نانسوک، سکردو گلگت بلتستان (پاکستان کے زیر انتظام کشمیر) کے قریب واقع ایک ایسا گاؤں ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی، صاف ماحول، اور منفرد طرزِ زندگی کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس گاؤں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہاں آج تک نہ تو کوئی گاڑی پہنچی ہے اور نہ ہی موٹرسائیکل۔
نانسوک تک کا راستہ:
نانسوک تک پہنچنے کے لیے تقریباً 30 منٹ کا پیدل سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ یہ راستہ ایک پہاڑ کے ساتھ ساتھ چھوٹی سی پکڈنڈی پر مشتمل ہے، جو نہایت ہی دلکش مناظر پیش کرتا ہے۔ یہ راستہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو ٹریکنگ یا پیدل چلنے کے شوقین ہیں۔ راستے میں انڈس کا نظارہ، سرسبز مناظر، بلند و بانگ پہاڑ، جھرنے، اور پرندوں کی چہچہاہٹ سے آپ کا استقبال کیا جاتا ہے۔ یہ راستہ صرف ایک سفر ہی نہیں بلکہ ایک ایڈونچر ہے جو آپ کو فطرت کے قریب تر لے جاتا ہے۔
نانسوک کے نمایاں پہلو:
- قدرتی ماحول:
چونکہ یہاں گاڑیاں اور کسی قسم مشینری نہیں ہے، اس لیے گاؤں کی فضا انتہائی صاف اور تازہ ہے۔ ایک طرف دریائے سندھ (انڈس) کا دلکش منظر اور دوسری طرف پہاڑوں کی بلندیاں اس جگہ کو مزید خوبصورت بناتی ہیں۔ - خرپوچو فورٹ کے قریب:
نانسوک خرپوچو فورٹ کی بیک سائیڈ پر واقع ہے، جو اسے تاریخی اہمیت بھی دیتا ہے۔ اگر آپ فورٹ دیکھنے جائیں، تو نانسوک کا سفر لازمی کریں۔ - سادگی اور سکون:
گاؤں کے مکین سادہ طرزِ زندگی اپنائے ہوئے ہیں۔ یہاں کے لوگ زراعت، غلہ بانی اور قدرتی وسائل پر انحصار کرتے ہیں، اور اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ - اورگینک طرزِ زندگی:
یہاں اگائی جانے والی سبزیاں، پھل، اور دیگر کھانے کی اشیاء مکمل طور پر اورگینک ہیں۔ یہ گاؤں ایک مثال ہے کہ کس طرح قدرتی وسائل کا صحیح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ - دریائے سندھ کا دلکش منظر:
نانسوک کے ایک جانب دریائے سندھ بہتا ہے، جو گاؤں کے قدرتی حسن کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ دریا کے ساتھ ساتھ چہل قدمی یا صرف اس کے کنارے بیٹھ کر وقت گزارنا سکون کا باعث بنتا ہے۔
نانسوک: ایڈونچر اور سکون کا امتزاج
نانسوک ان لوگوں کے لیے مثالی مقام ہے جو فطرت کو قریب سے دیکھنا چاہتے اور ایک منفرد تجربہ بھی چاہتے ہیں۔ یہ گاؤں نہ صرف سکردو کے حسن میں اضافہ کرتا ہے بلکہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جو ہمیں سادگی، فطرت، اور سکون کا اصل مطلب سمجھاتی ہے۔
اگر آپ سکردو جائیں، تو نانسوک کا یہ منفرد سفر ضرور کریں اور قدرت کی انمول نعمتوں کا لطف اٹھائیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

