مظفرآباد: آزاد کشمیر میں 5 دسمبر 2024 کو ایک تاریخی دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جب جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر پورے خطے میں ریاست گیر لاک ڈاؤن اور احتجاج ہوگا۔ بنیادی حقوق اور سماجی و اقتصادی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کی گئی اس اپیل کو عوام کی بڑی تعداد میں حمایت حاصل ہو رہی ہے، اور مظاہرے آزاد کشمیر کے تمام شہروں اور قصبوں میں منعقد کیے جائیں گے۔
قلعاں منشاء آباد مرکز احتجاج بنے گا
مظفرآباد کو اس احتجاج کا مرکز قرار دیا گیا ہے، جہاں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔ تمام سڑکیں آدھی رات سے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی جائیں گی، سوائے ایمبولینس کے۔ ہوٹلوں اور میڈیکل اسٹورز کے علاوہ تمام کاروبار اور دکانیں بند رہیں گی۔
شہر بھر میں سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے، اور مظاہرین بہتر مستقبل کے لیے اپنی آواز بلند کریں گے۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن محمد اظہر سلطان نے تمام ٹرانسپورٹرز اور تاجروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قومی تحریک کا حصہ بنیں اور احتجاج کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔
حقوق کے لیے یکجہتی
احتجاج کا مقصد عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور خطے میں معاشی اور سماجی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔ محمد اظہر سلطان نے اپنے بیان میں کہا، “ہم نے تاریخ سے سیکھا ہے کہ خوابیدہ قوموں کو جگانے کے لیے صدا بلند کرنی پڑتی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں۔”
احتجاج کے اثرات
یہ احتجاج روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کرے گا، خاص طور پر مظفرآباد اور اس کے گردونواح میں۔ اہم شاہراہوں کو بند کر دیا جائے گا، جس سے پورے خطے میں ٹرانسپورٹ کا نظام معطل ہو جائے گا۔
امن و امان کی یقین دہانی
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ احتجاج مکمل طور پر پرامن ہوگا، اور ایمرجنسی سروسز، خصوصاً ایمبولینسز کو روکا نہیں جائے گا۔
قومی اہمیت
یہ احتجاج آزاد کشمیر میں عوامی حقوق کی جدوجہد کا ایک اہم موڑ ہے۔ برسوں سے جاری مسائل اور گورننس میں ناکامی کے خلاف یہ تحریک عوام کے صبر کا اظہار ہے۔
عوام سے اپیل
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے حقوق کے لیے اتحاد اور استقامت کا مظاہرہ کریں۔
مظفرآباد، جو اس احتجاج کا مرکز ہوگا، پر سب کی نظریں ہیں۔ یہ مظاہرہ آزاد کشمیر کے سیاسی اور سماجی مستقبل کے حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں