Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

بہترین اُردو شاعری | Best Poetry in Urdu Text 50+

اُردو شاعری انسان کے جذبات، محبت، دکھ، اور فلسفہ...

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

ماں کی شان – جنت کی خوشبو

ماں کی شان – جنت کی خوشبو

ماں، ایک ایسا مقدس اور بے مثال رشتہ ہے جس کی عظمت کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ یہ وہ ہستی ہے جو اپنے بچوں کے لیے بے لوث محبت، قربانی اور دعاؤں کا خزانہ رکھتی ہے۔ ماں کا وجود کسی بھی انسان کے لیے دنیا کا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتا ہے۔ وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے کو اپنے بچوں کی خوشیوں اور راحت کے لیے وقف کر دیتی ہے۔ اسلام میں ماں کا مقام انتہائی بلند ہے، اور اللہ تعالیٰ نے ماں کو بے شمار فضیلتوں سے نوازا ہے۔

ماں کی عظمت قرآن کی روشنی میں

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں والدین، خاص طور پر ماں کی خدمت کا بار بار حکم دیا ہے۔ سورۃ لقمان میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:

“اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے متعلق نصیحت کی، اس کی ماں نے اسے کمزوری پر کمزوری اٹھائے رکھا اور دو سال میں اس کا دودھ چھوٹا۔ (ہم نے حکم دیا) کہ میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کر، لوٹ کر میرے ہی پاس آنا ہے۔” (سورۃ لقمان: 14)

یہ آیت ماں کی ان تکالیف کو بیان کرتی ہے جو وہ بچے کی پیدائش سے لے کر اس کی پرورش تک برداشت کرتی ہے۔ ماں کا صبر، محبت، ایثار اور قربانی بے مثال ہوتی ہے، اور اللہ تعالیٰ نے اس کے صلے میں اولاد کو والدین کی خدمت کا حکم دیا ہے۔

ماں کی عظمت احادیث کی روشنی میں

نبی کریم ﷺ نے ماں کے احترام کو بہت زیادہ اہمیت دی۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ ایک صحابی نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا:

“یا رسول اللہ ﷺ! میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ حق دار کون ہے؟”
آپ ﷺ نے فرمایا: “تمہاری ماں۔”
صحابی نے دوبارہ پوچھا: “پھر کون؟”
فرمایا: “تمہاری ماں۔”
صحابی نے تیسری مرتبہ پوچھا: “پھر کون؟”
آپ ﷺ نے فرمایا: “تمہاری ماں۔”
چوتھی مرتبہ صحابی نے پھر پوچھا: “پھر کون؟”
آپ ﷺ نے فرمایا: “تمہارا باپ۔” (بخاری و مسلم)

یہ حدیث اس حقیقت کو واضح کرتی ہے کہ ماں کی محبت اور قربانی کا بدلہ دینا ممکن نہیں، اور اس کے بعد باپ کا مقام آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  مختار ثقفی – ایک انقلابی رہنما کی مکمل تاریخ (Mukhtar Saqafi History in Urdu Pdf​)

ماں کی محبت کی مثالیں

1. حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ماں کی قربانی

جب فرعون نے بنی اسرائیل کے نومولود بچوں کو قتل کرنے کا حکم دیا، تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ماں نے اللہ کے حکم سے اپنے بیٹے کو ایک صندوق میں ڈال کر دریا میں چھوڑ دیا۔ یہ ماں کی وہ محبت تھی جو اپنی جان سے زیادہ اپنے بچے کی حفاظت کے لیے اللہ پر بھروسہ کر بیٹھی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے بیٹے کو بچایا اور نبی بنا کر قوم کی رہنمائی کے لیے بھیجا۔

2. حضرت بی بی آمنہؓ کی ممتا

نبی اکرم ﷺ کی والدہ حضرت بی بی آمنہؓ نے انتہائی محبت کے ساتھ آپ ﷺ کی پرورش کی، لیکن جب آپ ﷺ چھ سال کے تھے تو وہ دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ بی بی آمنہؓ کی ممتا اور محبت نبی کریم ﷺ کی شخصیت میں جھلکتی ہے، جو پوری انسانیت کے لیے رحمت بن کر آئے۔

3. جدید دور کی ماں

آج کے زمانے میں بھی ماں کی محبت وہی ہے جو ہمیشہ سے تھی۔ ایک ماں دن رات اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے، ان کے لیے ہر تکلیف برداشت کرتی ہے، اور ان کے لیے دنیا کی ہر خوشی کو قربان کر دیتی ہے۔ وہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے اپنا آرام، خوشیاں اور صحت تک قربان کر دیتی ہے۔

ماں کی دعاؤں کی تاثیر

ماں کی دعا ایک ایسا ہتھیار ہے جو تقدیر کو بھی بدل سکتی ہے۔ ایک مشہور واقعہ ہے کہ حضرت اویس قرنیؒ کو جنت کی بشارت صرف اس لیے دی گئی کیونکہ وہ اپنی ماں کی خدمت میں اس قدر مگن رہتے تھے کہ نبی کریم ﷺ کی زیارت تک کے لیے مدینہ نہیں جا سکے۔ آپ  نے فرمایا کہ اگر کوئی اویس قرنیؒ سے ملاقات کرے تو ان سے دعا کروائے، کیونکہ ان کی دعا قبول ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  ہترین شیعہ اسلامی کتابیں جنہیں آپ کو ضرور پڑھنا چاہیے: Shia Books In Urdu PDF

اسی طرح، زندگی کے ہر مشکل موڑ پر ماں کی دعا اولاد کے لیے ڈھال بن جاتی ہے۔ جب بچہ بیمار ہوتا ہے، جب امتحانات میں کامیابی چاہیے ہو، یا جب زندگی میں کسی چیلنج کا سامنا ہو، ماں کی دعا سب سے بڑی طاقت بن جاتی ہے۔

ماں کی نافرمانی کا انجام

جس طرح ماں کی خدمت جنت کا راستہ ہے، اسی طرح ماں کی نافرمانی جہنم کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

“اللہ کی رضا والدین کی رضا میں ہے اور اللہ کی ناراضی والدین کی ناراضی میں ہے۔” (ترمذی)

جو شخص اپنی ماں کو تکلیف دیتا ہے، اس کا انجام دنیا میں بھی برا ہوتا ہے اور آخرت میں بھی۔

ماں کی خدمت – جنت کا راستہ

اسلام میں ماں کی خدمت کو سب سے بڑی عبادت کہا گیا ہے۔ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا:

“یا رسول اللہ ﷺ! میں جہاد میں جانا چاہتا ہوں، مجھے اجازت دیجیے۔”
آپ ﷺ نے پوچھا: “کیا تمہاری ماں زندہ ہے؟”
اس نے کہا: “جی ہاں۔”
آپ ﷺ نے فرمایا: “جاؤ اور اپنی ماں کی خدمت کرو، یہی تمہارا جہاد ہے۔” (مسند احمد)

یہ حدیث ظاہر کرتی ہے کہ ماں کی خدمت کرنا اللہ کی راہ میں جہاد کے برابر ہے۔

نتیجہ

ماں وہ ہستی ہے جس کے بغیر دنیا کا تصور بھی ممکن نہیں۔ وہ محبت کا سمندر، دعاؤں کا خزانہ، اور قربانی کی سب سے بڑی مثال ہے۔ جو شخص اپنی ماں کی عزت کرتا ہے، خدمت کرتا ہے، اور اس کے ساتھ حسن سلوک رکھتا ہے، وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  گائے کو ذبح کرتے وقت کتنا درد ہوتا ہے؟ بڑی ریسرچ سامنے آ گئ

اللہ تعالیٰ ہمیں ماں کی قدر کرنے، اس کی خدمت کرنے، اور اس کی دعاؤں کا حق دار بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img