دوحہ (دی آزادی ٹائمز نیوز ڈیسک) — ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے “العدید ایئر بیس” پر میزائل حملے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد دوحہ میں رات گئے فضاء میں شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے اور متعدد زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
شہریوں نے دارالحکومت میں خوف و ہراس کی کیفیت بیان کی، جب کہ میزائل دفاعی نظام نے حملے کے جواب میں فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد میزائل فضا میں تباہ کیے۔ قطر کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ “قطری فضائی دفاعی نظام نے تمام حملہ آور میزائلوں کو کامیابی سے روکا، اور کسی قسم کے جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔”
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ مخصوص فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، اور اس کا مقصد رہائشی یا شہری علاقوں کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے اپنے بیان میں کہا کہ “یہ حملہ قطر کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کے پیش نظر رہائشی علاقوں سے دور کیا گیا، اور اس کا مقصد قطری عوام یا ریاست کو نقصان پہنچانا ہرگز نہیں تھا۔”
تاہم، قطر کی وزارت خارجہ نے اس حملے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ “یہ قطر کی خودمختاری، فضائی حدود اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ “قطر اپنی سلامتی اور خودمختاری کے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اور اس واقعے کے تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔”
العدید ایئر بیس، جو خلیجی خطے میں امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے، ماضی میں بھی خطے کے تناؤ کے دوران خبروں کی زینت بنتا رہا ہے، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ ایران نے براہِ راست اس پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے کشیدگی کے ماحول کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے، خاص طور پر ایران اور مغربی اتحادیوں کے درمیان جاری سرد جنگی ماحول میں۔
📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں
اپنی کہانی بھیجیں
اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

