باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: جھوٹ کی سزا کہانی
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > کہانیاں > جھوٹ کی سزا کہانی
کہانیاں

جھوٹ کی سزا کہانی

Azadi Times
Last updated: February 22, 2025 12:04 pm
Azadi Times
6 months ago
Share
جھوٹ کی سزا کہانی
SHARE

Jhoot Ki Saza جھوٹ کی سزا

کہانی:
وادیِ کشمیر کے ایک خوبصورت گاؤں میں احمد نامی لڑکا رہتا تھا۔ احمد ذہین اور چالاک تھا، لیکن اسے جھوٹ بولنے کی عادت تھی۔ ابتدا میں وہ چھوٹے موٹے جھوٹ بولتا اور بچ نکلتا، مگر وقت کے ساتھ یہ عادت بڑھتی گئی۔ گاؤں کے لوگ اس کی باتوں پر بھروسا کرنا چھوڑ چکے تھے کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ احمد اکثر سچائی کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے۔

ایک دن احمد کے والد نے اسے سمجھایا:
“بیٹا، جھوٹ بولنے سے وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے، مگر اس کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ اگر تم نے اپنی یہ عادت نہ چھوڑی تو ایک دن پچھتانا پڑے گا۔”
لیکن احمد نے ان کی بات کو نظر انداز کر دیا۔

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

ایک دن احمد کھیتوں کے پاس کھیل رہا تھا کہ اسے ایک شرارت سوجھی۔ وہ دوڑتا ہوا گاؤں کے مرکز میں آیا اور زور سے چلایا:
“مدد! مدد! جنگل میں ایک خطرناک بھیڑیا آ گیا ہے جو ہمارے مویشیوں پر حملہ کر رہا ہے!”

Read in English on The Azadi Times

یہ سن کر گاؤں والے اپنی کلہاڑیاں اور لاٹھیاں لے کر فوراً جنگل کی طرف بھاگے۔ لیکن جب وہ وہاں پہنچے تو کوئی بھیڑیا نہیں تھا۔ سب نے احمد کو گھیر لیا اور ناراضی سے پوچھا:
“تم نے جھوٹ کیوں بولا؟”

یہ بھی پڑھیں:  خوشامد بری بلا ہے

احمد نے ہنستے ہوئے کہا:
“میں تو صرف مذاق کر رہا تھا۔”

گاؤں والے ناراض ہو کر واپس چلے گئے۔ کچھ دن بعد احمد نے پھر یہی مذاق کیا۔ اس بار بھی لوگ دوڑے چلے آئے، مگر انہیں کوئی بھیڑیا نظر نہ آیا۔ لوگ اس کی اس حرکت سے مزید ناراض ہوئے اور اب کسی کو اس کی باتوں پر یقین نہ رہا۔

چند دن بعد واقعی ایک بھیڑیا گاؤں کے قریب آ گیا۔ احمد نے یہ منظر دیکھا تو خوفزدہ ہو کر چیخنے لگا:
“مدد! مدد! اس بار سچ میں بھیڑیا آیا ہے! میرے مویشیوں کو بچاؤ!”

لیکن اس بار گاؤں والوں نے اس کی چیخ و پکار پر دھیان نہیں دیا۔ وہ سمجھے کہ احمد پھر مذاق کر رہا ہے۔ بھیڑیا اس کے مویشیوں پر حملہ کر کے انہیں نقصان پہنچا کر چلا گیا۔ احمد کے دل پر افسوس کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ وہ روتے ہوئے گاؤں کے بزرگوں کے پاس پہنچا اور بولا:
“مجھے معاف کر دیں۔ میری جھوٹ بولنے کی عادت نے مجھے اس نقصان تک پہنچایا۔ کاش میں نے آپ کی نصیحت مان لی ہوتی۔”

تب گاؤں کے بزرگ نے شفقت بھرے لہجے میں کہا:
“بیٹا، جھوٹ بولنے والے کی بات پر کوئی یقین نہیں کرتا، چاہے وہ سچ ہی کیوں نہ بول رہا ہو۔ جھوٹ کی سزا ہمیشہ تلخ ہوتی ہے۔”

اس دن کے بعد احمد نے کبھی جھوٹ نہ بولنے کا عہد کیا اور سچائی کی راہ پر چل کر ایک ایماندار اور قابل احترام انسان بن گیا۔

سبق:
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ جھوٹ بولنے کی عادت وقتی فائدہ دے سکتی ہے، لیکن اس کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ سچائی انسان کی عزت اور بھروسے کی بنیاد ہوتی ہے، اس لیے ہمیں ہمیشہ سچ بولنا چاہیے کیونکہ “جھوٹ کی سزا ضرور ملتی ہے۔”

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
خوشامد بری بلا ہے
کہاں کہاں سے گزر گیا کہانی
ایفائے عہد پر کہانی
شیر اور چوہے کی کہانی
سانچ کو آنچ نہیں
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article اتفاق میں برکت ہے کہانی اتفاق میں برکت ہے کہانی
Next Article انگور کھٹے ہیں انگور کھٹے ہیں
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

You must be logged in to post a comment.

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
جموں وکشمیر

اسی بارے میں

انگور کھٹے ہیں

انگور کھٹے ہیں

By Azadi Times
6 months ago
اتفاق میں برکت ہے کہانی

اتفاق میں برکت ہے کہانی

By Azadi Times
6 months ago
احسان کا بدلہ احسان کہانی

احسان کا بدلہ احسان کہانی

By Azadi Times
6 months ago
سچ کی برکت

سچ کی برکت

By Azadi Times
6 months ago
غرور کا سر نیچا

غرور کا سر نیچا

By Azadi Times
6 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?