Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

خوشامد بری بلا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ کسی گاؤں میں...

بائیں آنکھ کیوں پھڑکتی ہے؟

بائیں آنکھ کا پھڑکنا ایک عام جسمانی عمل ہے...

صفائی نصف ایمان ہے مضمون

صفائی ایک ایسی خوبی ہے جو نہ صرف انسانی...

بلدیاتی نظام کیا ہے؟

بلدیاتی نظام ایک ایسا انتظامی ڈھانچہ ہے جو مقامی...

قربانی کس پر واجب ہے؟اسلامی رہنمائی

قربانی اسلام کا ایک اہم فریضہ ہے جو حضرت...

 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر: حقیقی یکجہتی کا مطلب “آزاد کشمیر” کی حمایت ہے

یوم یکجہتی کشمیر: نعرے یا حقیقی حمایت؟

5 فروری کو پاکستان میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جاتا ہے، لیکن کیا یہ محض ایک رسم ہے؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگ بھی اپنے بنیادی سیاسی حقوق سے محروم ہیں۔ پاکستان کے زیر انتظام علاقوں میں:

  • حقیقی خودمختاری نہیں: دفاع اور خارجہ پالیسی پر اسلام آباد کا کنٹرول۔
  • انتخابی دھاندلی: مقامی جماعتیں پاکستانی اداروں کے دباؤ میں کام کرتی ہیں۔
  • معاشی استحصال: قدرتی وسائل (پانی، معدنیات) پر مقامی لوگوں کا حق نہیں۔

اسی طرح، ہندوستان زیر انتظام کشمیر میں:

  • فوجی قبضہ، انٹرنیٹ بندش، اور عوامی احتجاجوں پر پابندی۔
  • 2019 سے جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرکے مرکز کے زیر کنٹرول کر دیا گیا۔

حقیقی یکجہتی کا مطلب کیا ہے؟

  1. خودمختاری کی حمایت:
    کشمیریوں کو یہ حق دیا جائے کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں—چاہے وہ ہندوستان، پاکستان، یا ایک آزاد ریاست کے ساتھ الحاق چاہیں۔
  2. انسانی حقوق کی بحالی:
    • ہندوستان: AFSPA (فوجی خصوصی اختیارات) ختم کرے، گرفتاریاں روکے۔
    • پاکستان: آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو مکمل سیاسی حقوق دے۔
  3. بین الاقوامی دباؤ:
    عالمی برادری کو کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروانا چاہیے۔

کشمیریوں کی آواز: “ہماری مرضی پوچھی جائے”

سری نگر کے طالب علم عارف کہتے ہیں: “ہمیں نہ ہندوستان کے جھنڈے چاہیں، نہ پاکستان کے نعرے۔ ہمیں صرف یہ حق چاہیے کہ ہم اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔”
آزاد کشمیر کے کارکن ثناء کا کہنا ہے: “پاکستان ہمیں صرف نمائش کے لیے استعمال کرتا ہے۔ ہماری اسمبلی کو حقیقی اختیارات نہیں دیے جاتے۔”

یہ بھی پڑھیں:  یہودیوں کا مدینہ منورہ سے مکمل اخراج: تاریخی پس منظر اور اثرات

کیوں آزاد کشمیر کا خواب دبایا جا رہا ہے؟

  • ہندوستان کا موقف: “کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے۔”
  • پاکستان کا موقف: “کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔”
  • کشمیریوں کا موقف“کشمیر کشمیریوں کا ہے۔”

دونوں ممالک کشمیر کو اپنی قومی وقار کی جنگ بنا چکے ہیں، لیکن کشمیری عوام کی خواہشات کو یکسر نظرانداز کیا جاتا ہے۔

5 فروری کا حقیقی پیغام

  • سیاست سے بالاتر ہو کر: کشمیریوں کی آواز کو مرکز میں رکھیں۔
  • غیرجانبدارانہ رپورٹنگ: عالمی میڈیا کو کشمیر میں غیر جانبدارانہ کوریج کی اجازت ہو۔
  • نوجوانوں کو مواقع دیں: تعلیم اور روزگار کے ذریعے کشمیر کو تنازعے سے نکالیں۔

آخری بات: یکجہتی کا مطلب ہے کشمیریوں کی بات سننا

کشمیر کی جدوجہد صرف زمین کا تنازعہ نہیں، بلکہ انسانی حقوق اور جمہوریت کی جنگ ہے۔ 5 فروری کو ہم سب کو عہد کرنا چاہیے کہ ہم کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے ساتھ کھڑے ہوں گے—چاہے اس کا مطلب ہندوستان یا پاکستان کے موقف سے اختلاف ہی کیوں نہ ہو۔ جیسا کہ مشہور کشمیری شاعر رشید ناز نے کہا:
“یہاں کی ہوا میں ہے آزادی کی خوشبو
کشمیر بنے گا ایک دن اپنی منزل کا مسافر!”

کمنٹس میں بتائیں: کیا آپ کو لگتا ہے کہ کشمیریوں کو آزادانہ رائے شماری کا حق ملنا چاہیے؟

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img