دوستی محض ایک لفظ نہیں، یہ ایک ایسا جذبہ ہے جو زندگی کو رنگین بنا دیتا ہے۔ شاعروں نے ہر دور میں دوستی کو اپنے الفاظ میں سجایا ہے، کبھی انتظار کے لمحات بیان کرتے ہوئے، تو کبھی جدا ہونے کے دکھ کو اشعار کی لڑی میں پروتے ہوئے۔
دوستی کی پہلی سیڑھی: وفا اور اعتماد
دوستی کا رشتہ وہ ہوتا ہے جو خون کے رشتوں سے بھی زیادہ مضبوط ہو سکتا ہے۔ جیسے کہ غالب نے کہا تھا:
“دوستی کا رشتہ ہو تو پھر فاصلے کوئی معنی نہیں رکھتے
ہم وہی ہیں جو تمہارے لیے ہمیشہ سے تھے”
خوبصورت دوستی پر چند منتخب اشعار
- “دوست وہ ہوتا ہے جو تمہاری خاموشی کو بھی پڑھ لے
اور تمہارے آنسوؤں کو اپنی ہنسی سے بدل دے” - “کچھ رشتے خوشبو کی طرح ہوتے ہیں
نہ دکھائی دیتے ہیں، مگر ہر پل محسوس ہوتے ہیں” - “دوستی کیا ہے؟ بس ایک احساس ہے
کہ کوئی ہے جو تمہارے ساتھ چلے گا ہر حال میں”
اچھی دوستی پر اقوالِ زریں
- احمد فراز:
“دوستی وہ دریا ہے جو کبھی خشک نہیں ہوتا
چاہے راستے بدل جائیں، مگر رشتہ نہیں بدلتا” - فیض احمد فیض:
“دوست وہ نہیں جو ہمیشہ ساتھ دے
بلکہ وہ جو تمہاری غیر موجودگی میں بھی تمہیں یاد رکھے”
دوستی کا اصل امتحان
دوستی کبھی بھی آسانیوں کا نام نہیں ہوتا۔ یہ تو اس وقت آزمائی جاتی ہے جب زندگی مشکل ہو جائے۔ جیسے کہ منیر نیازی نے کہا:
“دوستی کا دعویٰ سب کرتے ہیں
مگر مشکل وقت میں کوئی نہیں ہوتا”
دوستی پر جدید شاعری
آج کے دور میں بھی نوجوان شعراء دوستی کے موضوع پر شاعری کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر #دوستی_پر_اشعار کے تحت ہزاروں تخلیقات موجود ہیں۔
- “دوستی کبھی مرتی نہیں
بس کبھی کبھی سونے کے لیے چلی جاتی ہے” - “ہم وہ کتاب ہیں جو تم نے لکھی ہے
ہر صفحہ تمہاری یادوں سے بھرا ہوا ہے”
دوستی کا اختتام یا نئی شروعات؟
کچھ دوستیاں وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہیں، مگر ان کی یادیں ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ جیسے کہ پروین شاکر نے کہا:
“دوستی کبھی ختم نہیں ہوتی
بس کبھی کبھی راستے جدا ہو جاتے ہیں”
آخری بات
دوستی کا رشتہ زندگی کا سب سے قیمتی تحفہ ہے۔ یہ نہ خریدی جا سکتی ہے، نہ بیچی جا سکتی ہے۔ یہ صرف محبت، اعتماد اور وفا سے پروان چڑھتی ہے۔
“دوست وہ ہوتا ہے جو تمہارے چہرے پر مسکان بکھیر دے
چاہے اس کے لیے اپنے دل کو تھامنا پڑے”
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں