پاکستان اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن کے قریب بھارتی جنگی طیارے کی پرواز کی ایک تصویر گزشتہ دو دنوں سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی وادی نیلم سے تعلق رکھنے والے صحافی امیرالدین مغل نے اپنی فیس بک اور ایکس (ٹویٹر) اکاؤنٹ سے ایک تصویر پوسٹ کی تھی، جس میں وادی نیلم میں کنٹرول لائن کے قریب جنگی طیارے کی پرواز کے بعد طیارے کے انجن سے نکلنے والی حرارت کی وجہ سے بادلوں میں بھاپ سے بنی سفید لکیر اور دائرہ واضح طور پر نظر آ رہا تھا۔
امیرالدین مغل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: “10 جنوری 2025 کے روز وادی نیلم کنٹرول لائن پر بملا اور شاہین ٹاپ کے عین اوپر بھارت کے جنگی جہاز کے چکر لگانے کے بعد بھاپ سے ڈیزائن بنا ہوا تھا۔ بھارتی طیارہ نمودار ہوا اور چند سیکنڈ میں غائب ہو گیا۔”
پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے اس ٹویٹ کو اپنے ایکس پر دوبارہ شیئر کرتے ہوئے انگریزی میں لکھا: “May be Republic Day exercise” یعنی “شائد یوم جمہوریہ کی مشق ہو رہی ہو۔”
اس ٹویٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے مختلف تبصرے کیے، جن میں سے کچھ نے بھارتی طیارے کی اس پرواز کو کنٹرول لائن کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اس پر اپنی پہلی ٹویٹ کے ساتھ مزید وضاحت دیتے ہوئے صحافی امیرالدین مغل نے لکھا: “10 جنوری کو چند سیکنڈ کے لیے بھارتی طیارے کی جو پرواز وادی نیلم سے دیکھی گئی وہ بھارتی کے زیر قبضہ بملا ٹاپ کے گرد و نواح میں LOC کے پار تھی، مختلف ذرائع سے بھی یہی تصدیق ہوئی ہے۔ ہماری پہلی ٹویٹ سے بعض حلقوں نے LOC خلاف ورزی کا جو تاثر دیا ہے وہ درست نہیں۔”
امیرالدین مغل نے مزید کہا: “10 جنوری کو چند سیکنڈ کے لیے بھارتی طیارے کی جو پرواز وادی نیلم سے دیکھی گئی وہ بھارتی کے زیر قبضہ بملا ٹاپ کے گرد و نواح میں LOC کے پار تھی، مختلف ذرائع سے بھی یہی کنفرم ہوا ہے۔ LOC خلاف ورزی کا تاثر درست نہیں ہے۔”
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں