دینا مباح (جائز) ہے
کچھ علماء ووٹ کو مباح یعنی جائز قرار دیتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر فرد کی مرضی پر منحصر ہے۔ تاہم، وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اچھے نمائندے کے انتخاب میں مدد دے سکتا ہے تو اسے ضرور کرنا چاہیے۔
اگر کوئی شخص جان بوجھ کر کسی ایسے امیدوار کو ووٹ دیتا ہے جو نااہل، ظالم، یا بددیانت ہے، تو یہ اسلامی اصولوں کے خلاف ہے۔ حدیث میں آتا ہے:
“من غش فليس منا” (مسلم)
“جو دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں۔”
اس کا مطلب یہ ہے کہ غلط شخص کو ووٹ دے کر قوم کے ساتھ دھوکہ کرنا ایک سنگین گناہ ہو سکتا ہے۔
کچھ لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ آیا جمہوریت اسلامی اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے علماء کے مختلف خیالات ہیں:
- کچھ علماء جمہوریت کو اسلامی اصولوں سے ہم آہنگ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ شورائیت (مشاورت) کے اصول پر مبنی ہے، جو اسلام میں ایک بنیادی اصول ہے۔
- کچھ علماء جمہوریت کو مکمل اسلامی طرز حکومت نہیں سمجھتے لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر کسی اسلامی ملک میں اچھے نظام کے قیام کے لیے جمہوریت ہی واحد راستہ ہو، تو اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
کیا خواتین کے لیے ووٹ دینا جائز ہے؟
اسلام میں خواتین کو مکمل شہری حقوق حاصل ہیں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں خواتین کو مشاورت میں شامل کیا جاتا تھا۔ اس لیے، علماء کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ خواتین کے لیے ووٹ دینا اور اچھے نمائندے کا انتخاب کرنا جائز بلکہ ضروری ہے۔
ووٹ کی طاقت اور مسلمانوں کی ذمہ داری
مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ووٹ کو سنجیدگی سے لیں اور اسے محض ذاتی مفادات، لسانی یا خاندانی تعلقات کی بنیاد پر استعمال نہ کریں۔ بلکہ، قرآن و سنت کی روشنی میں دیانت دار اور صالح افراد کو منتخب کریں۔
“وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ” (المائدہ: 2)
“اور نیکی اور پرہیزگاری میں ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی میں تعاون نہ کرو۔”
یہ آیت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ووٹ کا استعمال نیکی اور بھلائی کے فروغ کے لیے ہونا چاہیے۔
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ووٹ دینا ایک اہم ذمہ داری اور امانت ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو نہ صرف فرد بلکہ پوری قوم کے مستقبل پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے ووٹ کا درست استعمال کریں، ایماندار، دیانت دار اور صالح افراد کو منتخب کریں تاکہ معاشرے میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہو سکے۔
لہٰذا، اگر کوئی شخص کسی اچھے امیدوار کو منتخب کرنے میں مدد دے سکتا ہے تو اسے ضرور اپنا ووٹ دینا چاہیے، کیونکہ یہی اسلامی اصولوں کے مطابق بہترین راستہ ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں