📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں
وادیوں میں بہتے چشمے، سرسبز کہساروں میں ہے
حسن ایسا کہ فلک بھی، جھک کے اس کا راز لے
ہر گلی، ہر موڑ پر، خوشبو بکھرتی جا رہی
پھول جیسے کہہ رہے ہوں، یہ زمیں پر جنتی ہے
چناروں کی چھاؤں میں، گونجتی ہے اک صدا
ظلم سہہ کر بھی یہ وادی، آزادی کی بات کرے
جھیل ڈل میں چاندنی، ایسے اتر کے آ گئی
جیسے کوئی چنبیلی، آئینے میں جھانک لے
یہ زمیں گلزار ہے، زخم اس کے پھر بھی ہیں
یہ جنت بستی مگر، قید میں اب تک رہی
ظلمتوں میں بھی یہاں، جل رہے ہیں دیپ سب
کشمیر کی ہر اک ہوا، آزادی کی بات کرے
💚 “ہم زندہ تھے، ہم زندہ ہیں، ہم زندہ رہیں گے!” 💚
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں
Sign in to your account