آزاد کشمیر تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیرِاعظم سردار عبدالقیوم نیازی کی قیادت میں ڈی چوک اسلام آباد کی جانب بڑا قافلہ دوسرے روز بھی روانہ رہا۔ قافلے میں فارورڈ کہوٹہ، عباس پور، ہجیرہ، ترارکھل، راولاکوٹ اور باغ سے بڑی تعداد میں کارکنان شامل ہیں۔
قافلہ مختلف رکاوٹوں کو عبور کرتا ہوا گوئی نالہ روڈ سے راولپنڈی کے قریب پہنچا، جہاں پنجاب پولیس کی بھاری نفری نے قافلے کو روکنے کی کوشش کی۔ سڑکوں پر مٹی اور پتھر ڈال کر راستے بند کیے گئے تھے، تاہم کارکنان نے ان رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے قافلے کو آگے بڑھایا۔ مختلف مقامات پر آزاد کشمیر پولیس اور کارکنان کے درمیان تکرار اور جھڑپوں کے واقعات بھی پیش آئے، لیکن قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
آزاد کشمیر پولیس نے قافلے کے قائد سردار عبدالقیوم نیازی کو گرفتار کرنے کی متعدد کوششیں کیں، لیکن کارکنان نے ان کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ سردار عبدالقیوم نیازی خود مختلف مقامات پر کارکنان کے ہمراہ رکاوٹیں ہٹاتے رہے۔
اس موقع پر سردار عبدالقیوم نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ہمارا احتجاج پرامن ہے اور ہم ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔ آزاد حکومت اس احتجاج کو پرتشدد بنانا چاہتی ہے لیکن ہم پرعزم ہیں۔ نہ گرفتاری کا خوف ہے اور نہ ہی لاٹھی چارج کا، ہم اپنی منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے۔”
قافلے میں شامل کارکنان کے حوصلے بلند ہیں اور ہر رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچنے کے لیے پرعزم ہیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں