باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: مسئلہ کشمیر: کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں؟ ہندوستان اور پاکستان سے ان کی اُمیدیں
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > تاریخ > مسئلہ کشمیر: کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں؟ ہندوستان اور پاکستان سے ان کی اُمیدیں
تاریخ

مسئلہ کشمیر: کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں؟ ہندوستان اور پاکستان سے ان کی اُمیدیں

Azadi Times
Last updated: February 16, 2025 8:03 pm
Azadi Times
7 months ago
Share
مسئلہ کشمیر: کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں؟ ہندوستان اور پاکستان سے ان کی اُمیدیں
SHARE

کشمیر، جسے “جنت نظیر” کہا جاتا ہے، 1947 سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعے کا مرکز بنا ہوا ہے۔ لیکن اس تنازعے کا سب سے بڑا شکار کشمیری عوام ہیں، جو اپنی شناخت، آزادی، اور بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ یہ مضمون کشمیریوں کی آواز کو مرکز میں رکھتے ہوئے بتاتا ہے کہ وہ دونوں ممالک سے کیا چاہتے ہیں۔

1947 سے کشمیر کی تقسیم کی مختصر تاریخ

1947 میں برطانوی ہند کی تقسیم کے بعد کشمیر کا مسئلہ دنیا کے سب سے پرانے تنازعات میں تبدیل ہوگیا۔ ریاست جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے ابتدائی طور پر آزاد رہنے کا فیصلہ کیا، لیکن پاکستان سے تعلق رکھنے والے قبائلی لشکر کے حملے اور عوامی بغاوت کے بعد انہوں نے ہندوستان سے الحاق کا دستخط کر دیا۔ اس کے بعد سے یہ خطہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تین جنگیں (1947-48، 1965، 1999)، اقوام متحدہ کی نامکمل قراردادیں، اور 1972 کے شملہ معاہدے کی ناکامی کا شکار بنا رہا۔ 2019 میں ہندوستان نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیر کی آئینی خودمختاری کو تحلیل کر دیا، جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان) میں بھی سیاسی حقوق کا بحران جاری ہے۔ آج کشمیر کی سرحدیں نہ صرف فوجی بارودی سرنگوں بلکہ نسلوں پر محیط غم، امید، اور ناانصافیوں سے بھی تقسیم ہیں۔ یہ تنازع صرف زمین کا نہیں، بلکہ 1.4 کروڑ کشمیریوں کے جذبات، شناخت، اور مستقبل کا بھی ہے۔

کشمیری عوام کی بنیادی خواہشات

کشمیریوں کی اکثریت کا مطالبہ واضح ہے: خودمختاری۔ 1948 کی اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق، کشمیری عوام کو یہ حق دیا جانا تھا کہ وہ ہندوستان یا پاکستان میں شامل ہونے یا آزاد رہنے کا فیصلہ خود کریں۔ لیکن آج تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ اس کے علاوہ، کشمیری مندرجہ ذیل چیزوں کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں:

حمایتی پیغام
یہ بھی پڑھیں:  آزاد کشمیر قدرت، تاریخ اور آزادی کی سرزمین

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں
  1. انسانی حقوق کا احترام: فوجی کارروائیوں، گمشدگیوں، اور جبر کی روک تھام۔
  2. معاشی ترقی: بے روزگاری اور پسماندگی کے خاتمے کے لیے اقدامات۔
  3. ثقافتی شناخت کا تحفظ: کشمیری زبان، رسم و رواج، اور ورثے کو خطرات سے بچانا۔

ہندوستان سے کشمیریوں کی اُمیدیں

  1. فوجی قبضے کا خاتمہ:
    • کشمیر وادی دنیا کی سب سے زیادہ فوجی گھنی آبادی والا خطہ ہے۔ کشمیری چاہتے ہیں کہ ہندوستان اپنی فوجی موجودگی کم کرے اور AFSPA (فوجی خصوصی اختیارات کا قانون) ختم کرے، جو فوج کو گرفتاریوں اور فائرنگ کا غیر محدود اختیار دیتا ہے۔
  2. سیاسی خودمختاری کی بحالی:
    • 2019 میں ہندوستان نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی۔ کشمیری اس فیصلے کو اپنے سیاسی حقوق پر حملہ سمجھتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ کشمیر کو دوبارہ اپنا آئین بنانے کا حق دیا جائے۔
  3. مکمل شہری آزادیاں:
    • انٹرنیٹ بندشوں، احتجاجوں پر پابندیوں، اور میڈیا سنسرشپ کا خاتمہ۔
  4. ماحولیاتی تحفظ:
    • کشمیر کے قدرتی وسائل (جیسے دریاؤں، جنگلات) کا استحصال روکا جائے۔

پاکستان سے کشمیریوں کی اُمیدیں

  1. تنازعے کو اپنا “پراکسی جنگ” نہ بنانا:
    • کشمیری پاکستان کی مدد کے شکر گزار ہیں، لیکن وہ نہیں چاہتے کہ ان کی تحریک کو پاکستان اور ہندوستان کی “پراکسی جنگ” میں تبدیل کیا جائے۔ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کشمیری عوام کی آواز کو مرکز میں رکھے۔
  2. آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے حقوق:
    • پاکستان کے زیر انتظام کشمیر (آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان) کے لوگ بھی اپنے سیاسی حقوق مانگ رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں مکمل شہری حقوق دیے جائیں اور ان کے علاقوں میں “عارضی حکومت” کا خاتمہ ہو۔
  3. انسانی حقوق کی علمبرداری:
    • پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے زیر کنٹرول کشمیر میں بھی انسانی حقوق کے معیارات بلند کرے۔
  4. بین الاقوامی سفارت کاری:
    • پاکستان کو کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ اور دیگر فورمز پر زیادہ موثر طریقے سے اٹھانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:  پہلگام حملہ: جموں و کشمیر میں 1500 گرفتار، کشمیری رہنماؤں کا آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

ہندوستان اور پاکستان کی سیاسی پوزیشن: ایک موازنہ

پہلو ہندوستان پاکستان
کشمیر کا دعویٰ “کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ ہے۔” “کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔”
حل کا طریقہ “کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔” “اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہو۔”
مقامی آبادی کا موقف “کشمیریوں کو ہندوستانی آئین میں حقوق ملیں” “کشمیریوں کو حقِ خودارادیت دیا جائے۔”

 

Read in English on The Azadi Times

کشمیر کی قوم پرست تحریکیں: جے کے ایل ایف، خودمختار کشمیر، اور عوامی جدوجہد

کشمیر کی آزادی کی تحریک میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) ایک اہم کردار ادا کرتا آیا ہے، جس نے 1989 کی بغاوت کے دوران “خودمختار کشمیر” کے نعرے کو عالمی سطح پر اُبھارا۔ یہ گروپ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کشمیر کو ایک آزاد مملکت کے طور پر دیکھتا ہے۔ دوسری طرف، خودمختار کشمیر تحریک کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ کشمیری عوام کو اپنے وسائل، خارجہ پالیسی، اور دفاع کا مکمل اختیار ہونا چاہیے۔

ان کے علاوہ، حریت کانفرنس جیسی قوم پرست جماعتیں بھی ہیں جو ہندوستان کے ساتھ کسی قسم کے الحاق کو مسترد کرتی ہیں، لیکن ان میں سے کچھ دھڑے پاکستان کی حمایت کرتے ہیں۔ ان تحریکوں کے درمیان اکثر اختلافات رہے ہیں کچھ گروہ مسلح جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تو کچھ پرامن سیاسی حل کے حامی ہیں۔ مثال کے طور پر، جے کے ایل ایف کے بانی مقبول بٹ نے کہا تھا: “کشمیر کی لڑائی ہتھیاروں کی نہیں، بلکہ انصاف کی ہے۔” تاہم، ان تحریکوں کو دونوں ممالک کی طرف سے دباؤ، گرفتاریوں، اور مالی مشکلات کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ان کی آواز کمزور پڑتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  چین میں گلگت بلتستان پر سرمایہ کاری کانفرنس: متنازعہ خطے میں معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش

کشمیری نوجوانوں کی آواز

سری نگر کی طالبہ ثناء کہتی ہیں: “ہم نہ ہندوستان کے فوجی کیمپ چاہتے ہیں، نہ پاکستان کے جھنڈے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بات سنی جائے۔”
گلگت کے کارکن عارف کا کہنا ہے: “پاکستان ہمیں صرف ایک نمبر کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ ہمیں اپنے وسائل پر کنٹرول چاہیے۔”

امن کی راہ: کیا حل ممکن ہے؟

کشمیری دانشوروں کے مطابق، حل کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں:

  1. کشمیریوں کو مرکز میں رکھا جائے: کوئی بھی فیصلہ کشمیری رہنماؤں کے بغیر نہ ہو۔
  2. انسانی حقوق کی بحالی: دونوں اطراف میں فوجی ظلم رکھنا۔
  3. معاشی تعاون: خطے میں تجارت اور سیاحت کو فروغ دینا۔
  4. بین الاقوامی ثالثی: اقوام متحدہ یا غیر جانبدار ممالک کی مدد سے بات چیت۔

نتیجہ: کشمیر کی قسمت کشمیری طے کریں

کشمیر کا مسئلہ صرف ہندوستان اور پاکستان کا نہیں، بلکہ 1.4 کروڑ کشمیریوں کا مستقبل ہے۔ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کو سنجیدگی سے لیں اور ایک ایسا ماحول بنائیں جہاں وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کر سکیں۔ جیسا کہ مشہور کشمیری شاعر رشید ناز نے کہا تھا:
“یہاں کی مٹی میں دفن ہے ہر اک ذرہ آگ کا
کشمیر کی آزادی کا سورج ضرور نکلے گا!”

کمنٹس میں بتائیں: آپ کے خیال میں کشمیر کے مسئلے کا حتمی حل کیا ہو سکتا ہے؟

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
ہولوکاسٹ کیا ہے؟ –  تاریخ، وجوہات حقائق اور یہودیوں کی نسل کشی Holocaust
شملہ معاہدہ: کشمیر پر امن یا خاموش غلامی؟ 50 سالہ معاہدے کا تجزیہ، اختتام اور نئی حقیقتیں
مظفرآباد کی تاریخ کا سفر: کوہالہ، دومیل، اور سری نگر کے تاریخی راستوں کی تفصیل
کشمیر کی حالیہ لائن آف کنٹرول کشیدگی: شہری ہلاکتیں، ڈرون حملے اور سیزفائر کی امید
اپنے ہی وطن میں بے وطن: جموں و کشمیر سے کشمیری خاندانوں کی جبری بے دخلی
TAGGED:مسئلہ کشمیر
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article کشمیر کی آزادی پر اشعار: 10 انوکھے کشمیر پر اشعار جن میں کشمیر کی داستانِ حریت ہے کشمیر کی آزادی پر اشعار: 10 انوکھے کشمیر پر اشعار جن میں کشمیر کی داستانِ حریت ہے
Next Article  5 فروری  یوم یکجہتی کشمیر: حقیقی یکجہتی کا مطلب “آزاد کشمیر” کی حمایت ہے  5 فروری یوم یکجہتی کشمیر: حقیقی یکجہتی کا مطلب “آزاد کشمیر” کی حمایت ہے
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

You must be logged in to post a comment.

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
جموں وکشمیر

اسی بارے میں

پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟

پانی کشمیریوں کا — جھگڑا ہندوستان اور پاکستان کا؟

By Azadi Times
4 months ago
پہلگام حملہ: جموں و کشمیر میں 1500 گرفتار، کشمیری رہنماؤں کا آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

پہلگام حملہ: جموں و کشمیر میں 1500 گرفتار، کشمیری رہنماؤں کا آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

By Azadi Times
4 months ago
چین میں گلگت بلتستان پر سرمایہ کاری کانفرنس: متنازعہ خطے میں معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش

چین میں گلگت بلتستان پر سرمایہ کاری کانفرنس: متنازعہ خطے میں معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش

By Azadi Times
5 months ago
کشمیر کی آزادی پر تقریر

کشمیر کی آزادی پر تقریر

By Azadi Times
5 months ago
امید اور المیے کے دو دہائی: سری نگر-مظفرآباد بس سروس اور تقسیم شدہ کشمیری خاندان

امید اور المیے کے دو دہائی: سری نگر-مظفرآباد بس سروس اور تقسیم شدہ کشمیری خاندان

By Azadi Times
5 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?