باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > کالم > پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟
کالم

پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟

Azadi Times
Last updated: April 25, 2025 11:55 am
Azadi Times
8 months ago
Share
پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟
SHARE

اداریہ | از سید نذیر گیلانی
25 اپریل 2025

بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیے جانے کا حالیہ اعلان ایک سنگین اور خطرناک پیش رفت ہے۔ لیکن اس معاہدے کے معطل ہونے کے اثرات صرف پاکستان اور بھارت تک محدود نہیں رہتے، بلکہ یہ مسئلہ براہ راست جموں و کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق اور خودمختاری سے بھی جُڑا ہوا ہے۔

یہ پانی، جو ریاست جموں و کشمیر کے پہاڑوں، جھیلوں، چشموں اور دریاؤں سے نکلتا ہے، نہ بھارت کا ہے اور نہ پاکستان کا۔ یہ پانی کشمیری عوام کی امانت ہے۔ بھارت اور پاکستان ان وسائل کے ٹرسٹی (امین) ہیں، مالک نہیں۔ پانی ریاست کے قدرتی وسائل میں شمار ہوتا ہے اور ان کی نگرانی و نگہداشت کی ذمہ داری ریاستی باشندوں یعنی کشمیریوں کی ہے۔

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

 پانی تک رسائی: ایک انسانی حق

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2010 میں ایک تاریخی قرارداد منظور کی جس کے مطابق پانی اور صفائی (Sanitation) تک رسائی کو ایک بنیادی انسانی حق تسلیم کیا گیا۔ اسی طرح اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل نے بھی پانی تک رسائی کو بین الاقوامی معاہدہ برائے اقتصادی، سماجی و ثقافتی حقوق (ICESCR) کے آرٹیکل 11 کے تحت ایک لازمی حق قرار دیا۔

Read in English on The Azadi Times
یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک زخمی قدم مزاحمت کی علامت بن گیا – الیزہ اسلم طلبہ تحریک کی نئی آواز

اس تناظر میں، اگر سندھ طاس معاہدے کے وقت دونوں ممالک انصاف (Equity) پر قائم رہتے اور کشمیریوں کے پانی پر حقِ تولیت (Stewardship) کو تسلیم کرتے، تو آج یہ نوبت نہ آتی۔

 معاہدہ کشمیریوں کو نظرانداز کرتا ہے

پاکستان اور بھارت دونوں نے اپنے اپنے قومی مفادات کو مقدم رکھا اور کشمیریوں کے تاریخی، جغرافیائی اور آئینی دعووں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔ سندھ طاس معاہدے میں ریاست جموں و کشمیر کو فریق ہی نہیں بنایا گیا، جبکہ اصل پانی اور اس کے ذخائر اسی ریاست میں موجود ہیں۔

یہ ایک تاریخی ناانصافی ہے کہ پانی پر جس قوم کا حقِ وراثت سب سے زیادہ ہے، وہی قوم اس معاہدے سے خارج کر دی گئی۔

 اب راستہ کیا ہے؟

موجودہ صورتحال میں دونوں ممالک کو ایک دوسرے پر الزامات لگانے کے بجائے مندرجہ ذیل چار بنیادی اصولوں کو تسلیم کرنا ہوگا:

  1. ریاست جموں و کشمیر کو سندھ طاس معاہدے میں ایک تیسری فریق (Third Party) کے طور پر تسلیم کیا جائے۔
  2. اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک آزاد کمیشن قائم کیا جائے جو پانی کے مسئلے پر تحقیق کرے۔
  3. ریاستی سطح پر ایک چارٹر آف واٹر اسٹیورڈشپ (Charter of Water Stewardship) تشکیل دیا جائے جو مندرجہ ذیل نکات پر مبنی ہو:
    • مقامی (Indigenous) آبی حقوق
    • پائیدار انتظام (Sustainable Management)
    • نسلی اور آئندہ نسلوں کے درمیان انصاف (Intergenerational Equity)
    • جنگ کے بعد تلافی اور ماحولیاتی انصاف (Post-conflict Reparations & Ecological Justice)
  4. بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) سے رجوع کیا جائے تاکہ معاہدے میں کشمیریوں کو شامل نہ کرنے کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:  علم کی فضیلت پر واقعات: تاریخ کی روشن مثالیں

 جنگ نہیں، شراکت اور انصاف چاہیے

اصل ریاستی خودمختاری، تولیت، اور قیادت کشمیریوں کی ہے۔ بھارت اور پاکستان کو جنگ اور جھگڑوں سے باز آنا ہوگا اور کشمیریوں کے انسانی، آبی، اور سیاسی حقوق کو تسلیم کرنا ہوگا۔

کشمیری عوام اس سیاسی چپقلش میں محض “کولیٹرل ڈیمیج” (ثانوی نقصان) بن گئے ہیں۔ یہ المیہ ختم ہونا چاہیے۔ ایک دانشمند سیاستدان صرف ووٹ اور ہمدردی کے لیے جھگڑا نہیں کرتا بلکہ مستقبل کے لیے انصاف، امن اور شراکت کی راہیں ہموار کرتا ہے۔

نوٹ: یہ تحریر مصنف کی ذاتی رائے پر مبنی ہے۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
29 ستمبر بے بسی کو شعور آنے دو – ضحی شبیر تڑارکھل
سائبر حملہ: آپ کا ڈیٹا خطرے میں! فوری بچاؤ کے 5 زبردست طریقے | What is Cyber Attack?
شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں
Kailasa Country کیلاسا ملک: سوامی نِتھیانندا کی فرضی ہندو ریاست اور عالمی دھوکہ دہی کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ
کمیونسٹ نظام: فلسفہ، تاریخ اور عالمی اثرات کی جامع تصویر
TAGGED:جموں کشمیرکشمیر کے پانیمسئلہ کشمیر
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article پاکستان نے متنازعہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا پاکستان نے متنازعہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا
Next Article اڑنگ کیل کے متعلق دلچسپ حقائق اڑنگ کیل کے متعلق دلچسپ حقائق

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
آزاد کشمیر
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر

اسی بارے میں

پوسٹل کوڈ کیا ہوتا ہے؟ زپ کوڈ کیا ہے؟ – مکمل معلومات

پوسٹل کوڈ کیا ہوتا ہے؟ زپ کوڈ کیا ہے؟ – مکمل معلومات

By Azadi Times
7 months ago
چاول اور یورک ایسڈ: کیا چاول یورک ایسڈ بڑھاتے ہیں؟

چاول اور یورک ایسڈ: کیا چاول یورک ایسڈ بڑھاتے ہیں؟

By Azadi Times
7 months ago
کشمیر میں سالانہ روایتی ماہی گیری میلہ، ثقافت، صفائی اور روزگار کی امید کا امتزاج

کشمیر میں سالانہ روایتی ماہی گیری میلہ، ثقافت، صفائی اور روزگار کی امید کا امتزاج

By Azadi Times
7 months ago
کشمیر کی حالیہ لائن آف کنٹرول کشیدگی: شہری ہلاکتیں، ڈرون حملے اور سیزفائر کی امید

کشمیر کی حالیہ لائن آف کنٹرول کشیدگی: شہری ہلاکتیں، ڈرون حملے اور سیزفائر کی امید

By Azadi Times
7 months ago
ٹائٹینک کا سانحہ تو دنیا جانتی ہے، مگر “جینی” نامی بلی کی کہانی بہت کم لوگوں نے سنی ہو گی

ٹائٹینک کا سانحہ تو دنیا جانتی ہے، مگر “جینی” نامی بلی کی کہانی بہت کم لوگوں نے سنی ہو گی

By Azadi Times
7 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?