باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: مظفرآباد کی تاریخ کا سفر: کوہالہ، دومیل، اور سری نگر کے تاریخی راستوں کی تفصیل
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > تاریخ > مظفرآباد کی تاریخ کا سفر: کوہالہ، دومیل، اور سری نگر کے تاریخی راستوں کی تفصیل
تاریخ

مظفرآباد کی تاریخ کا سفر: کوہالہ، دومیل، اور سری نگر کے تاریخی راستوں کی تفصیل

Azadi Times
Last updated: June 9, 2025 10:23 am
Azadi Times
6 months ago
Share
مظفرآباد کی تاریخ کا سفر: کوہالہ، دومیل، اور سری نگر کے تاریخی راستوں کی تفصیل
1937 کی ایک نایاب تاریخی تصویر، جو کشمیر کے قدیم تجارتی راستوں، کانٹہ ہاؤس اور محصول چوکی کی سرگرمیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ تصویر اس دور کے تجارتی نظام اور ٹرانزٹ پالیسیوں کی ایک جھلک پیش کرتی ہے، جو آج بھی تاریخی اہمیت رکھتی ہیں۔
SHARE

مظفرآباد، کشمیر — تاریخ کی گہرائی میں جا کر اگر ہم کشمیر کی جغرافیائی حیثیت اور اس کے اہم تجارتی راستوں پر نظر ڈالیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ مظفرآباد اور اس کے گرد و نواح کا علاقہ قدیم وقتوں میں ایک اہم گزرگاہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ کشمیر کا پورا خطہ ایک قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہے، لیکن یہ جغرافیائی طور پر ایک ایسا مقام بھی رہا ہے جو مختلف ثقافتوں، تجارتوں، اور فوجی لشکروں کی آمدورفت کا مرکز تھا۔ اس مقالے میں ہم مظفرآباد کی تاریخ کے مختلف پہلوؤں کو بیان کریں گے، خاص طور پر اس علاقے کے پرانے تجارتی راستوں اور انگریز دور میں سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے۔

کشمیر کے قدیم تجارتی راستے اور ان کی اہمیت

کشمیر کی تاریخ میں کئی اہم تجارتی راستے اہمیت رکھتے ہیں، جن میں سے ایک قدیم راستہ پکھلی دھمتوڑ، بیرن گلی، پٹن، راڑہ، ڈنہ، چکار اوڑی اور سری نگر کا راستہ تھا۔ یہ وہ راستے تھے جن سے لوگ اور لشکر اپنی منزلوں کی طرف جاتے تھے۔ اس راستے کی اہمیت اس وجہ سے تھی کہ یہ دریائے جہلم کے پار کرنے میں آسانی فراہم کرتا تھا۔ پٹن گھاٹ پر دریا پار کرنے کے لئے مقامی افراد تارو قباہل کا استعمال کرتے تھے جو اس کام میں ماہر تھے۔ اس کے علاوہ قدیم دور میں مشکیزوں اور دیگر تکنیکی طریقوں سے دریا پار کرنا معمول تھا۔

دریائے جہلم اور اس کا جغرافیائی کردار

دریائے جہلم ایک اہم جغرافیائی رکاوٹ تھا جس کے دونوں کنارے کشمیر کی تجارت، ثقافت اور سیاست کے لیے انتہائی اہمیت رکھتے تھے۔ ابتدائی طور پر اس دریا کو پار کرنے کی دشواریاں تھیں، لیکن جیسے ہی پلوں کی تعمیر شروع ہوئی، اس علاقے کی اہمیت میں اضافہ ہوا۔ خاص طور پر دریا کے بایاں کنارہ اس بات کو یقینی بناتا تھا کہ کشمیر کے دوسرے حصوں تک رسائی ممکن ہو سکے۔ کوہالہ تک کا راستہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کشمیر کے دیگر علاقوں کی نسبت یہ راستہ زیادہ آسان اور جغرافیائی طور پر موزوں تھا۔

حمایتی پیغام
یہ بھی پڑھیں:  آزاد کشمیر دہشتگردی کے نشانے پر: حکومت نے ممنوعہ بور اسلحے کے لائسنس جاری کرنے کا اعلان کر دیا

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

1859 میں راولپنڈی-سری نگر روڈ کی تعمیر

سال 1859 کے بعد راولپنڈی اور سری نگر کے درمیان جو تجارتی راستہ تھا، وہ بہت اہم ہو گیا تھا۔ اس دور میں انگریزوں نے اس راستے کی تعمیر پر بہت توجہ دی تھی اور مختلف مراحل میں اسے مکمل کیا۔ انگریزوں کی حکومت نے 1860 سے 1870 تک کے عرصے میں راولپنڈی سے مری اور مری سے کوہالہ تک کچی سڑک کی تعمیر مکمل کی۔ یہ سڑک راولپنڈی اور سری نگر کے درمیان تجارتی اور عسکری سفر کے لئے اہم بن گئی۔

Read in English on The Azadi Times

کوہالہ پل اور سڑک کی تعمیر کا عمل

1871 میں، پنجاب حکومت نے کوہالہ پل کی تعمیر مکمل کی۔ اس پل کی تعمیر سے نہ صرف مقامی لوگوں کی زندگی آسان ہوئی، بلکہ اس سے پورے خطے کی معیشت میں بھی نمایاں بہتری آئی۔ اس پل نے دریائے جہلم کو پار کرنے کا ایک نیا ذریعہ فراہم کیا۔ اسی دوران، کوہالہ سے دومیل تک اور مزید آگے کشمیر کے وادیوں تک سڑک کی تعمیر کا عمل جاری رہا۔

سڑکوں کی توسیع: دومیل سے سری نگر تک

دومیل اور سری نگر کے درمیان 126 کلومیٹر طویل سڑک کی توسیع کا کام انگریزوں نے مکمل کیا۔ اس سڑک کی توسیع کے کام کا ٹھیکہ ایک انگریز تعمیراتی فرم کو دیا گیا تھا، جس نے صرف دو برسوں میں اس سڑک کو مکمل کیا۔ اس سڑک کی توسیع سے پورے خطے میں تجارت، لوگوں کی آمدورفت اور فوجی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا۔ یکے، بگھیاں، تانگے، چھکڑے اور بیل گاڑیاں اس سڑک پر چلنے لگیں اور اس کی اہمیت بڑھ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:  امید اور المیے کے دو دہائی: سری نگر-مظفرآباد بس سروس اور تقسیم شدہ کشمیری خاندان

کسٹم ہاوس اور تجارتی عمل

مظفرآباد کی تاریخ میں ایک اہم مقام کسٹم ہاوس کا بھی ہے۔ ریاست کشمیر کا اپنا کسٹم ڈیپارٹمنٹ تھا، جہاں پر محصول کی وصولی اور سامان کی جانچ پڑتال کی جاتی تھی۔ اس کے لیے ایک مخصوص چوکی قائم کی گئی تھی، جہاں ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کی نگرانی کی جاتی تھی۔ HALT کے لفظ کا مطلب تھا کہ تمام تجارتی سامان کو یہاں روک کر اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس کسٹم ہاوس میں سامان کی وزن کی جانچ کے بعد اور محصول کی وصولی کے بعد ایک خام پرچی (Transit receipt) جاری کی جاتی تھی، جو اس بات کا ثبوت ہوتی تھی کہ مال اب ریاست کشمیر میں داخل ہو سکتا ہے یا باہر جا سکتا ہے۔

تصویر کا تاریخی پس منظر

1937 کی ایک نایاب تاریخی تصویر، جو کشمیر کے قدیم تجارتی راستوں، کانٹہ ہاؤس اور محصول چوکی کی سرگرمیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ تصویر اس دور کے تجارتی نظام اور ٹرانزٹ پالیسیوں کی ایک جھلک پیش کرتی ہے، جو آج بھی تاریخی اہمیت رکھتی ہیں۔
1937 کی ایک نایاب تاریخی تصویر، جو کشمیر کے قدیم تجارتی راستوں، کانٹہ ہاؤس اور محصول چوکی کی سرگرمیوں کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ تصویر اس دور کے تجارتی نظام اور ٹرانزٹ پالیسیوں کی ایک جھلک پیش کرتی ہے، جو آج بھی تاریخی اہمیت رکھتی ہیں۔

زیر نظر تصویر 1937 کی ہے، جو کشمیر کے قدیم تجارتی راستوں اور کسٹم ہاوس کی سرگرمیوں کی عکاسی کرتی ہے۔ اس ویڈیو میں کانٹا ہاوس اور محصول چوکی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے، جس سے اس دور کے تجارتی عمل کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو کشمیر کی پرانے تجارتی راستوں اور اس دور کی ٹرانزٹ پالیسیوں کی تفصیل فراہم کرتی ہے، جو آج کے دور میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔

نتیجہ اور موجودہ دور میں کشمیر کے تجارتی راستے

آج کے دور میں، کشمیر کی معاشی ترقی اور سیاحت میں بہت زیادہ تبدیلیاں آئی ہیں، مگر اس علاقے کے قدیم راستوں کی تاریخ میں جو اہمیت ہے، وہ کبھی کم نہیں ہو سکتی۔ راولپنڈی-سری نگر روڈ اور کوہالہ پل جیسے تاریخی مقامات اب بھی کشمیر کی تاریخ کا حصہ ہیں اور ان کی تعمیر کی کہانیاں اس خطے کی ثقافت اور معیشت کی عکاسی کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:   5 فروری یوم یکجہتی کشمیر: حقیقی یکجہتی کا مطلب "آزاد کشمیر" کی حمایت ہے

شکریہ

تحریر و تحقیق:
جواد خورشید کیانی
موضع شہر خاص، ضلع مظفرآباد

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
مسلم کانفرنس کے سابق امیدوار اسمبلی شراب اور ناجائز اسلحہ کے ساتھ گرفتار
غلام اللہ اعوان کون ہیں؟ عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کی نئی لہر
ہولوکاسٹ کیا ہے؟ –  تاریخ، وجوہات حقائق اور یہودیوں کی نسل کشی Holocaust
کمانڈ اینڈ کنٹرول کی ناکامی یا سیاسی دباؤ؟ مظفرآباد میں تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او راجہ سہیل کی اچانک برطرفی پر سوالات کھڑے ہو گئے
TAGGED:تجارتی راستےدریائے جہلمکشمیر کی تاریخکشمیر کی ثقافتمظفرآباد
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article Kailasa Country کیلاسا ملک: سوامی نِتھیانندا کی فرضی ہندو ریاست اور عالمی دھوکہ دہی کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ Kailasa Country کیلاسا ملک: سوامی نِتھیانندا کی فرضی ہندو ریاست اور عالمی دھوکہ دہی کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ
Next Article Gaza News Today اسرائیلی فورسز نے غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ مارا، گریٹا تھنبرگ سمیت کئی کارکن گرفتار Gaza News Today اسرائیلی فورسز نے غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ مارا، گریٹا تھنبرگ سمیت کئی کارکن گرفتار

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
جموں وکشمیر

اسی بارے میں

سرکاری عہدوں کی آڑ میں جنسی استحصال: آزاد کشمیر میں بڑھتے واقعات پر سوالیہ نشان

سرکاری عہدوں کی آڑ میں جنسی استحصال: آزاد کشمیر میں بڑھتے واقعات پر سوالیہ نشان

By Azadi Times
6 months ago
مظفرآباد: کھا وڑہ ڈنہ کچیلی میں محکمہ برقیات کے ملازم پر فائرنگ، نوجوان شدید زخمی

مظفرآباد: کھا وڑہ ڈنہ کچیلی میں محکمہ برقیات کے ملازم پر فائرنگ، نوجوان شدید زخمی

By Azadi Times
6 months ago
مظفرآباد میں صحافیوں پر پولیس تشدد، صحافتی برادری سراپا احتجاج

مظفرآباد میں صحافیوں پر پولیس تشدد، صحافتی برادری سراپا احتجاج

By Azadi Times
7 months ago
آزاد کشمیر دہشتگردی کے نشانے پر: حکومت نے ممنوعہ بور اسلحے کے لائسنس جاری کرنے کا اعلان کر دیا

آزاد کشمیر دہشتگردی کے نشانے پر: حکومت نے ممنوعہ بور اسلحے کے لائسنس جاری کرنے کا اعلان کر دیا

By Azadi Times
8 months ago
امید اور المیے کے دو دہائی: سری نگر-مظفرآباد بس سروس اور تقسیم شدہ کشمیری خاندان

امید اور المیے کے دو دہائی: سری نگر-مظفرآباد بس سروس اور تقسیم شدہ کشمیری خاندان

By Azadi Times
8 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?