باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: جی-7 اجلاس کے موقع پر کیلگری میں کشمیریوں کا مظاہرہ: ’’خاموشی غیرجانبداری نہیں
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > جموں وکشمیر > جی-7 اجلاس کے موقع پر کیلگری میں کشمیریوں کا مظاہرہ: ’’خاموشی غیرجانبداری نہیں
جموں وکشمیر

جی-7 اجلاس کے موقع پر کیلگری میں کشمیریوں کا مظاہرہ: ’’خاموشی غیرجانبداری نہیں

Azadi Times
Last updated: June 17, 2025 11:07 am
Azadi Times
4 weeks ago
Share
جی-7 اجلاس کے موقع پر کیلگری میں کشمیریوں کا مظاہرہ: ’’خاموشی غیرجانبداری نہیں
SHARE

کیلگری (کینیڈا)، 15 جون 2025 — جی7 ممالک کے سربراہان جیسے ہی البرٹا کے علاقے کینانسکس میں سالانہ اجلاس کے لیے جمع ہوئے، اسی لمحے قریب ہی واقع شہر کیلگری میں کشمیریوں نے سٹی ہال کے سامنے ایک بڑا، منظم اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے کا انعقاد جموں و کشمیر کیلگری کمیونٹی کی جانب سے کیا گیا تھا، جسے یو کے پی این پی (UKPNP)، این اے پی (NAP)، اور جے کے این اے پی کینیڈا (JKNAP‑Canada) جیسے سیاسی و سماجی نیٹ ورکس کی حمایت حاصل تھی۔

کشمیر کے لیے آواز

یہ مظاہرہ “کیلگری میں اب تک کا سب سے بڑا کشمیری پرامن احتجاج” قرار دیا گیا۔ مظاہرے کی خاص بات یہ تھی کہ اس کا وقت اور مقام جی7 سربراہی اجلاس کے آغاز سے ہم آہنگ رکھا گیا تھا، تاکہ عالمی میڈیا اور سفارتی توجہ حاصل کی جا سکے۔ کیلگری کے میونسپل پلازہ اور سٹی ہال کے سامنے مظاہرین نے کشمیر کے لیے آزادی، عزت نفس اور حق خودارادیت کے نعرے بلند کیے۔

مظاہرین میں مرد، خواتین، بزرگ، بچے، اور مختلف نسلوں اور ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ بچوں نے “فری کشمیر!” کے نعرے لگائے جبکہ بزرگوں نے 1947 سے جاری تنازع کے ذاتی تجربات بیان کیے۔

حمایتی پیغام

آزاد صحافت کی حمایت کریں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پہلگام میں قتلِ عام: بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حملے میں 24 سے زائد افراد ہلاک

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

سیاسی قیادت کا احتجاج میں بھرپور کردار

احتجاجی مظاہرے میں کشمیری ڈایسپورا کی نمایاں قیادت نے شرکت کی اور شرکاء سے جذباتی و پراثر خطابات کیے۔ جن شخصیات نے خطاب کیا ان میں شامل تھے:

  • محمد ریاض، صدر UKPNP کینیڈا

  • سردار مجید اشفاق، صدر NAP کینیڈا

  • سردار طاہر عزیز، جنرل سیکریٹری UKPNP شمالی امریکہ

  • مجید اشفاق، صدر JKNAP-Canada

محمد ریاض نے اپنے خطاب میں کہا:

“جموں و کشمیر کے عوام دہائیوں سے جمہوری حکمرانی کے بجائے عسکری قبضے کے سائے میں زندگیاں گزار رہے ہیں۔ یہ محض ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی وقار کی کھلی تذلیل ہے۔ جی7 کے رہنماؤں سے ہماری اپیل ہے کہ وہ کشمیر کو انسانی حقوق کے بحران کے طور پر تسلیم کریں۔”

سردار مجید اشفاق نے کہا:

“خاموشی غیر جانبداری نہیں، بلکہ ظلم کی تائید ہے۔ ہم امن کے مخالف نہیں بلکہ انصاف کے داعی ہیں۔ اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزاد ریفرنڈم ہی مسئلہ کشمیر کا واحد پرامن اور منصفانہ حل ہے۔”

سردار طاہر عزیز کا کہنا تھا:

“ہم جنگ کے خواہاں نہیں، ہم صرف انصاف چاہتے ہیں۔ ہماری صرف اتنی درخواست ہے کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے، اقوام متحدہ کی زیر نگرانی شفاف ریفرنڈم کرایا جائے، اور دونوں اطراف سے فوجوں کو ہٹایا جائے۔”

جی7 ممالک کو پیش کی گئی قرارداد

مجید اشفاق نے مظاہرے کے دوران ایک باقاعدہ قرارداد پیش کی جس میں جی7 ممالک سے درج ذیل مطالبات کیے گئے:

  1. مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی اہمیت دی جائے

  2. دونوں اطراف سے فوجی انخلا کی حمایت کی جائے

  3. اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرنڈم کا انعقاد کیا جائے

  4. انسانی حقوق کی نگرانی کے لیے ایک بین الاقوامی کمیشن بھیجا جائے

یہ بھی پڑھیں:  گرمی میں ریاست جموں و کشمیر کے ٹاپ 10 گرم ترین علاقے

یہ قرارداد جی7 ممالک کے سفارتخانوں اور کیلگری میں موجود عالمی میڈیا نمائندگان کو فراہم کی گئی۔

مظاہرے کا مقام اور وقت کیوں اہم تھا؟

مظاہرے کی حکمت عملی میں مقام اور وقت کا تعین بنیادی حیثیت رکھتا تھا۔ کیلگری، جو کہ جی7 اجلاس کے مقام سے قریب تھا، مظاہرین کو میڈیا اور عوامی توجہ حاصل کرنے کا موقع فراہم کر رہا تھا۔ مظاہرین نے قانونی تحفظ یافتہ علاقے میں مظاہرہ کیا، جس سے ان کا پیغام عالمی میڈیا میں بہتر انداز میں اجاگر ہو سکا۔

کیلگری جیسے کثیرالثقافتی اور جمہوریت پسند شہر میں یہ مظاہرہ اپنے آپ میں ایک طاقتور علامت بن گیا—یہ ایک پُرامن آواز تھی جو جنگ یا سیاسی مفادات کے بجائے انسانی وقار کی بحالی کے لیے اٹھائی گئی تھی۔

پُرامن اور بین النسلی یکجہتی

مظاہرے کی خاص بات اس کی بین النسلی شرکت اور پرامن فضا تھی۔ بچوں، خواتین اور بزرگوں کے علاوہ مقامی پاکستانی، سکھ اور فلسطینی کمیونٹیز نے بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا۔

مظاہرین نے واضح کیا کہ:

“یہ احتجاج نفرت سے نہیں، امید سے نکلا ہے۔ یہ سیاست نہیں، درد سے جنما ہے۔”

بینرز پر واضح پیغامات

مظاہرین کے ہاتھوں میں مختلف بینرز تھے جن پر تحریریں درج تھیں:

“No India, No Pakistan, No China – G7, Your Silence is Not Neutrality”
(ترجمہ: نہ بھارت، نہ پاکستان — جی7، آپ کی خاموشی غیر جانبداری نہیں)

مظاہرین کا مرکزی مؤقف: حق خودارادیت اور انسانی حقوق

احتجاج کے بنیادی نکات تھے:

  • اقوام متحدہ کی 1948–49 کی قراردادیں، جن میں کشمیریوں کو ریفرنڈم کا حق دیا گیا تھا، آج بھی عملدرآمد کی منتظر ہیں۔

  • لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کی گئی فوجی تعیناتی نے عوامی زندگی کو مفلوج کر رکھا ہے۔

  • لاپتہ افراد، ماورائے عدالت قتل، میڈیا سنسر شپ جیسے واقعات کو مظاہرین نے “فوجی تسلط کے تحت انسانی بحران” قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں:  تازہ ترین: بھارتی زیر انتظام کشمیر سے دو لاشوں کی واپسی، لواحقین کو حوالے

ذاتی کہانیاں اور جذباتی پہلو

ایک نوجوان کشمیری خاتون نے بتایا:

“میری نانی آج بھی 1947 کے فسادات کی بات کرتی ہیں۔ ہمیں ہر دن اس تقسیم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ تاریخ نہیں، یہ ہمارا آج ہے۔”

ایک بزرگ مظاہرین نے کہا:

“میرے دو بیٹے کشمیر میں کرفیو میں زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ امن نہیں، یہ قید ہے۔ ہم یہاں اس لیے کھڑے ہیں تاکہ آئندہ کوئی اور خاندان ہمارا دکھ نہ جھیلے۔”

یہ مظاہرہ صرف ایک احتجاج نہیں تھا بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ایک کوشش تھی۔ جی7 ممالک، جو جمہوریت، انسانی حقوق اور عالمی انصاف کے علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ وہ عملی قدم اٹھائیں۔

“ہماری انسانیت ناقابلِ تردید ہے۔ حق خودارادیت ہمارا پیدائشی حق ہے۔ دنیا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے۔”

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

Your Ad Description
سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے لیے عید مبارک کی مبارکبادیں | Eid Mubarak Wishes In Urdu
کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار: ذہنی صحت نظر انداز، انسانیت زیر سوال
سردار عتیق احمد خان کی شملہ معاہدے کے خاتمے کی مکمل حمایت
شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں
کشمیر میں سابق فوجیوں کو بطور سکیورٹی گارڈ تعینات کیا جائے گا
TAGGED:Kashmir Urdu Newsکشمیر مظاہرہ کیلگری، جی7 کشمیر، کشمیری حق خودارادیت، کشمیر انسانی حقوق 2025، اقوام متحدہ کشمیر، یو کے پی این پی کینیڈا، کشمیری احتجاج کینیڈا
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article ایران کے حملے کے بعد اسرائیل کی ریفائنری کی تنصیبات بند متعدد ہلاک ایران کے حملے کے بعد اسرائیل کی ریفائنری کی تنصیبات بند متعدد ہلاک
Next Article UN Resolutions on Kashmir کشمیر تنازع: اقوام متحدہ کی قراردادیں، تاریخی پس منظر، بنیادی پیغام اور آج کی اہمیت UN Resolutions on Kashmir کشمیر تنازع: اقوام متحدہ کی قراردادیں، تاریخی پس منظر، بنیادی پیغام اور آج کی اہمیت

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
جموں وکشمیر
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک زخمی قدم مزاحمت کی علامت بن گیا – الیزہ اسلم طلبہ تحریک کی نئی آواز
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک زخمی قدم مزاحمت کی علامت بن گیا – الیزہ اسلم طلبہ تحریک کی نئی آواز
کالم

اسی بارے میں

کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کے گھر ڈھا دیے

کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھیوں کے گھر ڈھا دیے

By Azadi Times
3 months ago
مقبول بٹ شہید کی برسی کے موقع پر اسلام آباد پریس کلب کے سامنے یوم تجدیدِ عہد کے عنوان سے وطن دوست اتحاد کے زیرِ اہتمام پروگرام کا انعقاد

مقبول بٹ شہید کی برسی کے موقع پر اسلام آباد پریس کلب کے سامنے یوم تجدیدِ عہد کے عنوان سے وطن دوست اتحاد کے زیرِ اہتمام پروگرام کا انعقاد

By Azadi Times
5 months ago

مسئلہ کشمیر: آزادی کی جدوجہد یا فیصلہ کا مخمصہ؟

By Azadi Times
6 months ago
کشمیری سرحد پر: بدلتے ہوئے ہتھیار اور شہری جانی نقصان کا تجزیاتی جائزہ

کشمیری سرحد پر: بدلتے ہوئے ہتھیار اور شہری جانی نقصان کا تجزیاتی جائزہ

By Azadi Times
2 months ago
 جموں و کشمیر کا 179 واں یومِ تاسیس: تاریخ، ثقافت اور سیاست کا سنگم

 جموں و کشمیر کا 179 واں یومِ تاسیس: تاریخ، ثقافت اور سیاست کا سنگم

By Azadi Times
4 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?