مظفرآباد، پاکستان زیرانتظام کشمیر – غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر بھر کے وکلا آج سڑکوں پر نکل آئے۔ سینٹرل بار ایسوسی ایشن اور ذیلی بارز کے اراکین کی قیادت میں دارالحکومت مظفرآباد میں ایک بڑا مارچ نکالا گیا، جو بعد میں آزادی چوک پہنچ کر جلسے میں تبدیل ہو گیا۔
وکلا کا احتجاج اور تقاریر
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ “عالمی اداروں کو اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنا چاہیے۔ اصل ہولوکاسٹ تو غزہ میں ہو رہا ہے، جہاں اسرائیلی فوجیں بے گناہ فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ “اقوام عالم کو مذہب کی عینک اتار کر اسرائیلی جرائم کو خالص انسانی نسل کشی کے طور پر دیکھنا چاہیے اور اسرائیل کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔”
وکلا نے اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کے حامی ممالک پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “وہ غزہ میں سنگین جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، اور عالمی عدالت انصاف کو فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔”
عوامی حمایت اور مزید احتجاج کا اعلان
احتجاج میں شریک وکلا اور عام شہریوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ “یہ صرف فلسطین کا نہیں، بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔” انہوں نے حکومت پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر فلسطین کی حمایت میں مؤثر کردار ادا کریں۔
وکلا نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے فوری اقدامات نہ کیے تو وہ ملک بھر میں مزید بڑے پیمانے پر احتجاجی مہم چلائیں گے۔
بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ
تقریب کے شرکاء نے عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں ہونے والے مظالم کو زیادہ سے زیادہ کوریج دیں اور اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں تاکہ فلسطینی عوام کو فوری امداد پہنچ سکے۔
— دی آزادی ٹائمز نیوز نیٹ ورک
(یہ خبر مقامی رپورٹرز اور شرکاء کے بیانات پر مبنی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیں۔)
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

