تہران / یروشلم – مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران، ایران کی مسلح افواج نے اتوار کی شام ایک اہم اعلان میں اسرائیلی شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ “اہم علاقوں” کے قریب سے فوراً نکل جائیں۔ یہ بیان ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن پر اس وقت نشر کیا گیا جب ایران نے اسرائیل کی طرف ایک اور میزائل حملہ شروع کیا۔
ایرانی فوجی ترجمان نے براہِ راست خطاب میں کہا:
“اپنی سلامتی کے لیے، اہم تنصیبات کے قریب سے فوری طور پر چلے جائیں۔”
حالانکہ بیان میں ان مقامات کی وضاحت نہیں کی گئی، لیکن تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ یہ وارننگ ممکنہ طور پر فوجی اڈوں، سرکاری عمارتوں، اور توانائی کے مراکز کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
بیان کے فوراً بعد اسرائیل کے کئی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان کے فضائی دفاعی نظام نے کچھ میزائلوں کو روکا، تاہم مکمل تفصیلات یا جانی نقصان کی تصدیق تاحال نہیں کی گئی۔
عالمی ردِعمل
اس صورت حال پر دنیا بھر میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، جب کہ امریکہ، یورپی یونین اور عرب لیگ کے رہنماؤں نے دونوں ممالک سے تحمل اور کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی فوج کی طرف سے براہِ راست اسرائیلی عوام سے خطاب ایک نیا نفسیاتی دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی ہو سکتی ہے، جو خطے میں جنگ کے خدشات کو مزید بڑھا رہی ہے۔
پس منظر
یہ پہلا موقع نہیں کہ ایران نے کشیدگی کے دوران تنبیہ جاری کی ہو، مگر براہِ راست اسرائیلی عوام سے سرکاری نشریاتی ادارے کے ذریعے خطاب غیر معمولی ہے، جو صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان الزام تراشی، فضائی حملے اور میزائلوں کے تبادلے نے خطے کو ممکنہ جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، اور ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ فوری سفارتی اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال ہاتھ سے نکل سکتی ہے۔
مزید اپ ڈیٹس کے لیے
آزادی ٹائمز اس معاملے پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی سیاست اور عالمی خبروں کی فوری اپڈیٹس کے لیے ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں:
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

