Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

کھانسی کا علاج

– مکمل رہنمائی کھانسی ایک عام مگر پیچیدہ مسئلہ...

خارش کا علاج

– مکمل رہنمائی خارش ایک عام مسئلہ ہے جس کا...

لیکوریا کا علاج

لیکوریا، جسے طبّی طور پر Leucorrhea کہا جاتا ہے،...

قبض کا مؤثر علاج

قبض ایک عام مگر پیچیدہ بیماری ہے جو نہ...

|Bawaseer Ka Ilag بواسیر کا علاج

بواسیر کا علاج – ایک مکمل رہنما بواسیر ایک عام...

صحافی پر فوج کی توہین کے الزام میں مقدمہ درج، نیلم وادی میں برف صاف کرنے کے دعووں پر تنقید کی تھی


مظفرآباد، جموں و کشمیر:
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے نیلم میں ایک معروف صحافی کے خلاف فوج کی توہین کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ صحافی عثمان طارق چغتائی، جو نیلم پریس کلب کے صدر بھی ہیں، نے فوج کے میڈیا ونگ آئی ایس پی آر پر نیلم وادی میں برف صاف کرنے کے کام کو اپنی کاوشوں کے طور پر پیش کرنے پر تنقید کی تھی۔

یہ مقدمہ 4 مارچ 2025 کو اٹھمقام پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا، جس میں دفعات 500، 501، 504، 505 (بہتان اور اشتعال انگیزی)، 489-Y اور 489-P (سائبر کرائم قوانین) اور ٹیلی گراف ایکٹ کی دفعہ 31 (الیکٹرانک مواصلات سے متعلق جرائم) کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ مقدمے کی بنیاد چغتائی کا 3 مارچ کو فیس بک پر شائع کردہ ایک پوسٹ ہے جس میں انہوں نے آئی ایس پی آر پر الزام لگایا تھا کہ اس نے نیلم وادی میں پی ڈبلیو ڈی کے محکمہ کی برف صاف کرنے کی مشینری اور محنت کو فوجی کارروائی کے طور پر پیش کیا۔

چغتائی نے اپنے پوسٹ میں لکھا تھا: “وہ کہتے ہیں کہ ہم ان کے خلاف لکھتے ہیں۔ عقل کے اندھے، اپنی ہی حماقت کو نہیں سمجھتے۔ آئی ایس پی آر کے سرکاری پیج نے نیلم وادی میں برف صاف کرنے کی ویڈیو شیئر کی، جس میں جان بوجھ کر یا انجانے میں پی ڈبلیو ڈی کی مشینری کو فوجی سازوسامان کے طور پر پیش کیا گیا۔ میں ‘نمبر ون’ فوج اور ‘نمبر ون’ آئی ایس پی آر کی اس کوشش کی سخت مذمت کرتا ہوں کہ وہ سویلین اداروں کی محنت پر پانی پھیر رہے ہیں۔ کریڈٹ لو، لیکن صرف اُتنا جتنا تم نے کام کیا ہو۔”

یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں یرغمال بنائے گئے جعفر ایکسپریس میں کشمیری اور گلگت بلتستانی فوجی شامل

فارمولائی ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ چغتائی نے جان بوجھ کر جھوٹی معلومات پھیلا کر عوام اور پاک فوج کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی۔ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ماہ آئی ایس پی آر نے نیلم اور حویلی کے اضلاع میں برف صاف کرنے کی کارروائیوں کو فوجی کارناموں کے طور پر پیش کرنا شروع کیا۔ تاہم، مقامی باشندوں اور سوشل میڈیا صارفین نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے ویڈیوز شیئر کیں جن میں پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو برف صاف کرتے دکھایا گیا جبکہ فوجی اہلکاروں نے انہیں فلمبند کیا۔

چغتائی کے خلاف کارروائی دراصل آزاد کشمیر میں اختلاف رائے پر ہونے والی کارروائیوں کی ایک کڑی ہے۔ گزشتہ ہفتوں میں متعدد کارکنوں اور سیاسی رہنماؤں کو اسی طرح کے الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔ قوم پرست رہنما صداقت مغل کو نیلم میں فوج کی توہین کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ طالب علم رہنما مقتدی بانڈے کو فروری میں مظفرآباد میں 15 دنوں کے لیے نظر بند رکھا گیا۔ راجہ غلام مصطفیٰ پر 29 مارچ کو راولاکوٹ میں فوج مخالف تقریر پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، جبکہ 1 اپریل کو طالب علم رہنما ارسلان شانی کو ہجیرہ میں گرفتار کیا گیا۔

صحافی عثمان طارق چغتائی، جنہوں نے مقامی لوگوں کے آئی ایس پی آر کے دعوؤں پر اعتراضات پر مبنی ویڈیوز بھی شیئر کی تھیں، اب ایک مشکل قانونی جنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس واقعے نے خطے میں پریس کی آزادی اور اظہار رائے پر پابندیوں کے خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیموں نے بارہا پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں اختلاف رائے کی گنجائش کم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  شادی کی خوشی سے جنگ کے میدان تک: بلوچستان میں ایک کشمیری میجر سعد بن زبیر شہید

یہ معاملہ فوج کے سویلین معاملات میں بڑھتے ہوئے کردار اور اس کی جارحانہ پبلک ریلیشنز حکمت عملیوں پر بھی سوالات کھڑے کرتا ہے، جو اکثر مقامی حکومتی کوششوں کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ قانونی کارروائیوں کے آغاز کے ساتھ ہی صحافیوں اور کارکنوں کو خدشہ ہے کہ سوشل میڈیا پر تنقید پر مزید سخت کارروائی کی جا سکتی ہے، جس سے خطے میں آزادانہ آوازوں کو مزید دبایا جا سکتا ہے۔

رپورٹ: حارث قدیر
(یہ رپورٹ سرکاری دستاویزات، عینی شاہدین کے بیانات اور تصدیق شدہ سوشل میڈیا شواہد پر مبنی ہے۔)

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img