باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: مسئلہ کشمیر: آزادی کی جدوجہد یا فیصلہ کا مخمصہ؟
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > جموں وکشمیر > مسئلہ کشمیر: آزادی کی جدوجہد یا فیصلہ کا مخمصہ؟
جموں وکشمیر

مسئلہ کشمیر: آزادی کی جدوجہد یا فیصلہ کا مخمصہ؟

Azadi Times
Last updated: January 12, 2025 5:53 pm
Azadi Times
10 months ago
Share
SHARE

مسئلہ کشمیر: ایک عالمی تنازع کی داستان

مسئلہ کشمیر برصغیر پاک و ہند کا ایک قدیم اور پیچیدہ مسئلہ ہے، جو تقسیم ہند کے وقت سے آج تک عالمی سطح پر زیر بحث ہے۔ یہ تنازع نہ صرف دو ممالک، پاکستان اور بھارت، کے درمیان اختلافات کی وجہ ہے بلکہ اس نے جنوبی ایشیا کے امن و امان کو بھی متاثر کیا ہے۔ یہ مسئلہ، جس کی جڑیں تاریخی، سیاسی اور مذہبی حوالوں میں پیوستہ ہیں، آج بھی لاکھوں کشمیریوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے۔

تاریخی پس منظر

1947 میں برصغیر کی تقسیم کے وقت، برطانوی راج نے یہ فیصلہ کیا کہ 562 خودمختار ریاستوں کو اختیار دیا جائے کہ وہ بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کریں یا آزاد رہنے کا انتخاب کریں۔ ریاست جموں و کشمیر، جس کی اکثریتی آبادی مسلمان تھی، ایک اہم اور اسٹریٹجک مقام پر واقع تھی۔ مہاراجہ ہری سنگھ، جو اس وقت ریاست کے حکمران تھے، نے خودمختار رہنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ فیصلہ زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا۔ قبائلی حملوں اور داخلی دباؤ کے باعث مہاراجہ نے بھارت سے مدد طلب کی اور بدلے میں بھارت کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دیا۔

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

اقوام متحدہ کی مداخلت

1948 میں، یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں پیش کیا گیا۔ اقوام متحدہ نے کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کے لیے ایک قرارداد منظور کی، جس کے تحت کشمیری عوام کو استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جانا تھا۔ لیکن یہ قرارداد آج تک نافذ العمل نہیں ہو سکی۔ بھارت اور پاکستان دونوں نے اس معاملے پر مختلف تاویلات پیش کیں، لیکن کشمیری عوام کو ان کا حق نہیں دیا گیا۔

Read in English on The Azadi Times
یہ بھی پڑھیں:  کشمیر: ایک دیرینہ زخم کی کہانی – مسئلہ کشمیر، اثرات، اور ممکنہ حل

کشمیری عوام کی مشکلات

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں معمول کا حصہ بن چکی ہیں۔ بھارتی افواج کی بھاری موجودگی، کرفیو کا نفاذ، پیلٹ گنز کے استعمال اور نوجوانوں کی گرفتاریاں روزمرہ کا معمول ہیں۔ کشمیری عوام مسلسل خوف و ہراس کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ہزاروں کشمیری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور لاکھوں افراد معذور ہو چکے ہیں۔ خواتین کی بے حرمتی، بچوں کی تعلیم کی بندش اور معاشی ناکہ بندی جیسے عوامل نے کشمیری عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔

پاکستان کا موقف

پاکستان کا مؤقف ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا حامی ہے اور اس کا مطالبہ کرتا ہے کہ کشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ پاکستان نے اس مسئلے کو ہر عالمی فورم پر اجاگر کیا ہے اور کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔

بھارت کا موقف

بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے اور کسی بھی بین الاقوامی مداخلت کو مسترد کرتا ہے۔ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، جس کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے، اور کسی کو اس میں مداخلت کا حق نہیں۔

کشمیر کی آزادی کا خواب

اگرچہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیری عوام کو بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کا اختیار دیا گیا تھا، لیکن کشمیری قوم اس معاملے پر پریشان ہے۔ زیادہ تر کشمیری کسی بھی ملک کے ساتھ الحاق نہیں چاہتے بلکہ ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے حامی ہیں۔ ریاست کی سب سے بڑی مزاحمتی پارٹی، جموں و کشمیر لبریشن کا منشور بھی یہی ہے کہ کشمیر کو ایک آزاد اور خودمختار ریاست بنایا جائے۔ یہ خواب ہر کشمیری کے دل میں بسا ہوا ہے کہ وہ اپنے وطن کو آزاد دیکھیں۔ اسی لیے کشمیری عوام دل سے اقوام متحدہ کے استصواب رائے کے اس آپشن کے ساتھ متفق نہیں ہیں جو انہیں صرف بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق تک محدود رکھتا ہے۔ کشمیری قوم کی جدوجہد صرف ایک آزاد وطن کے لیے ہے، اور یہی ان کے دلوں کی آواز ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  کشمیر کی حالیہ لائن آف کنٹرول کشیدگی: شہری ہلاکتیں، ڈرون حملے اور سیزفائر کی امید

عالمی برادری کی خاموشی

عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بڑی طاقتیں، جیسے امریکہ، چین، اور یورپی یونین، اپنے معاشی اور سیاسی مفادات کے پیش نظر اس تنازع کو نظرانداز کرتی ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے صرف بیانات جاری کرنے تک محدود ہیں، جس کی وجہ سے کشمیری عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کشمیریوں کی مزاحمت

کشمیری عوام نے ہمیشہ اپنے حق کے لیے آواز بلند کی ہے۔ ان کی مزاحمت تاریخ کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے۔ 1931 کی تحریک، 1947 کی جدوجہد، اور 1989 کے بعد سے جاری آزادی کی تحریک، سب اس بات کی گواہ ہیں کہ کشمیری عوام اپنے حق کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ حالیہ برسوں میں، نوجوان نسل نے سوشل میڈیا کو اپنے حق میں استعمال کرتے ہوئے دنیا کو اپنی حالت زار سے آگاہ کیا ہے۔

خطے پر اثرات

مسئلہ کشمیر نے جنوبی ایشیا کی سیاست، معیشت اور امن و امان کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان متعدد جنگیں ہو چکی ہیں، جن میں 1947، 1965، 1971، اور 1999 کی کارگل جنگ شامل ہیں۔ یہ تنازع خطے میں ترقی اور استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

حل کی راہ

مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔ خطے میں امن و امان کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کریں اور کشمیری عوام کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ عالمی برادری کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے اور اس تنازع کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

مسئلہ کشمیر صرف ایک علاقائی تنازع نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق، انصاف، اور عزت نفس کا مسئلہ ہے۔ اس مسئلے کا حل جنوبی ایشیا کے امن اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے، اور جب تک اس تنازع کا منصفانہ حل نہیں نکلتا، خطے میں دیرپا امن ممکن نہیں۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
معراج ملک کی پی ایس اے کے تحت گرفتاری: جمہوریت اور اختلافِ رائے پر نیا سوال
امتیاز اسلم کا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ کے الزامات کو مسترد، قانونی کارروائی کا اعلان
جشنِ میلادالنبی ﷺ: جموں، کشمیر اور لداخ میں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
کشمیری نژاد شبانہ محمود برطانیہ کی وزیر داخلہ بن گئیں
آرٹیکل 370 کی منسوخی کے چھ سال: کشمیر کا سوال اب بھی باقی ہے
TAGGED:استصواب رائےکشمیری عواممسئلہ کشمیر
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article کشمیریات کے دلچسپ حقائق: آزاد کشمیر اور جموں و کشمیر کے بارے میں معلومات کشمیریات کے دلچسپ حقائق: آزاد کشمیر اور جموں و کشمیر کے بارے میں معلومات
Next Article 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر پر تقریر 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر پر تقریر
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

You must be logged in to post a comment.

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
آزاد کشمیر
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر

اسی بارے میں

کشمیر میں منتخب وزیر اعلیٰ کی نظر بندی: شہداء کے دن پر عوامی یادداشت کو کچلنے کی کوشش؟

کشمیر میں منتخب وزیر اعلیٰ کی نظر بندی: شہداء کے دن پر عوامی یادداشت کو کچلنے کی کوشش؟

By Azadi Times
4 months ago
کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار: ذہنی صحت نظر انداز، انسانیت زیر سوال

کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار: ذہنی صحت نظر انداز، انسانیت زیر سوال

By Azadi Times
4 months ago
کشمیر: پن کے بجلی منصوبے سندھ آبی معاہدہ کی معطلی اور کشمیر کے پانی پر نئی کشمکش

کشمیر: پن کے بجلی منصوبے سندھ آبی معاہدہ کی معطلی اور کشمیر کے پانی پر نئی کشمکش

By Azadi Times
4 months ago
کمانڈ اینڈ کنٹرول کی ناکامی یا سیاسی دباؤ؟ مظفرآباد میں تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او راجہ سہیل کی اچانک برطرفی پر سوالات کھڑے ہو گئے

کمانڈ اینڈ کنٹرول کی ناکامی یا سیاسی دباؤ؟ مظفرآباد میں تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او راجہ سہیل کی اچانک برطرفی پر سوالات کھڑے ہو گئے

By Azadi Times
4 months ago
شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں

شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں

By Azadi Times
4 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?