محترم حضرات، محترم اساتذہ کرام اور عزیز طلباء!
آج ہم یہاں ایک انتہائی اہم موضوع پر گفتگو کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں جو ہمارے دلوں میں ایک گہرا درد، غم، اور محبت کا استعارہ ہے۔ یہ موضوع ہے کشمیر کی آزادی۔ کشمیر، جسے “زمین کا جنت” کہا جاتا ہے، صدیوں سے اپنے خوبصورت پہاڑوں، دریاوں اور وادیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف ہے، لیکن اس کی تقدیر ہمیشہ ایک تلخ حقیقت بن کر سامنے آئی ہے۔ کشمیر کی آزادی کا خواب ایک خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت بننے کی خواہش ہے، جو ہر کشمیری کے دل میں بیدار ہے۔
کشمیر کی تاریخ اور اس کی جدوجہد
اگر ہم کشمیر کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگتی کہ کشمیری عوام نے ہمیشہ اپنے حق کے لئے آواز بلند کی ہے۔ کشمیر کی وادی میں بسنے والے لوگ کبھی بھی غلامی کا طوق قبول نہیں کرتے تھے۔ یہ ایک ایسا خطہ ہے جو ہمیشہ اپنے حقوق کے لئے جنگ لڑتا رہا ہے، چاہے وہ انگریزوں کے خلاف ہو یا پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی تقسیم کے بعد کی صورتحال۔
جب 1947 میں برطانوی راج کا خاتمہ ہوا اور برصغیر تقسیم ہوا، تو کشمیری عوام کو یہ امید تھی کہ انہیں آزادی ملے گی۔ مگر افسوس کہ اس امید کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کشمیر ایک ایسی جگہ بن گیا جہاں نہ تو حقیقی آزادی ہے اور نہ ہی امن۔ کشمیر کی تقسیم نے یہاں کے عوام کو ایک ایسے جہنم میں دھکیل دیا جہاں ان کے حقوق، آزادی اور عزت کی پامالی کی جا رہی ہے۔
“ہم آزادی چاہتے ہیں، نہ ہندوستان نہ پاکستان”
آج کا دن کشمیریوں کے لئے ایک ایسا دن ہے جب ہم اپنی آواز کو دنیا تک پہنچانے کے لئے ایک نئی طاقت کے ساتھ اٹھتے ہیں۔ ہم یہ کہہ کر اس جملے کا اعادہ کرتے ہیں کہ “ہم آزادی چاہتے ہیں، نہ ہندوستان نہ پاکستان۔” یہ جملہ صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، جو کشمیری عوام کی حقیقی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم نہ تو ہندوستان کے تسلط کو تسلیم کرتے ہیں اور نہ ہی پاکستان کی سرحدوں کو، ہم صرف اور صرف آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں تاکہ ہم اپنے فیصلے خود کر سکیں۔
کشمیری عوام نے ہمیشہ اپنے حق کے لئے لڑائی کی ہے۔ ہم یہ نہیں چاہتے کہ ہم کسی اور کے زیر تسلط رہیں، بلکہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ کشمیر کے لوگ خود اپنی تقدیر کا فیصلہ کریں۔ ہم آزادی چاہتے ہیں تاکہ ہم اپنے معاشرتی، اقتصادی اور سیاسی حقوق کو خود منتخب کر سکیں۔
عالمی برادری کی ذمہ داری
کشمیر کی آزادی کا مسئلہ صرف ایک مقامی تنازعہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ اس تنازعے کے حل کے لئے عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی آواز سنیں اور ان کے حقوق کے لئے کام کریں۔ اقوام متحدہ نے کشمیر کے مسئلے پر کئی قراردادیں منظور کی ہیں، لیکن افسوس کہ ان قراردادوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ کشمیریوں کا یہ حق ہے کہ وہ اپنی تقدیر خود منتخب کریں اور عالمی برادری کو اس کے لئے موثر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
ہماری جدو جہد اور ہمارا عزم
کشمیر کی آزادی کے لئے جو تحریک جاری ہے، وہ ایک پرامن تحریک ہے۔ ہم نہ تو کوئی خونریز جنگ لڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہی دشمن کی طرف سے کسی قسم کی تشویش کا باعث بننا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ ہمیں ہمارے حقوق دیے جائیں، ہماری زمین ہمیں واپس کی جائے اور ہماری آواز سنی جائے۔ ہم اپنے حق کے لئے لڑیں گے، لیکن ہم پرامن طریقوں کا سہارا لیں گے تاکہ دنیا کے سامنے ہماری آواز صحیح طریقے سے پہنچے۔
ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کشمیر کی آزادی کی جدو جہد ایک دن ضرور کامیاب ہوگی، کیونکہ حق ہمیشہ جیتتا ہے اور جو لوگ اپنے حقوق کے لئے لڑتے ہیں، ان کی فتح مقدر بن جاتی ہے۔ ہم کشمیری عوام کا عزم مضبوط ہے اور ہم اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔
آخرکار، کشمیریوں کا ایک ہی خواب ہے، اور وہ خواب ہے آزادی کا۔ ہمیں آزادی کی حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا اور یہ سمجھنا ہوگا کہ آزادی کا حق ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ کشمیر کی آزادی نہ صرف کشمیری عوام کے لئے، بلکہ تمام دنیا کے لئے ایک پیغام ہے کہ ظلم اور جبر کبھی نہیں جیت سکتے۔
ہمیں یہ بات اپنے دلوں میں ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ “ہم آزادی چاہتے ہیں، نہ ہندوستان نہ پاکستان”۔ ہمارا مقصد صرف اور صرف اپنے حقوق کا تحفظ ہے، تاکہ ہم آزاد ہو کر اپنے وطن کی تقدیر کا فیصلہ کر سکیں۔
آخر میں، میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہوگی، تاکہ عالمی سطح پر کشمیر کا مسئلہ حل ہو سکے اور کشمیری عوام کو ان کا حق مل سکے۔ اللہ تعالی ہمیں ہمت دے اور ہم سب کو کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں کامیاب کرے۔ آمین۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

