رام بن،بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع رام بن میں شدید موسمی حالات، جن میں موسلا دھار بارشیں، بادل پھٹنا اور اچانک سیلاب جیسی صورتحال شامل تھی، نے علاقے کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے۔ اس قدرتی آفت میں تین افراد کی جانیں ضائع ہو گئیں، جن میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ایک سو سے زائد افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کر لیا گیا ہے۔
ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کلبیر سنگھ نے تصدیق کی کہ مسلسل بارشوں کے باعث ضلع رام بن کے بگنہ علاقے میں ایک رہائشی مکان گرنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن ابھی تک جاری ہے اور اب تک ایک سو سے زائد افراد کو خطرے سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
“بارشوں کا سلسلہ رات بھر جاری رہا جس کے نتیجے میں ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی، اور کئی مکانات، دو ہوٹل اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم ابھی تک لوگوں کی تلاش اور بچاؤ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔” ایس ایس پی نے مزید کہا۔
شہریوں نے بتایا کہ ضلع رام بن میں بادل پھٹنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوئی، جس کے نتیجے میں مقامی انتظامیہ اور پولیس فورس نے فوراً ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ اس دوران متعدد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
رام بن کے اوپر پہاڑی علاقوں میں بھی بادل پھٹنے کے واقعات پیش آئے ہیں، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو بچایا جا سکے۔
مرکزی بھارتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ “رام بن اور اس کے اطراف میں شدید ژالہ باری، تیز ہوائیں اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ قومی شاہراہ بند ہے اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ تین قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جبکہ جائیداد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ضلع ترقیاتی کمشنر بصیر الحق چودھری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور ضلعی انتظامیہ کی فوری اور مؤثر کارروائی کی تعریف کی۔ “ہم ہر قسم کی امداد فراہم کر رہے ہیں، چاہے مالی ہو یا دیگر قسم کی۔ اگر ضرورت پڑی تو ایم پی فنڈ سے ذاتی وسائل بھی استعمال کیے جائیں گے۔ عوام سے درخواست ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں، ہم سب مل کر اس قدرتی آفت پر قابو پائیں گے۔”
ادھر، ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائی وے رام بن، راجہ عادل حمید گنائی نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر پانچ مختلف مقامات پر مٹی کے تودے اور پتھروں کے گرنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “میں خود جائے وقوعہ پر موجود ہوں، جیسے ہی بارش تھمتی ہے، بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ تمام مسافر محفوظ ہیں، تاہم بعض ہلکی گاڑیوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔”
ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں اس قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کے لیے فوری امداد فراہم کر رہی ہیں، اور جیسے ہی موسم بہتر ہوگا، بحالی کے کام کا آغاز کیا جائے گا۔
کشمیر کے لوگوں اور ایمرجنسی ریسپانڈرز کی جدوجہد اس قدرتی آفت کے دوران غیر متزلزل رہی ہے، اور حکومت نے یقین دلایا ہے کہ مزید امدادی کارروائیاں جلد شروع کی جائیں گی۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

