پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے باشندے پاکستان کے آئینی شہری نہیں ہیں، اور اگر وہ کسی انتشار میں شریک ہوتے ہیں تو ان کے اس عمل کو دہشت گردی تصور کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب پاکستان بھر سے پی ٹی آئی کے حامی اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔ پی ٹی آئی قیادت نے اس احتجاج کو اپنے مطالبات کے حق میں ایک پرامن کوشش قرار دیا ہے، لیکن نقوی کے اس بیان نے نہ صرف کشمیری عوام بلکہ کئی سیاسی حلقوں کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ردعمل
محسن نقوی کے بیان پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں نے اسے خوش آئند قرار دیا۔ ان کے مطابق، یہ بیان ان لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو الحاق کے نعروں میں مصروف ہیں اور کشمیری عوام کے اصل مسائل سے چشم پوشی کرتے ہیں۔
کئی رہنماؤں نے لکھا کہ یہ لمحہ ان لوگوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہونا چاہیے جو دن رات کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کی بات کرتے ہیں۔
محسن نقوی کے بیان نے کشمیری عوام کے حقوق اور پاکستان کے ساتھ ان کے تعلقات پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ یہ ایک اہم لمحہ ہے جو اس بات کی یاد دہانی کرواتا ہے کہ کشمیری عوام کے حقوق کی مکمل تسلیم و تحسین کے بغیر ان کے مسائل کو حل کرنا ممکن نہیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

