ایفائے عہد پر کہانی
یہ کہانی کشمیر کے ایک خوبصورت گاؤں کی ہے جہاں سب لوگ سادگی اور ایمانداری کے ساتھ زندگی گزارتے تھے۔ اسی گاؤں میں ریحان نامی ایک نوجوان رہتا تھا، جو اپنی سچائی اور وعدے نبھانے کی عادت کے باعث سب میں مشہور تھا۔ اس کا ماننا تھا کہ ایک انسان کی عزت اس کے وعدوں کی پاسداری میں ہے۔ اس کی زندگی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے اس کی ایمانداری اور ایفائے عہد کی اہمیت کو ہمیشہ کے لیے ثابت کر دیا۔
ایک دن ریحان کو اپنے قریبی شہر جانا تھا تاکہ وہاں اپنی زمین کی فروخت کا معاہدہ مکمل کر سکے۔ روانگی سے پہلے اس کے دوست اسد نے اس سے درخواست کی:
“ریحان، میں کچھ دنوں کے لیے گاؤں سے باہر جا رہا ہوں۔ کیا تم میرے والد کے لیے دوائیں خرید کر پہنچا سکتے ہو؟ یہ کام بہت ضروری ہے۔”
ریحان نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے وعدہ کر لیا اور کہا:
“فکر مت کرو اسد، میں وعدہ کرتا ہوں کہ دوائیں تمہارے والد تک ضرور پہنچاؤں گا۔”
اگلی صبح ریحان شہر کے لیے روانہ ہوا۔ اس نے سب سے پہلے اپنی زمین کی فروخت کے معاہدے کے لیے وکیل سے ملاقات کی۔ معاہدہ طویل اور پیچیدہ تھا، جس کے باعث اسے شام تک مصروف رہنا پڑا۔ جب سب کام مکمل ہوا، تو اسے یاد آیا کہ اسے اسد کے والد کے لیے دوائیں خریدنی ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے اس وقت تک تمام دکانیں بند ہو چکی تھیں۔
ریحان پریشان ہو گیا کیونکہ اس نے وعدہ کیا تھا کہ وہ دوائیں پہنچائے گا۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ ہر ممکن کوشش کرے گا۔ اس نے شہر کے دوسرے حصے میں ایک فارمیسی کھلی دیکھی، مگر یہ گاؤں سے کافی دور تھی۔ لیکن اپنے وعدے کو نبھانے کے لیے ریحان نے سفر کرنے کا ارادہ کر لیا۔ رات کے اندھیرے اور ٹھنڈے موسم کے باوجود وہ فارمیسی تک پہنچا اور دوائیں خرید لیں۔ پھر وہ جلدی سے گاؤں واپس روانہ ہوا۔
رات دیر ہو چکی تھی، لیکن ریحان نے ہمت نہیں ہاری۔ اس نے اسد کے گھر جا کر دروازہ کھٹکھٹایا۔ اسد کے والد نے دروازہ کھولا اور ریحان کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ریحان نے مسکرا کر دوائیں ان کے ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا:
“یہ دوائیں آپ کے لیے ہیں۔ میں نے آپ کے بیٹے سے وعدہ کیا تھا کہ یہ آپ تک پہنچاؤں گا، اور میں اپنا وعدہ نبھانے آیا ہوں۔”
اسد کے والد کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گئے۔ انہوں نے ریحان کی پیشانی چوم کر کہا:
“بیٹا، تم نے ثابت کر دیا کہ وعدہ نبھانے والے لوگ دنیا میں سب سے قیمتی ہوتے ہیں۔ اللہ تمہیں ہمیشہ کامیاب کرے۔”
اگلے دن یہ واقعہ پورے گاؤں میں مشہور ہو گیا اور سب نے ریحان کی تعریف کی۔ لوگوں نے اس کی ایمانداری اور ایفائے عہد کی مثالیں دینی شروع کر دیں۔ اسد جب واپس آیا اور اپنے والد سے یہ سنا تو وہ بھی اپنے دوست کی اس خلوص اور سچائی پر فخر کرنے لگا۔
سبق:
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ وعدے کی پاسداری صرف دوسروں کا دل جیتنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ انسان کے کردار اور اعتماد کی بنیاد ہوتی ہے۔ اگر ہم دوسروں سے کیے گئے وعدوں کو نبھاتے ہیں، تو نہ صرف ہماری عزت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ہمیں اندرونی سکون اور کامیابی بھی نصیب ہوتی ہے۔ کیونکہ سچ کہا گیا ہے کہ “وعدہ پورا کرنا انسان کی عظمت کی علامت ہے۔”
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں