Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

بہترین اُردو شاعری | Best Poetry in Urdu Text 50+

اُردو شاعری انسان کے جذبات، محبت، دکھ، اور فلسفہ...

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

اتفاق میں برکت ہے Ittifaq mein barkat hai

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک گاؤں میں تین بھائی رہتے تھے۔ ان کے والد کا انتقال ہو چکا تھا، اور انہوں نے اپنے پیچھے ایک چھوٹا سا کھیت اور ایک پرانا گھر چھوڑا تھا۔ تینوں بھائیوں کے نام احمد، علی، اور حسن تھے۔ احمد سب سے بڑا تھا، علی درمیانے، اور حسن سب سے چھوٹا تھا۔

ابتداء میں تینوں بھائی مل جل کر رہتے تھے۔ وہ ایک دوسرے کا خیال رکھتے، کھیت میں مل کر کام کرتے، اور گھر کے کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاتے۔ ان کی محنت کی وجہ سے کھیت اچھی پیداوار دیتا، اور گھر میں خوشحالی تھی۔ گاؤں والے بھی ان کی محنت اور اتفاق کی وجہ سے انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔

لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تینوں بھائیوں میں اختلافات پیدا ہونے لگے۔ احمد کو لگتا تھا کہ وہ سب سے بڑا ہے، اس لیے اسے زیادہ حق حاصل ہے۔ علی کا خیال تھا کہ وہ درمیانے ہونے کی وجہ سے زیادہ محنت کرتا ہے، اس لیے اسے زیادہ ملنا چاہیے۔ حسن، جو سب سے چھوٹا تھا، وہ بھی اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے لگا۔

ایک دن تینوں بھائیوں میں کھیت کی پیداوار کو تقسیم کرنے پر جھگڑا ہو گیا۔ احمد نے کہا، “میں سب سے بڑا ہوں، اس لیے مجھے آدھی پیداوار ملنی چاہیے۔” علی نے کہا، “نہیں، میں زیادہ محنت کرتا ہوں، اس لیے مجھے آدھی پیداوار ملنی چاہیے۔” حسن نے کہا، “میں بھی برابر کا حصہ دار ہوں، مجھے بھی میرا حق چاہیے۔”

جھگڑا بڑھتا گیا، اور آخر کار تینوں بھائیوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کھیت کو تین حصوں میں تقسیم کر لیں گے۔ احمد نے اپنے حصے میں گندم بونا شروع کر دی، علی نے جو، اور حسن نے سبزیاں اگانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن جب کھیت تقسیم ہو گیا تو ہر ایک نے اپنے حصے کی دیکھ بھال کرنا چھوڑ دی۔ احمد کو لگا کہ وہ اکیلا ہی کام نہیں کر سکتا، علی نے بھی محنت کم کر دی، اور حسن بھی اپنے حصے کو نظر انداز کرنے لگا۔

یہ بھی پڑھیں:  پانی کو محفوظ کرنے کے طریقے: ایک جامع گائیڈ

کچھ ہی عرصے میں کھیت بنجر ہو گیا۔ گندم، جو، اور سبزیاں سب مرجھا گئیں۔ تینوں بھائیوں کے پاس کھانے کو کچھ نہ رہا۔ گھر میں خوشحالی کی جگہ غربت نے لے لی۔ گاؤں والے بھی انہیں دیکھ کر افسوس کرتے تھے۔

ایک دن گاؤں کا ایک بزرگ ان کے پاس آیا۔ اس نے تینوں بھائیوں کو اکٹھا کیا اور کہا، “بیٹا، تمہارے والد نے تمہیں یہ کھیت اور گھر ایک تحفہ دیا تھا۔ تمہارا اتفاق ہی تمہاری طاقت تھی۔ جب تم مل کر کام کرتے تھے، تو تمہارے پاس سب کچھ تھا۔ لیکن جب تم نے ایک دوسرے سے الگ ہو کر کام کرنا شروع کیا، تو تمہارا کھیت بنجر ہو گیا۔ یاد رکھو، اتفاق میں برکت ہے۔”

تینوں بھائیوں کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ دوبارہ مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کھیت کو دوبارہ جوڑا، اور ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا شروع کیا۔ احمد نے گندم بونی، علی نے جو، اور حسن نے سبزیاں اگانی شروع کیں۔ ان کی محنت اور اتفاق کی وجہ سے کھیت پھر سے سرسبز ہو گیا۔ گھر میں خوشحالی لوٹ آئی، اور گاؤں والے بھی انہیں دیکھ کر خوش ہوئے۔

اس واقعے سے تینوں بھائیوں کو یہ سبق ملا کہ “اتفاق میں برکت ہے”۔ جب لوگ مل کر کام کرتے ہیں، تو ان کے کام میں برکت ہوتی ہے، اور وہ کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اختلافات اور لالچ انسان کو تباہی کی طرف لے جاتے ہیں، جبکہ اتفاق اور مل جل کر کام کرنے سے برکت اور کامیابی ملتی ہے۔ ہمیں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے اور مل کر کام کرنا چاہیے، کیونکہ “اتفاق میں برکت ہے”۔

یہ بھی پڑھیں:  کائنات کی تخلیق قرآن کی روشنی میں

یہ کہانی نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کے لیے بھی ایک اہم سبق ہے۔ ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ مل کر کام کرنے سے ہی کامیابی ممکن ہے۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img