طاغوت کیا ہے؟ طاغوت کا معنی اور تعریف
اسلامی اصطلاحات میں “طاغوت” ایک اہم اور بامعنی لفظ ہے جو قرآن و سنت میں بارہا ذکر ہوا ہے۔ موجودہ دور میں اس لفظ کو صرف شدت پسندانہ تناظر میں دیکھنا، اس کی وسعت اور اصل مفہوم سے انکار کے مترادف ہے۔ یہ آرٹیکل “طاغوت کیا ہے؟”، “طاغوت کا معنی”، “طاغوت کی تعریف” اور “taghoot meaning in Urdu” جیسے سوالات کے جوابات پر مبنی ہے، تاکہ قارئین کو مکمل اور مستند معلومات فراہم کی جا سکیں۔
طاغوت کا لغوی معنی
لفظ “طاغوت” عربی زبان کے لفظ “طغیٰ” سے نکلا ہے، جس کے معنی ہیں: “سرکشی کرنا”، “حد سے تجاوز کرنا”۔ طاغوت کا مطلب ہے:
“ہر وہ چیز یا شخصیت جو اللہ تعالیٰ کی بندگی سے ہٹا کر انسان کو کسی اور کی بندگی یا اطاعت پر مجبور کرے”۔
یعنی جو بھی اللہ کے احکام سے انکار کرے، لوگوں کو اس کے بجائے اپنے یا کسی اور نظام کی طرف بلائے، وہ “طاغوت” کہلاتا ہے۔
طاغوت کی تعریف (قرآنی تناظر میں)
قرآن مجید میں “طاغوت” کا ذکر متعدد بار آیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
“فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِنْ بِاللَّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ”
(البقرہ: 256)
ترجمہ: “پھر جو طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لائے، تو اس نے مضبوط کڑے کو تھام لیا۔”
یہ آیت اس بات کا ثبوت ہے کہ ایمان کی شرط طاغوت کا انکار ہے۔
طاغوت کون ہوتا ہے؟ (مثالیں)
اسلامی علما کی رائے کے مطابق طاغوت درج ذیل افراد یا ادارے ہو سکتے ہیں:
-
شیطان – جو انسان کو گمراہی کی طرف بلاتا ہے۔
-
جھوٹے انبیاء یا پیشوا – جو اللہ کے دین کے خلاف کوئی اور نظام رائج کرتے ہیں۔
-
ظالم حکمران – جو اللہ کے قوانین کی جگہ خودساختہ قانون رائج کرتے ہیں۔
-
باطل نظام – جمہوریت، سیکولرزم، سرمایہ دارانہ یا اشتراکی نظام اگر دین کے متضاد ہوں۔
اہل علم کی رائے
امام ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“طاغوت ہر وہ ہے جس کی بندگی کی جائے، یا اس کی اطاعت اللہ کے بجائے کی جائے، اور وہ اس پر راضی ہو۔”
شیخ الاسلام ابن تیمیہ نے بھی طاغوت کی تعریف میں کہا:
“وہ تمام چیزیں جن کی طرف عدول کیا جائے جبکہ اصل میں رجوع اللہ کی طرف ہونا چاہیے، وہ طاغوت ہیں۔”
Taghoot Meaning in Urdu (English Explanation)
The word Taghoot (طاغوت) in Urdu means:
“An evil power, system, or leader who deviates people from Allah’s path and demands obedience in place of Allah.”
In Islamic teachings, rejecting Taghoot is the first step of real faith.
طاغوت کا انکار کیوں ضروری ہے؟
اسلام میں توحید کی اصل بنیاد یہ ہے کہ صرف اللہ کی بندگی کی جائے اور اس کے مقابلے میں ہر طاغوت کو رد کیا جائے۔
اگر کوئی شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہو لیکن طاغوت کے قوانین، نظام یا اطاعت کو مانے، تو اس کا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔
طاغوت کا انکار ایمان کی بنیاد ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہر اس نظام، شخصیت یا قانون کو مسترد کریں جو ہمیں اللہ کی بندگی سے ہٹاتا ہو۔
یہی حقیقی آزادی اور ایمان کا راستہ ہے، جس پر چل کر ہم اللہ کی خوشنودی حاصل کر سکتے ہیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

