Advertisement

ہیڈلائن

کالمز / بلاگ

گلگت بلتستان: چلاس میں احتجاج اور ہڑتال: “حقوق دو، ڈیم بناؤ” کے مطالبے پر مکمل شٹر ڈاؤن

چلاس، گلگت بلتستان – گونرفارم، گوہرآباد، تھور اور ملحقہ علاقوں کے رہائشیوں نے آج حقوق دو، ڈیم بناؤ تحریک کے تحت مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔ یہ احتجاج عوامی تحریک کے زیرِ اہتمام منعقد کیا گیا، جس میں لوگوں نے حکومت اور واپڈا کے خلاف اپنے مطالبات کے حق میں بھرپور احتجاج کیا۔

مظاہرین نے چلاس میں ایک بڑے احتجاجی اجتماع میں شرکت کی، جس میں گونرفارم اور دیگر علاقوں سے قافلوں کی شکل میں لوگ پہنچے۔ اس احتجاج کے دوران “واپڈا گردی نامنظور، ڈیم بناؤ حقوق دو” جیسے نعرے بلند کیے گئے اور حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈیموں کی تعمیر کے لئے متاثرین کے بنیادی حقوق کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت اور واپڈا ان علاقوں کے لوگوں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ڈیموں کی تعمیر کرے اور انہیں ان کے حقوق اور معاوضے کا انصاف فراہم کرے۔

“ہمیں ان ڈیموں سے جو فائدہ ہونا چاہیے تھا، وہ ہمیں نہیں مل رہا۔ ہمیں نظرانداز کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں، اگر ہمارے مطالبات نہ سنے گئے تو ہم اپنے احتجاج میں مزید شدت لائیں گے”، ایک احتجاجی رہنما نے کہا۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی ڈیم بنے ہیں، متاثرین کو ان کے حقوق سے محروم کیا گیا ہے، اور اس بار وہ ہر قیمت پر اپنے حقوق کی حفاظت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈیموں کی تعمیر کے فوائد کے ساتھ ان کے متاثرہ علاقے کے عوام کو بھی انصاف ملنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:  امیر مقام کے بیان پر دیامر متاثرین مایوس، کمیٹی برہم، KKH شاہراہ جام

یہ احتجاج اور ہڑتال حکومتی اداروں کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے کہ عوام اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہیں اور ان کے مطالبات پورے کیے جانے تک یہ تحریک جاری رہے گی۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

spot_imgspot_img