باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: پاکستان کا موجودہ قرضہ کتنا ہے پاکستان کے موجودہ قرضے کی تفصیلات: ایک سنگین اقتصادی مسئلہ
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > تجارت > پاکستان کا موجودہ قرضہ کتنا ہے پاکستان کے موجودہ قرضے کی تفصیلات: ایک سنگین اقتصادی مسئلہ
تجارت

پاکستان کا موجودہ قرضہ کتنا ہے پاکستان کے موجودہ قرضے کی تفصیلات: ایک سنگین اقتصادی مسئلہ

Azadi Times
Last updated: February 10, 2025 3:39 pm
Azadi Times
10 months ago
Share
پاکستان کا موجودہ قرضہ کتنا ہے پاکستان کے موجودہ قرضے کی تفصیلات: ایک سنگین اقتصادی مسئلہ
SHARE

پاکستان کے موجودہ قرضے کی تفصیلات: ایک سنگین اقتصادی مسئلہ

پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے بلند ترین قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے۔ نومبر 2024 تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک کا مجموعی قرضہ 70,366 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف معیشت بلکہ عام عوام کی زندگیوں پر بھی گہرے اثرات مرتب کر رہی ہے۔

پاکستان کے قرضوں کی تقسیم

پاکستان کے مجموعی قرضے کو دو بڑے حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں
  1. مقامی قرضہ: 48,585 ارب روپے
  2. بیرونی قرضہ: 21,780 ارب روپے

فروری 2024 تک مقامی قرضہ 42,675 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضہ 22,134 ارب روپے تھا۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ مقامی قرضوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ بیرونی قرضوں میں معمولی کمی آئی ہے۔

Read in English on The Azadi Times

پاکستانی عوام پر قرضے کا بوجھ

اعداد و شمار کے مطابق، موجودہ قرضے کی بنا پر ہر پاکستانی شہری اوسطاً 2,87,000 روپے کا مقروض ہے۔ اس قرضے کی براہ راست ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، لیکن اس کا بوجھ عوام کو مہنگائی، ٹیکسوں میں اضافے اور کمزور اقتصادی ترقی کی صورت میں اٹھانا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  شیئر مارکیٹ کیا ہے؟ مکمل گائیڈ برائے نوبائیاں

قرضوں کی ادائیگی کا دباؤ

پاکستان کو 2024 میں قرضوں کی مد میں 18,700 ارب روپے کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ آئندہ سال 2025 میں یہ ادائیگیاں 8,700 ارب روپے تک متوقع ہیں جبکہ 2026 میں 7,600 ارب روپے کی واپسی کی جائے گی۔ اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت کو بڑے پیمانے پر اقتصادی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

قرضوں میں اضافے کی وجوہات

پاکستان میں قرضوں کے مسلسل اضافے کی درج ذیل بنیادی وجوہات ہیں:

  1. بجٹ خسارہ: آمدنی اور اخراجات میں توازن نہ ہونا حکومت کو قرض لینے پر مجبور کرتا ہے۔
  2. کرنسی کی قدر میں کمی: روپے کی قدر میں کمی سے بیرونی قرضے بڑھ جاتے ہیں۔
  3. درآمدات پر انحصار: پاکستان کی معیشت زیادہ تر درآمدات پر منحصر ہے، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بڑھتا ہے۔
  4. بے قابو حکومتی اخراجات: غیر ترقیاتی منصوبوں اور غیر ضروری اخراجات کی وجہ سے حکومت کو مزید قرضے لینا پڑتے ہیں۔

پاکستانی معیشت پر قرضوں کے اثرات

قرضوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی معیشت کئی مشکلات کا شکار ہو چکی ہے، جن میں شامل ہیں:

  • مہنگائی میں اضافہ
  • ٹیکسوں کا بوجھ بڑھنا
  • ترقیاتی منصوبوں میں کمی
  • عالمی مالیاتی اداروں پر انحصار میں اضافہ

حکومتی اقدامات اور ممکنہ حل

حکومت پاکستان قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کر سکتی ہے:

  • برآمدات میں اضافہ تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھائے جا سکیں۔
  • غیر ضروری حکومتی اخراجات میں کمی تاکہ بجٹ خسارہ کم ہو۔
  • ٹیکس نیٹ میں اضافہ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس ادا کریں اور آمدنی بڑھے۔
  • مقامی پیداوار کو فروغ دینا تاکہ درآمدات پر انحصار کم ہو اور زرمبادلہ بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:  ایک لاکھ سے کاروبار کیسے شروع کریں؟ مکمل رہنمائی اور شاندار آئیڈیاز

نتیجہ

پاکستان کا بڑھتا ہوا قرضہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جس کے حل کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ اگر حکومت بروقت اقتصادی اصلاحات نافذ کرے اور خود کفالت کی طرف بڑھے، تو یہ بحران کم ہو سکتا ہے۔ بصورت دیگر، آنے والے سالوں میں ملک کو مزید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
ہمیں چین جانے دو” — چینی شہریوں کا احتجاج، گلگت کے تاجروں نے پاک چین بارڈر بند کر دیا
گنجا سر، بڑا کاروبار: شفیق ہاشم کا ٹنڈ سے اشتہار تک کا سفر!
امریکا نے کشمیری حملے پر پاکستانی گروہ کے ذیلی دھڑے کو ‘دہشت گرد’ قرار دے دیا
2025 میں طلبہ کے لیے آن لائن کمائی: حقیقی اور آزمودہ طریقے How to Make Money Online for Students
کیا آپ واقعی ویڈیوز دیکھ کر 2025 میں پیسے کما سکتے ہیں؟
TAGGED:پاکستان
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article شام کے موجودہ حالات: ایک تفصیلی جائزہ شام کے موجودہ حالات: ایک تفصیلی جائزہ
Next Article ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

You must be logged in to post a comment.

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
آزاد کشمیر
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر

اسی بارے میں

آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی غیر معمولی ملاقات: جوہری جنگ سے امن کی طرف ایک قدم

آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی غیر معمولی ملاقات: جوہری جنگ سے امن کی طرف ایک قدم

By Azadi Times
6 months ago
گلگت: سکردو جانے والے گجرات کے 4 سیاح حادثے میں جاں بحق، سرکاری حکام نے تصدیق کر دی

گلگت: سکردو جانے والے گجرات کے 4 سیاح حادثے میں جاں بحق، سرکاری حکام نے تصدیق کر دی

By Azadi Times
7 months ago
فلسطین نے ویسٹ ایشیا بیس بال چیمپئن شپ میں پاکستان کو شکست دے کر تاریخ رقم کردی

فلسطین نے ویسٹ ایشیا بیس بال چیمپئن شپ میں پاکستان کو شکست دے کر تاریخ رقم کردی

By Azadi Times
7 months ago
پاکستان نے متنازعہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا

پاکستان نے متنازعہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا

By Azadi Times
8 months ago
سردار عتیق احمد خان کی شملہ معاہدے کے خاتمے کی مکمل حمایت

سردار عتیق احمد خان کی شملہ معاہدے کے خاتمے کی مکمل حمایت

By Azadi Times
8 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?