باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: کشمیر میں زمینوں کی بندر بانٹ: 7,000 کنال زمین غیر مقامی کمپنیوں کو دینے کا انکشاف
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > جموں وکشمیر > کشمیر میں زمینوں کی بندر بانٹ: 7,000 کنال زمین غیر مقامی کمپنیوں کو دینے کا انکشاف
جموں وکشمیر

کشمیر میں زمینوں کی بندر بانٹ: 7,000 کنال زمین غیر مقامی کمپنیوں کو دینے کا انکشاف

Azadi Times
Last updated: March 13, 2025 7:01 pm
Azadi Times
9 months ago
Share
کشمیر میں زمینوں کی بندر بانٹ: 7,000 کنال زمین غیر مقامی کمپنیوں کو دینے کا انکشاف
SHARE

سری نگر، جموں و کشمیر: جموں و کشمیر اسمبلی کی حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ خطے میں تقریباً 7,000 کنال زمین غیر مقامی کمپنیوں کو الاٹ کی گئی ہے، جس پر مقامی کاروباری حلقوں اور عالمی مبصرین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ یہ اقدام بھارت کی اس وسیع حکمت عملی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے، جس کے تحت وہ کشمیر کے آبادیاتی اور اقتصادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس خطے پر اپنی گرفت مضبوط بنا رہا ہے۔

غیر مقامی کمپنیوں کو وسیع پیمانے پر زمین کی منتقلی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 6,954 کنال زمین مختلف کمپنیوں کو الاٹ کی جا چکی ہے، جن میں سے 2,099 کنال زمین صرف گزشتہ دو سالوں میں دی گئی ہے۔ اس زمین کی منتقلی میں دہلی، پنجاب اور گجرات کی بڑی کارپوریشنز کے علاوہ سری لنکا اور متحدہ عرب امارات (UAE) کی بین الاقوامی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

یہ پیش رفت مقامی کاروباری برادری کے لیے ایک سنگین خطرہ سمجھی جا رہی ہے، کیونکہ اس سے مقامی معیشت پر غیر مقامی کمپنیوں کی گرفت مضبوط ہو جائے گی۔

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پونچھ: لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی فوج کی مقامی گاؤں پر چڑھائی، شدید عوامی ردعمل

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

زمین حاصل کرنے والی اہم کمپنیاں

حکومت کی جانب سے زمین حاصل کرنے والی بڑی کمپنیوں میں شامل ہیں:

Read in English on The Azadi Times
  • RSWM لمیٹڈ، دہلی – 275 کنال
  • Grew Energy پرائیویٹ لمیٹڈ، گجرات – 646 کنال
  • Ceylon Beverages، سری لنکا – 206 کنال
  • Magna Waves Build Tech پرائیویٹ لمیٹڈ، متحدہ عرب امارات – 130 کنال (سری نگر میں)

مجموعی طور پر 23 غیر مقامی کمپنیاں 2021-2030 انڈسٹریل پالیسی کے تحت 826 کنال سے زائد زمین حاصل کر چکی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے کٹھوعہ، سانبہ اور جموں کے صنعتی زونز ہیں، جہاں مقامی صنعتوں کے بجائے غیر ملکی اور غیر مقامی کمپنیوں کو فوقیت دی جا رہی ہے۔

کٹھوعہ اور سانبہ میں متنازعہ الاٹمنٹ

کٹھوعہ اور سانبہ کے اضلاع میں، 2016-2026 انڈسٹریل پالیسی کے تحت، آدھی سے زیادہ زمین صرف دو بڑی کمپنیوں کو دی گئی:

  • ACTL لمیٹڈ، دہلی – 265 کنال
  • کندھاری بیوریجز، چندی گڑھ – 388 کنال

ان بڑے پیمانے پر ہونے والی زمین کی منتقلی پر خطے کے عوام نے شفافیت اور منصفانہ پالیسیوں کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک متنازعہ خطہ ہے۔

بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی؟

جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ (UN) نے متنازعہ علاقہ تسلیم کر رکھا ہے، اور عالمی برادری مسلسل اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

بھارت کی جانب سے غیر مقامی کمپنیوں کو زمین کی منتقلی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  آرٹیکل 370 کی منسوخی کے چھ سال: کشمیر کا سوال اب بھی باقی ہے

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 47 میں واضح طور پر کشمیری عوام کے حقوق کے تحفظ کی بات کی گئی ہے اور کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت کی گئی ہے جو خطے کی حیثیت کو تبدیل کرے۔ یہ نئی زمین الاٹمنٹ اسی پالیسی کا حصہ سمجھی جا رہی ہے جس کے ذریعے بھارت کشمیر کے آبادیاتی اور اقتصادی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

مقامی کشمیری کاروباری برادری کے لیے خطرہ

مقامی کشمیری تاجروں کے لیے یہ زمین کی منتقلی ایک بڑا معاشی خطرہ ہے، کیونکہ غیر مقامی کمپنیوں کے غلبے کی وجہ سے مقامی کاروبار شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

جموں و کشمیر میں پہلے ہی مقامی کاروبار مختلف چیلنجز کا شکار ہیں، اور اب غیر مقامی کمپنیوں کو زمین دینے سے ان کے لیے مارکیٹ میں سروائیو کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ اس پالیسی کے ذریعے بھارت کشمیر کی مقامی معیشت کو کمزور کر کے بیرونی سرمایہ داروں کو کنٹرول دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

عالمی ردعمل اور کارروائی کا مطالبہ

اس سنگین پیش رفت کے باوجود عالمی برادری نے بھارت کی کشمیر پالیسی پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں، خصوصاً اقوام متحدہ کو بھارت کی اس پالیسی پر سخت موقف اپنانا چاہیے جو نہ صرف کشمیری عوام کے حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی توہین ہے۔

آزاد کشمیر اور عالمی سطح پر کشمیریوں کے حقوق کے حامی بھارت کو اس اقدام پر جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو کشمیر کے عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا، جو اقوام متحدہ کے اصولوں کے مطابق ان کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  اپنے ہی وطن میں بے وطن: جموں و کشمیر سے کشمیری خاندانوں کی جبری بے دخلی

عالمی مداخلت کی ضرورت

یہ زمین کی الاٹمنٹ محض ایک اقتصادی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کے تحت بھارت کشمیر کے آبادیاتی اور اقتصادی ڈھانچے کو تبدیل کر رہا ہے۔

چونکہ کشمیر کا تنازعہ تاحال حل طلب ہے، اس لیے بھارت کی یہ کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ کشمیری عوام کے حقوق کی پامالی بھی ہیں۔

عالمی برادری کو فوری طور پر بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ وہ ان غیر قانونی پالیسیوں کو بند کرے اور کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق دلایا جائے تاکہ وہ بغیر کسی بیرونی مداخلت کے اپنا مستقبل خود طے کر سکیں۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
معراج ملک کی پی ایس اے کے تحت گرفتاری: جمہوریت اور اختلافِ رائے پر نیا سوال
امتیاز اسلم کا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ کے الزامات کو مسترد، قانونی کارروائی کا اعلان
جشنِ میلادالنبی ﷺ: جموں، کشمیر اور لداخ میں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
کشمیری نژاد شبانہ محمود برطانیہ کی وزیر داخلہ بن گئیں
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے چھ سال: کشمیر کا سوال اب بھی باقی ہے
TAGGED:سری نگر
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article 500+ خوبصورت لڑکیوں کے اسلامی نام اور ان کے معنی | اپنے نام کا مطلب جانیں 500+ خوبصورت لڑکیوں کے اسلامی نام اور ان کے معنی | اپنے نام کا مطلب جانیں
Next Article جعفر ایکسپریس حادثے میں ہٹیاں بالا کے جوان کی شہادت، گھر کا واحد سہارا بھی چلا گیا جعفر ایکسپریس حادثے میں ہٹیاں بالا کے جوان کی شہادت، گھر کا واحد سہارا بھی چلا گیا

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
آزاد کشمیر
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر

اسی بارے میں

کشمیر میں منتخب وزیر اعلیٰ کی نظر بندی: شہداء کے دن پر عوامی یادداشت کو کچلنے کی کوشش؟

کشمیر میں منتخب وزیر اعلیٰ کی نظر بندی: شہداء کے دن پر عوامی یادداشت کو کچلنے کی کوشش؟

By Azadi Times
5 months ago
کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار: ذہنی صحت نظر انداز، انسانیت زیر سوال

کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار: ذہنی صحت نظر انداز، انسانیت زیر سوال

By Azadi Times
5 months ago
کشمیر: پن کے بجلی منصوبے سندھ آبی معاہدہ کی معطلی اور کشمیر کے پانی پر نئی کشمکش

کشمیر: پن کے بجلی منصوبے سندھ آبی معاہدہ کی معطلی اور کشمیر کے پانی پر نئی کشمکش

By Azadi Times
6 months ago
کمانڈ اینڈ کنٹرول کی ناکامی یا سیاسی دباؤ؟ مظفرآباد میں تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او راجہ سہیل کی اچانک برطرفی پر سوالات کھڑے ہو گئے

کمانڈ اینڈ کنٹرول کی ناکامی یا سیاسی دباؤ؟ مظفرآباد میں تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او راجہ سہیل کی اچانک برطرفی پر سوالات کھڑے ہو گئے

By Azadi Times
6 months ago
شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں

شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں

By Azadi Times
6 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?