ایران کے میزائل پروگرام کی مکمل تاریخ – کتنے، کس قسم کے اور کب بنے
ایران کا میزائل پروگرام خطے میں اس کی دفاعی صلاحیتوں کا اہم ستون ہے۔ یہ میزائل نہ صرف ایران کی سلامتی کے لیے ضروری ہیں بلکہ خطے میں طاقت کے توازن کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم ایران کے میزائل پروگرام کی تاریخ، اقسام اور اہمیت پر تفصیل سے بات کریں گے۔
ایران کے میزائل: اقسام اور تعداد
ایران کے پاس مختلف اقسام کے میزائل ہیں، جنہیں درج ذیل زمروں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
1. بالیسٹک میزائل (Ballistic Missiles)
یہ میزائل زیادہ تر دور تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ایران کی دفاعی حکمت عملی کا اہم حصہ ہیں۔
- شہاب سیریز (Shahab Series)
- شہاب-1: 300 کلومیٹر رینج، 1980 کی دہائی میں تیار۔
- شہاب-2: 500 کلومیٹر رینج، 1990 کی دہائی میں متعارف۔
- شہاب-3: 1,000-2,000 کلومیٹر رینج، اسرائیل اور سعودی عرب کو نشانہ بنانے کی صلاحیت۔
- قدر سیریز (Qadr Series)
- قدر-1: 1,600 کلومیٹر رینج۔
- قدر-F: 1,950 کلومیٹر رینج، زیادہ درستگی (Precision)۔
- امرالی (Emad): 1,700 کلومیٹر رینج، جدید گائیڈنس سسٹم۔
2. کروز میزائل (Cruise Missiles)
یہ میزائل کم اونچائی پر پرواز کرتے ہیں اور ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
- نور (Noor): 200 کلومیٹر رینج، بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے۔
- قادر (Qader): 300 کلومیٹر رینج، زمینی اور بحری اہداف کے لیے۔
- ہوویزه (Hoveyzeh): 1,350 کلومیٹر رینج، جدید ترین کروز میزائل۔
3. ہائپرسونک میزائل (Hypersonic Missiles)
2023 میں ایران نے اپنا پہلا ہائپرسونک میزائل “فاتح” متعارف کرایا، جو ماخ 15 (آواز سے 15 گنا تیز) کی رفتار سے سفر کرتا ہے۔
- فاتح (Fattah): 2,000 کلومیٹر رینج، جدید ترین دفاعی نظاموں سے بچنے کی صلاحیت۔
ایران کے میزائل پروگرام کی تاریخ
ایران نے اپنا میزائل پروگرام 1980 کی دہائی میں ایران-عراق جنگ کے دوران شروع کیا۔ اس وقت ایران کو محسوس ہوا کہ اسے طویل رینج کے میزائلز کی ضرورت ہے۔
- 1985-1990: شہاب-1 اور شہاب-2 میزائلز کی تیاری۔
- 2000s: شہاب-3 اور قدر سیریز کا اضافہ۔
- 2010s: کروز میزائلز جیسے نور اور ہوویزه کی تیاری۔
- 2023: ہائپرسونک میزائل “فاتح” کا کامیاب تجربہ۔
ایران کے میزائلز کیوں اہم ہیں؟
- خطے میں طاقت کا توازن: ایران کے میزائل اسرائیل، سعودی عرب اور امریکی اڈوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
- دفاعی خودمختاری: ایران مغربی پابندیوں کے باوجود اپنے میزائل تیار کر رہا ہے۔
- جدید ترین ٹیکنالوجی: ہائپرسونک میزائلز جیسی ٹیکنالوجی ایران کو ایک طاقتور فوجی ملک بناتی ہیں۔
آخری بات:
ایران کا میزائل پروگرام اس کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بناتا ہے۔ مستقبل میں ایران مزید جدید میزائلز تیار کر سکتا ہے، جو خطے کی سیاست کو متاثر کرے گا۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں