Gharor Ka Sar Necha غرور کا سر نیچا کہانی
کہانی:
راشد ایک بڑے کاروباری خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے والد نے اپنی محنت اور دیانتداری کی بدولت ایک کامیاب کاروبار قائم کیا تھا۔ لیکن راشد نے جب کاروبار سنبھالا تو اس کے رویے میں غرور اور تکبر نمایاں ہونے لگا۔ وہ دوسروں کو کمتر سمجھتا اور ملازمین کے ساتھ سخت اور تحقیر آمیز رویہ اختیار کرتا۔ اس کا ماننا تھا کہ دولت اور طاقت کے ذریعے ہر چیز حاصل کی جا سکتی ہے۔
راشد کے تکبر کی وجہ سے کمپنی کے کئی وفادار ملازمین نے نوکری چھوڑ دی۔ اس کے فیصلے اکثر جذبات اور غرور پر مبنی ہوتے، جس کی وجہ سے کاروبار میں نقصان ہونے لگا۔ لیکن اس نے کبھی اپنی غلطیوں کو تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ دوسروں کو ہی قصوروار ٹھہرایا۔
ایک دن ایک بڑے کاروباری معاہدے کے لیے اسے ایک بین الاقوامی کمپنی کے سربراہ سے ملاقات کرنی تھی۔ راشد نے اپنے معمول کے تکبرانہ انداز میں گفتگو شروع کی، لیکن سامنے والا شخص نرم لہجے اور مہذب انداز میں بات کر رہا تھا۔ راشد نے اس شخص کو کمزور سمجھتے ہوئے اس کی پیشکش کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اس کے بغیر بھی وہ کامیاب ہو سکتا ہے۔ اس کے غرور نے اسے موقع کی اہمیت سمجھنے نہیں دی۔
کچھ ہی عرصے بعد، وہی بین الاقوامی کمپنی اس کے سب سے بڑے حریف کے ساتھ شراکت کر کے مارکیٹ پر قابض ہو گئی۔ راشد کا کاروبار شدید بحران کا شکار ہو گیا۔ اسے احساس ہوا کہ اس کی ناکامی کی اصل وجہ اس کا تکبر اور دوسروں کی بے قدری تھی۔ اس نے اپنے والد کے الفاظ یاد کیے:
“بیٹا! غرور انسان کو اندھا کر دیتا ہے اور آخرکار اسے پستی میں گرا دیتا ہے۔ ہمیشہ عاجزی اور انکساری اختیار کرو، کیونکہ غرور کا سر ہمیشہ نیچا ہوتا ہے۔”
وقت نے اسے سکھا دیا کہ دولت اور طاقت عارضی ہوتی ہیں، لیکن دوسروں کے دلوں میں اپنی عزت اور مقام پیدا کرنے کے لیے عاجزی اور احترام ضروری ہیں۔ اس نے اپنے رویے میں تبدیلی لائی، ملازمین اور شراکت داروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کیے، اور آہستہ آہستہ اس کا کاروبار دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو گیا۔
سبق:
یہ کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ غرور انسان کی سب سے بڑی کمزوری ہے، جو اسے کامیابی کی چوٹی سے پستی کی گہرائیوں میں لے جاتا ہے۔ جو شخص عاجزی اور انکساری اختیار کرتا ہے، وہ نہ صرف دوسروں کے دلوں میں جگہ بناتا ہے بلکہ حقیقی کامیابی بھی حاصل کرتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ یاد رکھیں: “غرور کا سر نیچا اور عاجزی کا سر اونچا ہوتا ہے۔”
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں