پونچھ کے علاقے دھرمسال میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار سے بھارتی فوج کی جانب سے مقامی گاؤں مہینڈلہ پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بھارتی فوج نے ایل او سی عبور کرکے گاؤں میں گھس کر شہریوں کے گھروں پر دھاوا بول دیا۔ واقعہ کے دوران بھارتی فوج نے خواتین اور بچوں پر تشدد کیا، جس پر مقامی عوام نے سخت ردعمل دیتے ہوئے جوابی کارروائی کی۔
مقامی عوام کی جوابی کارروائی، بھارتی فوج پسپا
اطلاعات کے مطابق، گاؤں کے لوگوں نے اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار اٹھائے اور بھارتی فوج پر جوابی فائرنگ کی۔ اس کارروائی میں دو بھارتی فوجی زخمی ہو گئے، جس کے بعد بھارتی فوج واپس جانے پر مجبور ہو گئی۔ گاؤں کے عوام کے اس بہادرانہ اقدام نے دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا اور واضح پیغام دیا کہ ریاستی عوام اپنی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔
مدارپور چوک پر احتجاج
واقعہ کے بعد اہلیانِ مہینڈلہ نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مدارپور چوک پر احتجاج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی فوج اپنی ذمہ داری پوری کرے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر پاک فوج ریاستی عوام کی حفاظت نہیں کر سکتی تو یہ منافقت بند کر کے یہاں سے نکل جائے۔
سیزفائر کی خلاف ورزی پر سوالات
بھارتی فوج کی جانب سے اس حملے نے ایک بار پھر سیزفائر لائن کی حدود کی سنگین خلاف ورزی کو بے نقاب کیا ہے۔ عوام نے سوال اٹھایا کہ پاکستانی فوج کی موجودگی کے باوجود بھارتی فوج کیسے ایل او سی عبور کر کے مقامی گاؤں تک پہنچ گئی۔
ریاستی عوام کا اتحاد اور مزاحمت
یہ واقعہ اس بات کا عکاس ہے کہ ریاستی عوام اپنے اتحاد اور مزاحمت کے ذریعے کسی بھی حملے کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ مقامی عوام نے ثابت کیا کہ اگرچہ بھارتی فوج کی جانب سے حملہ غیر متوقع تھا، لیکن عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
مزید تحقیقات اور حکام کی جانب سے ردعمل کا انتظار ہے تاکہ اس واقعے کی مکمل تفصیلات سامنے آئیں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں