باستخدام هذا الموقع ، فإنك توافق على سياسة الخصوصية و شروط الاستخدام .
Accept
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Reading: غلام اللہ اعوان کون ہیں؟ عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کی نئی لہر
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
دی آزادی ٹائمزدی آزادی ٹائمز
Font ResizerAa
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
  • صفحہ اول
  • جموں وکشمیر
  • گلگت بلتستان
  • عالمی خبریں
  • تجارت
  • صحت
  • کھیل
  • English
Have an existing account? Sign In
Follow US
© 2022 Foxiz News Network. Ruby Design Company. All Rights Reserved.
دی آزادی ٹائمز > Blog > آزاد کشمیر > غلام اللہ اعوان کون ہیں؟ عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کی نئی لہر
آزاد کشمیر

غلام اللہ اعوان کون ہیں؟ عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کی نئی لہر

Azadi Times
Last updated: July 5, 2025 7:54 pm
Azadi Times
5 months ago
Share
غلام اللہ اعوان کون ہیں؟ عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کی نئی لہر
SHARE

تحقیقی رپورٹ | دی آزادی ٹائمز | مظفرآباد

گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص عوامی ایکشن کمیٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔ کشمیر کے اندر ایکشن کمیٹی کو عوامی مزاحمت کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لہٰذا یہ تنقید ایک نئے تنازعے کا باعث بن گئی ہے۔ تنقید کرنے والے شخص کا نام غلام اللہ اعوان ہے، اور ان کے بارے میں آن لائن کئی قیاس آرائیاں گردش کر رہی ہیں۔

دی آزادی ٹائمز نے آزادانہ تحقیق کے بعد غلام اللہ اعوان کے پس منظر، سیاسی وابستگی، صحافتی سرگرمیوں اور اس وائرل ویڈیو کے ممکنہ اثرات پر ایک تفصیلی رپورٹ مرتب کی ہے۔

حمایتی پیغام

کشمیر کی آواز بنیں

دی آزادی ٹائمز جموں و کشمیر کا واحد آزاد خبررساں ادارہ ہے جو کسی بھی حکومت، سیاسی جماعت یا نجی ادارے کے دباؤ سے آزاد ہو کر وہ خبریں سامنے لاتا ہے جو واقعی اہم ہوتی ہیں۔ آپ کا معمولی سا تعاون بھی ہمیں آزاد رکھنے اور انسانی حقوق، آزادی اور انصاف پر رپورٹنگ جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

آزاد صحافت کو سپورٹ کریں

غلام اللہ اعوان: ابتدائی زندگی اور سماجی سرگرمیاں

غلام اللہ اعوان ایک پاکستانی فوجی افسر کے ہمراہ کشمیر کے کسی مقام پر موجود نظر آ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بعض صارفین کی جانب سے اُن پر راشن اور آٹا لینے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، تاہم دی آزادی ٹائمز ان دعوؤں کی تصدیق نہیں کرتا۔

غلام اللہ اعوان کا تعلق لیپا ویلی سے ہے، جو خطہ جہلم کے سرحدی علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ ان کی عمر تقریباً 35 سے 37 برس کے درمیان ہے۔ انہوں نے ابتدائی طور پر صحافتی کردار سے اپنی شناخت بنائ۔ انہوں نی لا کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے اور کبھی کبھاراگر کیس ہو تو عدالت بھی جاتے ہیں ۔

Read in English on The Azadi Times
یہ بھی پڑھیں:  مہاجرین کی 12 نشستیں: آزاد کشمیر کی سیاست، اقوام متحدہ کی قراردادیں اور آئینی تنازعہ

سیاست میں قدم: مسلم لیگ ن سے تحریک انصاف تک

غلام اللہ اعوان کا سیاسی سفر نسبتاً غیر روایتی اور متغیر رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں انہوں نے مبینہ طور پر لیپا ویلی میں اس وقت کے حکومتی نمائندے ڈاکٹر مصطفیٰ بصیر عباسی کے خلاف ایک احتجاج کی قیادت کی تھی۔ اس احتجاج میں چند مقامی افراد بھی شامل تھے، تاہم موقع پر کشیدگی اور تشدد کے واقعات پیش آئے، جس کے بعد غلام اللہ اور ان کے ساتھیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بعد ازاں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (PTI) میں شمولیت اختیار کی، لیکن موجودہ وقت میں PTI خود پاکستان اور کشمیر دونوں سطح پر اندرونی خلفشار کا شکار ہے۔ غلام اللہ اعوان کی موجودہ وابستگی مبہم ہے۔ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ وہ اب کسی پارٹی کے متحرک کارکن نہیں رہے، جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ وہ کسی نئے سیاسی پلیٹ فارم کی تلاش میں ہیں۔

صحافت میں دوبارہ شمولیت: “کشمیر ڈیجیٹل” کے رپورٹر

حالیہ مہینوں میں غلام اللہ اعوان نے صحافت کا رخ کیا اور چند ماہ قبل انہوں نے “کشمیر ڈیجیٹل” کے نام سے چلنے والے ایک میڈیا پلیٹ فارم کو جوائن کیا۔ یہ چینل اسلام آباد کے وکیل منصور عباسی کی ملکیت ہے۔ غلام اللہ اعوان اس پلیٹ فارم کے ساتھ بطور فیلڈ رپورٹر منسلک ہیں اور مختلف مواقع پر ویڈیوز، انٹرویوز اور زمینی رپورٹس میں متحرک نظر آتے ہیں۔

کشمیر ڈیجیٹل بظاہر ایک نووارد میڈیا آؤٹ لیٹ ہے، جو آن لائن ویڈیوز اور سوشل میڈیا رپورٹس کے ذریعے خبروں کی کوریج کرتا ہے۔ تاہم اس کی غیرجانبداری، ایڈیٹوریل کنٹرول، اور صحافتی اخلاقیات پر کئی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  مسلم کانفرنس کے سابق امیدوار اسمبلی شراب اور ناجائز اسلحہ کے ساتھ گرفتار

عوامی ایکشن کمیٹی پر تنقید: اظہارِ رائے یا کسی ایجنڈے کا حصہ؟

غلام اللہ اعوان کی وائرل پوسٹ میں انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی پر کئی سوالات اٹھائے، جن میں قیادت، فیصلوں میں شفافیت اور تحریک کے طریقہ کار پر تنقید شامل ہے۔ انہوں نے یہ تاثر دیا کہ کمیٹی عوامی مفاد سے زیادہ ذاتی اور بیرونی ایجنڈوں پر کام کر رہی ہے۔

لیکن سوال یہ ہے کہ یہ تنقید خالصتاً ذاتی رائے پر مبنی ہے یا کسی مخصوص سیاسی، انتظامی یا انٹیلیجنس پس منظر کی نمائندگی کرتی ہے؟

کمیٹی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو دراصل ایک مربوط مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد مقامی عوامی تحریکوں کو بدنام کرنا اور تقسیم پیدا کرنا ہے۔ ان کے مطابق، جب بھی کوئی تحریک مقبول ہونے لگتی ہے، مخصوص عناصر اس کے خلاف رائے عامہ کو منقسم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آزاد صحافت اور سیاسی تنقید: توازن کہاں ہے؟

آزاد صحافت کے اصولوں کے مطابق تنقید، سوالات اور اختلاف رائے ہر جمہوری معاشرے کی بنیاد ہیں۔ غلام اللہ اعوان کو بھی اپنے خیالات کے اظہار کا پورا حق حاصل ہے، تاہم یہ ضروری ہے کہ کسی تحریک یا ادارے پر الزامات عائد کرتے وقت ثبوت، سیاق و سباق، اور شفافیت کو مدنظر رکھا جائے۔

جب کسی غیر سرکاری عوامی تحریک پر تنقید ہو، تو یہ سوال بھی لازم ہے کہ آیا تنقید میں اصلاح کی نیت ہے یا تخریب کی؟

بین الاقوامی تناظر: متنازعہ خطے میں بیانیے کی جنگ

کشمیر جیسے متنازعہ خطے میں بیانیہ صرف مقامی مسئلہ نہیں ہوتا، بلکہ بین الاقوامی طاقتیں، ریاستی ادارے اور میڈیا پلیٹ فارمز اسے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  "37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟"

اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک تنازع شدہ خطہ ہے جہاں کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دیا جانا ابھی باقی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی بھی بیانیہ، خواہ وہ حمایت میں ہو یا مخالفت میں، مقامی آوازوں کو خاموش کرنے یا تقسیم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے تو اس کے اثرات نہ صرف مقامی سیاست بلکہ عالمی نقطہ نظر پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

غلام اللہ اعوان کی شخصیت، تنقید اور بیانیہ یقیناً اہم ہیں۔ لیکن یہ فیصلہ کرنا کہ آیا وہ ایک آزاد آواز ہیں یا کسی پراکسی بیانیے کا حصہ، صرف وقت اور مزید شفافیت ہی بتا سکتی ہے۔

دی آزادی ٹائمز آزاد، خود مختار اور کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کا حامی ادارہ ہے جو آزادیِ اظہار اور جوابدہی دونوں کو ضروری سمجھتا ہے۔ ہم ایسے تمام معاملات پر تحقیقاتی صحافت کے اصولوں پر مبنی رپورٹنگ کو فروغ دیتے رہیں گے، تاکہ حقائق عوام کے سامنے آئیں — نہ کہ افواہیں۔

📢 ہمارے واٹس ایپ چینل کو جوائن کریں تازہ ترین خبریں اور اپڈیٹس کے لیے: یہاں کلک کریں

اپنی کہانی بھیجیں

اپنی آواز دی آزادی ٹائمز کے ساتھ بلند کریں

ابھی بھیجیں
بنجوسہ میں وزیر سیاحت فہیم ربانی کے قافلے سے جھڑپ، نوجوان زخمی، احتجاج میں سڑک بند
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سی رہنما نے مبینہ بھارتی سائفر کو “منصوبہ بند ڈرامہ” قرار دے دیا، 29 ستمبر کی ہڑتال سے قبل ردِعمل
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا 29 ستمبر سے غیر معینہ ہڑتال کا اعلان
آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے خلاف درخواست دائر
خالہ کے گھر جانے والی14 اور 11سالہ بہنوں کو لفظ کے بہانے اغواہ کر کے پوری رات جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
TAGGED:جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹیغلام اللہ اعوانلیپہ ویلیمظفرآباد
Share This Article
Facebook Email Print
Previous Article آزاد کشمیر اور میں سیلولر سروسز کا بحران: فرنچائز سیلز معطل، سروس بہتر بنانے کے لیے وقت دیا گیا آزاد کشمیر اور میں سیلولر سروسز کا بحران: فرنچائز سیلز معطل، سروس بہتر بنانے کے لیے وقت دیا گیا
Next Article “غمِ حسین مانتا ہوں” — بھارتی ہندو جج کا لائیو انٹرویو میں امام حسین کو خراجِ عقیدت، واقعۂ کربلا یاد کر کے روپڑے “غمِ حسین مانتا ہوں” — بھارتی ہندو جج کا لائیو انٹرویو میں امام حسین کو خراجِ عقیدت، واقعۂ کربلا یاد کر کے روپڑے

سوشل میڈیا پر فالو کریں

ہماری نیوز لیٹر کے لیے سبسکرائب کریں
دنیا بھر سے تازہ ترین ہفتہ وار خبریں حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں۔

آپ کی رکنیت کی تصدیق کے لیے اپنا ان باکس چیک کریں۔

“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
“37 ہزار تنخواہ کا وعدہ – کیا استحصالی نظام واقعی ٹوٹے گا؟”
آزاد کشمیر
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان: گوہرآباد ایم سی ایچ سینٹر میں لیڈی نرس کے ساتھ ہراسانی اور تشدد کا المناک واقعہ
گلگت بلتستان
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
گھر سے بھاگ کر شادی کا ارادہ، لیکن انجام دردناک: چار لڑکوں نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا
آزاد کشمیر
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
ثریا کوثر کی الوداعی چیخ: 43 سال بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے جبری واپسی
جموں وکشمیر

اسی بارے میں

چڑھوئی کوٹلی میں جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا تاریخی جلسہ، حقِ حکمرانی و حقِ ملکیت کانفرنس میں ہزاروں افراد کی شرکت

چڑھوئی کوٹلی میں جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا تاریخی جلسہ، حقِ حکمرانی و حقِ ملکیت کانفرنس میں ہزاروں افراد کی شرکت

By Azadi Times
3 months ago
امتیاز اسلم کا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ کے الزامات کو مسترد، قانونی کارروائی کا اعلان

امتیاز اسلم کا جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ کے الزامات کو مسترد، قانونی کارروائی کا اعلان

By Azadi Times
3 months ago
مسلم کانفرنس کے سابق امیدوار اسمبلی شراب اور ناجائز اسلحہ کے ساتھ گرفتار

مسلم کانفرنس کے سابق امیدوار اسمبلی شراب اور ناجائز اسلحہ کے ساتھ گرفتار

By Azadi Times
3 months ago
باغ میں لرزہ خیز واقعہ — 18 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی، ایک ملزم گرفتار، دوسرا فرار

باغ میں لرزہ خیز واقعہ — 18 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی، ایک ملزم گرفتار، دوسرا فرار

By Azadi Times
3 months ago
مہاجرین کی 12 نشستیں: آزاد کشمیر کی سیاست، اقوام متحدہ کی قراردادیں اور آئینی تنازعہ

مہاجرین کی 12 نشستیں: آزاد کشمیر کی سیاست، اقوام متحدہ کی قراردادیں اور آئینی تنازعہ

By Azadi Times
4 months ago
Show More
about us

دی آزادی ٹائمز کشمیر سے شائع ہونے والا ایک آزاد، غیر جانب دار اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نیوز پلیٹ فارم ہے، جو کشمیر، لداخ اور گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر کی اہم خبروں کو بغیر کسی جانبداری کے آپ تک پہنچاتا ہے۔

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
  • نماز کے اوقات
  • اسلامی کتب
  • آن لائن گیمز
  • آج کا زائچہ
  • اسلامی کیلنڈر
  • ناموں کی ڈائریکٹری
  • آج ڈالر کی قیمت
  • پوسٹل کوڈز

ہم سے جڑیں

© آزادی نیوز نیٹ ورک۔ دی آزادی ٹائمز۔ جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ کیجئے
  • اشتہار چلائیں
  • پرائیویسی پالیسی
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?